دیت میں کرسی یقیناً عجیب سی بات
ہے۔ لیکن اتنی عجب بھی نھیں۔اسلئے کہ اسلامی جمھوریہ پاکستان میں چار افراد
کو قتل کرنے والےکو اسلامی قانونَ دیتَ کے مطا بق با عز ت بر ی کیا جا سکتا
ہے اور باقی ماندہ کارناموں کو بھی دھو دھلا کر صاف کیا جاسکتا ھے تو اس
ملک میں سب ممکن ھے۔ ھاں تو بات ھورھی تھی َ دیت َ اور َ کرسی َ کی۔ کہا نی
کچھ ایسی کہ ایک قاتل تھا اور ایک مقتول ۔ قاتل بھی جانا پہچا نا اور مقتول
بھی ۔ دونوں اطراف کچھ گو ٹیں پھنسی ھوئیں تھیں اسلیے دونوں بڑھ کر ایک
دوسرے کو گلے لگا نا چاھتے تھے ۔ قاتل اور مقتول معافی تلافی کر کے ایک
دوسرے کے لیے آکسیجن ٹینٹ کا کام کرنا چا ھتے تھے ۔ دونوں ھی طرف زندگی اور
موت کا معا ملہ تھا ۔ دونوں ملن کے لیے بے چین اور پرانی رنجشوں کو بھلانے
پر آمادہ ۔ سر پکڑ کر بیٹھے ۔ پھر سر جوڑ کر بیٹھے ۔ اور جب سر جوڑ کر
بیٹھا جائے تو کچھ نہ کچھ نتیجہ سامنے آ ھی جا تا ہے۔ اور مسئلہ حل ھوا بھی
تو کیسے ؟ ھاں تو آپ سمجھ گئے ھو نگے ۔ کیوں نھیں اپنے ھی گھر کا تو معا
ملہ ہے ۔ سامنے کا لینا اور دینا ۔ قاتل کو نوا زا جا رھا ھے ۔آپ مجھ سے
زیادہ عقلمند ھیں سمجھ گئے ھونگے ھاں تو َ دیت َ میں کیا ملا ۔۔۔۔۔ َ دیت َ
مں ملے عہدے اور حکومت میں شرکت ۔۔۔۔۔۔ َ دیت َ میں ملی َ کر سی
َ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ |