سیراب اور سراب

زمینی وآسمانی آفات اوربیماریوں سمیت مہلک وباؤں نے ہردورمیں انسانیت کاتعاقب کیا ہے،یہ درحقیقت اقوام کی استقامت،مزاحمت، صلاحیت اورقابلیت کے ساتھ ہرانسان کے ایمان کاامتحان ہواکرتی ہیں۔ہرزندہ وبیدارقوم اپنے اپنے انداز سے اوردستیاب وسائل کے بل پر زمینی وآسمانی آفات وبلیات کامقابلہ کرتی ہے۔ انتظامی طور پر منظم اورمستعد معاشرے آسانی سے آسمانی آفات اورمختلف وباؤں کوشکست دے دیتے ہیں لیکن جہاں بدانتظامی ،بددلی اوربدنیتی کادوردورہ ہو شکست وریخت ان معاشروں کامقدربن جاتی ہے۔کرونا نے ایک ساتھ دنیا کے دوسوملکوں کے ارباب اقتدارواختیار سمیت شعبہ طب اورماہرین طب کوچیلنج کیا ہے،ماہرین طب ابھی تک کروناوباسے نجات کی مستند دواتلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں،''دعا'' ہے انسانیت کی بقاء کیلئے انسانوں کو موثر ''دوا'' مل جائے۔چینی حکام اورعوام نے انتہائی مہارت اوراستقامت سے کروناکوہرادیا اورووہان میں زندگی لوٹ آئی لیکن امریکا،برطانیہ ،فرانس اوراٹلی سے متمدن ملکوں میں کرونا وبازیادہ خطرناک اندازسے ابھری ہے۔الحمدﷲ پاکستان دنیا کی نام نہادسپرپاور امریکا سمیت یورپ کے متمدن اورجدیدطبی سہولیات کے حامل ملکوں کی نسبت یقینا خوش قسمت رہا کیونکہ اﷲ تعالیٰ کی خصوصی رحمت اورحفاظت کے حصا ر نے چندسوکے سوا پاکستانیوں کواس وبا سے بچالیا۔ دعا ہے اﷲ تعالیٰ آئندہ بھی پاکستان اورپاکستانیوں کی کروناسمیت ہرقسم کی وباؤں اوربلاؤں سے حفاظت فرمائے(آمین) ۔ اﷲ تعالیٰ کی خاص عنایات کے بعد اس صورتحال کاکریڈٹ پنجاب کے زیرک اورپروفیشنل چیف سیکرٹری کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان کوجاتا ہے جو نہ صرف خود بھی مسلسل اٹھارہ سے بیس گھنٹوں تک کام کر تے ہیں بلکہ نہایت مہارت سے اپنے ماتحت صوبائی اداروں سے بھی پیشہ ورانہ کام لے رہے ہیں،وہ ڈسپلن کے معاملے میں کسی قسم کاکوئی کمپرومائز نہیں کرتے۔کروناوبا کے سبب پنجاب سول سیکرٹریٹ پرکام کابوجھ بڑھ گیا ہے مگر اس کے باوجودچیف سیکرٹری پنجاب کے قدم بوجھل نہیں ہوتے،وہ انتھک انداز سے اپنا فرض منصبی انجام دے رہے ہیں،ان کی کہنہ مشق ڈی پی آر نبیلہ غضنفر بھی اپنے محاذ پرنہایت مستعداورمیڈیا کے ساتھ مفید جبکہ نویداورامید سے بھرپورمعلومات شیئرکررہی ہیں ۔ کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان نے صوبائی اداروں کا اعتماد بحال اورانہیں کروناوباکیخلاف فعال کردیا ہے ۔انتہائی قلیل مدت میں اورمحدود وسائل کے باوجود انتھک چیف سیکرٹری کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان کی انتظامی قیادت ،کمٹمنٹ اورقابلیت کے بل پر پنجاب کروناکوہرانے کیلئے اس کے مقابل ڈٹ گیا ہے ۔ کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان ہوم سیکرٹری پنجاب سمیت کئی اہم عہدوں پربھرپورانداز سے ڈیلیور کر تے رہے ہیں ،پنجاب میں گڈگورننس کاانقلاب برپاکرنے کیلئے ان کاخواب اور ویژن اطمینان بخش ہے ۔ کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان کے بہترین منتظم ہونے میں بیشک پاک فوج کی تعلیم وتربیت کابہت ہاتھ ہے ۔ کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان ، کیپٹن (ر)محمدامین وینس ،کیپٹن (ر)لیاقت علی ملک ،کیپٹن (ر)محمدعلی ضیاء اورکیپٹن (ر) سیّدحمادعابدسمیت پاک فوج کاہرکیپٹن زندگی کے ہرمیدان کاکپتان بلکہ مردمیدان ہوتا ہے ۔پاک فوج میں کئی بار دفاعی'' مشق'' کر نیوالے اس ادارے کے'' عشق ''میں گرفتارہوجاتے ہیں جبکہ پاکستان اورپاک فوج کے ساتھ سچاعشق انہیں قابل رشک بنادیتا ہے۔ کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان کی شخصیت اسلامیت ،انسانیت اور پاکستانیت کی غما زہے ۔ کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان کی آوازہمیشہ قومی کاز کے ساتھ ہم آہنگ ہوتی ہے،وہ کروناوباسے شہریوں کے بچاؤ کیلئے اپنی بھرپورتوانائیاں اوربہترین انتظامی صلاحیتیں صرف کررہے ہیں ۔ ہوم سیکرٹری پنجاب کی حیثیت سے کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان کی جیل خانہ جات میں دوررس اصلاحات کوفراموش نہیں کیا جاسکتا۔ وہ ایک نیک نیت ،باوفااورباصفا انسان ہیں ،ان کاکام بولتا ہے ۔

دوسرے صوبوں کے مقابلے میں جہاں پنجاب کی آبادی زیادہ ہے وہاں اسے مختلف قسم کے گمبھیر مسائل کا بھی سامناکرناپڑتا ہے ۔پاکستان میں کرونا کی آمد سندھ سے ہوئی پھر یہ دستک دیے بغیر پنجاب میں داخل ہواتاہم پنجاب کے ارباب اختیار کواس کی آمد کااندازہ تھا لہٰذاء وہ اس کی سرگرمیاں محدودکرنے کیلئے پوری طرح تیار بیٹھے تھے ،کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان اوران کے ٹیم ممبرز نے بروقت ہوم ورک کرلیا تھا،تاہم عوام نے اس طرح حکومت اورانتظامی اداروں کی ہدایات کوسنجیدہ نہیں لیا جس کی اشد ضرورت تھی۔بدقسمتی سے ہمارے صوبوں کے آپس میں اوروفاق کے ساتھ آئیڈیل تعلقات نہیں ،ہمارے ہاں سیاسی شخصیات ،سیاسی نظریات اورنجی مفادات کوریاست سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔انتظامی افسران کی شبانہ روزمحنت کو اپنی اپنی انا کے اسیر حکمران اور نااہل سیاستدان ناکام بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے کیونکہ یہ خودکچھ کر یں گے نہ دوسروں کوکچھ کرنے دیں گے۔ کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان جس گھٹن زدہ سیاسی ماحول میں کام کررہے ہیں اس کے منفی اثرات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا لیکن اس کے باوجود پنجاب کی حدتک کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان کادم غنیمت ہے۔پنجاب کے شہریوں میں کروناسے بچاؤاوراحتیاطی تدابیر اختیارکرنے کیلئے شعوربیدار کرنے کے سلسلہ میں چیف سیکرٹری کیپٹن (ر)اعظم سلیمان خان کی بروقت اوردرست اصلاحات کے ثمرات منظرعام پرآرہے ہیں تاہم یہ سلسلہ مزید منظم انداز سے جاری رکھنا ہوگا۔جس طرح نمازفرض ہونے کے باوجود مساجد میں پانچ وقت اذان دی جاتی ہے اس طرح شہریوں میں مسلسل شعور بیدارکرنے کی ضرورت ہے۔
ہم نے سیکھا ہے اذان سحری سے یہ اصول
لوگ خوابیدہ سہی ہم کوصدادینا ہے

سیاسی تنازعات کے سبب کروناوبا کیخلاف وفاق اورصوبوں کی ترجیحات میں تضادات ہیں۔کروناوباکیخلاف ریاستی سرگرمیوں کے بہترین ثمرات کیلئے سیاسی عداوت ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔یہ ایک دوسرے کے ساتھ سیاست نہیں بلکہ ریاست کومہلک کرونا کی نحوست سے بچانے کا وقت ہے۔حکومت کے اعلانات کو ٹھوس اقدامات میں تبدیل کرنا ہوگا، وزیراعظم سمیت خودحکمران شخصیات کو سرکاری تقریبات میں ماسک پہننا پسند نہیں توپھرشہریوں سے کیا امید کی جاسکتی ہے۔حکمران اورسیاستدان کروناوبا سے نجات تک ہرقسم کی سیاسی سرگرمیاں معطل کردیں کیونکہ عوامی اجتماعات میں کروناکاخطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے حکومت اورمتحدہ اپوزیشن کرونا کیخلاف کمر کس لے،کروناوبا کوانڈراسٹیمیٹ اوراسے سیاست کی نذر نہیں کیا جاسکتا۔ حکمران طبقہ سولوفلائیٹ سے تنہا جبکہ معاشرے کا مستحق طبقہ امدادی سامان اوردوسری سہولیات سے محروم رہ جائے گا لہٰذاء کپتان کرونا کے سلسلہ میں انتظامی اورفلاحی سرگرمیوں میں اپوزیشن قائدین کوبھی شریک اوران پراعتماد کریں ۔تبدیل ہوتاہواموسم ڈینگی کی آمدکااشارہ کررہا ہے لہٰذاء حکمران طبقہ'' ڈینگیں ''مارنابند اور'' ڈینگی'' مارنے کیلئے بروقت انتظامات کرے ۔کرونا وباکوفناکرنے کیلئے ہرفرداورہرطبقہ اپناکلیدی کرداراداکرے۔یہ 22کروڑ پاکستانیوں کی بقاء وبہبودکامعاملہ ہے اس پرکسی قسم کاسمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔حکمران اورسیاستدان سخاوت پرسیاست نہ کریں ،امدادی سرگرمیوں کی میڈیاکوریج پرپابندی عائد کی جائے۔ جس کسی کوعوام کی زندگی اور عزت نفس عزیز ہووہ امدادی سرگرمیوں کی'' تصویر''بناتے وقت اﷲ تعالیٰ کے قہراور غضب کوضروراپنے'' تصور'' میں لے آیاکرے۔کسی کوامدادی سرگرمیوں کے نام پر سفیدپوش شہریوں کابھرم ختم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ یہ ایک دوسرے کوگرانے اورپچھاڑنے کی بجائے ایک دوسرے کاہاتھ تھام کر مہلک کروناکوہرانے کاوقت ہے۔کروناکوہراناکسی ایک جماعت کے بس کی بات نہیں۔ حکومت اوراپوزیشن کو تجاویز کے تبادلے کے بعد کرونا کونابود کرنے کیلئے ایک متفقہ پلان آف ایکشن بنا نے کی ضرورت ہے۔حکومت کواس وقت رہنمائی کی اشد ضرورت ہے لہٰذاء وہ اپوزیشن قائدین سمیت ماہرین طب کی صلاحیتوں سے استفادہ کرے۔ قلم قبیلے والے اپنی خدادادصلاحیت اور پوری سنجیدگی کے ساتھ کروناکیخلاف ریاست کاساتھ دے رہے ہیں۔ارباب اقتدار پرتنقیداصلاح احوال کیلئے کی جاتی ہے،انسانوں اورانسانیت کی ''فلاح ''کاراستہ'' اصلاح'' سے ہوکرجاتا ہے ۔

سیاستدان سخاوت کرتے ہوئے بھی سیاست سے باز نہیں آتے۔''چینی چوروں'' نے قوم کو''بے چینی'' کے سواکچھ نہیں دیا۔قرض خوربھی آدم خور ہیں کیونکہ قومی وسائل ہڑپ کر نے سے ہزاروں انسان بنیادی ضروریات سے محروم رہتے اوربے رحم بھوک سے مرجاتے ہیں ۔کروناوبا کے دوران بھی سیاستدان بلیم گیم میں الجھے ہوئے ہیں،ایک دوسرے کے ساتھ محاذآرائی کرنیوالے سیاستدان کرونا کیخلاف کیا جنگ کریں گے جبکہ'' وردی''والے ایک بارپھر اپنی انتھک خدمات سے '' ٹرسٹ وردی '' بن گئے ہیں۔پاک فوج ،رینجرز ،پولیس ،ڈاکٹرز،نرسز اورپیرامیڈیکل سٹاف اپنے اپنے پیشہ ورانہ امور انجام دینے کے ساتھ ساتھ شہریوں کوکرونا وبا سے بچانے کیلئے ہرطرح کی مصیبت جھیل رہے ہیں۔ پنجاب رینجرز کے پروفیشنل اورمتحرک ترجمان میجر فاروق پچھلے دنوں فون پر رینجرز کے سرفروش اورفرض شناس جوانوں کی کروناسے بچاؤ کیلئے خدمات بتارہے تھے جو قابل قدراور قابل رشک ہیں، میجر فاروق نے درست کہا ہمارے مستعد'' رینجرز''نے ہردورمیں ہرطرح کے'' ڈینجرز''کامقابلہ کیااورہرطرح کے''شرور''سے'' شہریوں'' کی حفاظت کافریضہ انجام دیا۔سمارٹ ڈی ایس آر ندیم رضا رینجرز کے کارہائے نمایاں سناتے ہیں توسن کرخون جوش مارتا ہے۔ہمارے نڈروردی پوش اپنے کردارسے بتارہے ہیں اس ملک میں جو ''دہشت گردی'' تھی ا س سے نجات کے پیچھے یہ'' وردی'' ہے۔پاک فوج ،رینجرز اورپولیس سمیت دوسری سکیورٹی فورسزکے'' شہداء'' نے اپنے مقدس خون سے اداروں کی اہمیت اورگرانقدرخدمات کی'' شہادت'' د ی ہے،اس شہادت کے بعدکوئی سکیورٹی اداروں کوگالیاں نہیں دے سکتا۔ شہیدوں کے لہو سے'' سیراب''ہونیوالی سرزمین بنجر یابانجھ ہوسکتی ہے اورنہ ہماری راہ میں کوئی'' سراب'' آسکتا ہے ۔سرحدوں پراورشہروں میں ہمارے کفن پوش وردی پوش پوری طرح مستعد اورمتحدہیں،ہزارمودی ہمارا کچھ نہیں بگاڑسکتے ۔سیاسی حملے اورگھٹیا جملے پاک فوج ،رینجرز اورپولیس سمیت ہماری سکیورٹی فورسزکی وردی کوداغدار نہیں کرسکتے ۔مادروطن سے دہشت گردوں کاصفایاکرنے کے بعداب وردی پوش کروناوبا کونابودکرنے کیلئے سرگرم ہیں،عظیم المرتبت اﷲ رب العزت ہماری اورہمارے محافظوں کی حفاظت فرمائے۔آمین
 

Muhammad Nasir Iqbal Khan
About the Author: Muhammad Nasir Iqbal Khan Read More Articles by Muhammad Nasir Iqbal Khan: 147 Articles with 106585 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.