ایک تحریر وطن کے شہزادے عبدالمعید شہید کے نام

*میرے وطن کی جانب میلی نگاہ سے دیکھنے والے ہمارا وعدہ ہے تجھ سے ہم تیری ہستیاں مٹا دیں گے*

کتنے خوبصورت ہوتے ہیں وطن کہ یہ شہزادے اپنا آپ اپنا سب کچھ اپنی جوانی سب وطن پہ قربان کر دیتے ہیں بغیر کسی لالچ بغیر کسی نام کہ جانتے ہو ؟ وطن کے اس شہزادے کی عمر کتنی تھی ؟ صرف اکیس سال۔۔چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے۔بابا محمد سلیم انجینئر تھے اور بیرون ملک نوکری کرتے تھے۔اس وجہ سے عبدالمعید شہید گھر کے تمام امور خود سر انجام دیا کرتے تھے۔ کمال کا جذبہ تھا اس شہزادے کا۔۔ویسے تو وطن سے محبت کرنا ایک فطری عمل ہے۔۔لیکن وطن کی رکھوالی کا ذمہ ہر ایک کہ نصیب میں کہاں ہوتا ہے۔۔۔عبدالمعید ایک زندہ دل انسان تھے۔بچپن سے ہی آرمی میں جانے کا شوق تھا۔۔وطن کے شہزادے کو وطن کے لئے کچھ کر گزرنے کی خواہش تھی۔

*ہاں مجھے عشق ہے بے پناہ عشق ہے اس سر زمین سے سبز ہلالی پرچم سے*

وطن کا شہزادہ ۔ہمیشہ اپنے بھائیوں اور کزنز کو آرمی جوائن کرنے کی تلقین کرتے رہتے تھے۔۔۔شہادت سے ایک ماہ قبل پاس آؤٹ ہوئے تھے شہادت سے 22 روز قبل میران شاہ میں بحیثیت سیکنڈلیفٹیننٹ کا چارج سنبھالا تھا۔۔اور میران شاہ میں دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کی

*خوب تھیں مد بھری سی وہ آنکھیں سنا ہے بسی تھی آرزوئیں شہادت ان میں*

*اللّه پاک شہید کے درجات بلند فرمائے آمین*
 

Shafaq kazmi
About the Author: Shafaq kazmi Read More Articles by Shafaq kazmi: 108 Articles with 134270 views Follow me on Instagram
Shafaqkazmiofficial1
Fb page
Shafaq kazmi-The writer
Email I'd
[email protected]
.. View More