حال ہی میں ایک 24 سالہ ہندوستانی نوجوان کو اسپتال میں داخل کیا گیا جس نے
مبینہ طور پر اپنی زبان کاٹ کر ہندو دیوی کالی ماتا کو پیش کردی اور یہ
قربانی اس لیے دی گئی تاکہ اس کے عوض دیوی وبائی مرض کورونا کا خاتمہ کردے-
اس وقت کورونا سے بچاؤ یا اس کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں بہت سی عجیب
و غریب چیزیں بھی کی جارہی ہیں جن کی کوئی منطق نہیں ہے- ایسا ہی کچھ کیا
ہندوستان کی ریاست گجرات میں ویوک شرما نامی نوجوان نے جو کہ پتھر کے مجسمے
تیار کرنے کا کام کرتا تھا-
ویوک لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان تھا اور واپس مدھیہ پردیش میں واقع اپنے
آبائی شہر نہیں پہنچ پا رہا تھا- جس کے بعد اس نے ایک مقامی مندر میں جا کر
ہندو دیوی کے نام پر اپنی زبان کاٹ لی تاکہ وہ اس کے قربانی کے بدلے کرونا
کی وبا کے پھیلاؤ کو ختم کردے-
گزشتہ ہفتے ویوک نے کام کے دوران اپنے ساتھیوں سے کہا کہ وہ وقفے کے دوران
مارکیٹ سے کچھ سامان لینے جارہا ہے- لیکن کافی دیر گزرنے کے بعد جب ویوک
واپس نہیں لوٹا تو اس کے ساتھیوں نے اس کے سیل فون پر کال کی جو ایک اجنبی
نے موصول کی- اجنبی شخص نے ساتھیوں کو بتایا کہ ویوک کے مندر کے قریب سے
بےہوشی کی حالت میں پایا گیا ہے اور اسی زبان بھی کٹی ہوئی ہے-
|