سائنسی ترقی میں عروج حاصل کرنے والے آج بھی نبی
پاک ﷺکی معراج پر حیران ہیں یہ حیرانی مسلمہ ہے کیونکہ معراج رسول ﷺامت
مسلمہ کیلئے بلندیوں کا پیغام ہے جس پر آپ کے ماننے والے بھی ہمیشہ بلندیوں
کا سفر کرتے رہیں گے یہ عظمت ِ بشرکا پرتو ہے معراج النبی ﷺ اﷲ تبارک تعالیٰ
کے سربستہ راز وں میں سے ایک راز ہے جس پر جوں جوں انسان غور کرتا جاتاہے
وہ نبی آخرالزماں ﷺ کی عظمت کا قائل ہوتاچلاجاتاہے لیکن آج امت مسلمہ کیلئے
لمحہ فکریہ ہے کہ انہوں نے بلندیوں پر جانے والے نبی پاک ﷺ کا راستہ چھوڑ
دیا ہے۔دنیا کفر خلاء کا سینہ چیر کر چاند تک پہنچ گئی۔لیکن عرش تک جانے
والے نبی پاک کے غلام ابھی تک فرقہ پرستی کے حصار سے باہر نہ نکل سکے شب
معراج خلائی جہاز و خلائی لباس کے بغیر سدرۃالمنتہی پہنچنا نبی ﷺ کا عظیم
معجزہ ہے۔جدید دور کی ٹیکنالوجی جہاں ختم ہوتی ہے ، وہاں سے نبی پاک ﷺ کی
معراج شروع ہوتی ہے۔ معراج نبی ﷺ کی طرح امامت انبیاء بھی نبی پاک ﷺ کا
عظیم معجزہ ہے۔ اﷲ تعالی نے نبی پاک ﷺ کو معراج روح و جسم سمیت کرائی، اسی
طرح معراج کی رات انبیاء نے جسم و روح سمیت نبی پاک ﷺ کی ا قتداء میں نماز
پڑھی۔نبی پاک ﷺجنت و جہنم کے چشم دید گواہ، امت کو سمجھایا کہ محبت و اتحاد
اپناؤ گئے توجنت میں ،نفرت و انتشار پھیلاؤ گئے تو جہنم میں جاؤ گئے۔ اتحاد
مومن کا عروج ،فساد اس کا زوال ہے اس تناظرمیں ضروری ہے کہ پاکستان کو عروج
کی منزل تک پہنچانے کیلئے قوم فرقہ پرستی کی دیواریں توڑ دے کیونکہ دنیا ئے
کفر متعصب ذہن رکھنے کے باوجود معراج رسول ﷺ کو ماننے پر مجبور ہے۔ خلائی
جہاز اور خلائی لباس کے بغیر آسمانوں کی سیر کر نا صرف نبی پاک ﷺ کی شان
اور معجزہ ہے نبی پاک ﷺکو معراج روح و جسم سمیت ہو ئی۔اگر صرف روحانی ہوتی
، تو پھردنیا کفر کبھی اعتراض نہ کرتی۔معراج رسول ﷺکے حیرت انگیز ملکوتی
سفر میں عالم گیر دعوت انقلاب لیکر اْٹھنے والے رسول بر حق ﷺ کو جو پیغام
عطا ہوا۔وہ دنیا کی تاریخ کا بہت روشن باب ہے ایمان نام ہی حضور نبی کریم ﷺ
کی محبت کاہے جیسا کہ آپ ﷺ خود ارشاد مبارک فرماتے ہیں کہ تم اس وقت تک
صاحبِ ایمان نہیں ہو سکتے جب تک کہ اپنی جان، مال، اولاد غرض کہ اپنی ہر
چیز سے بڑھ کر مجھے پیارا نہ جانو۔ حضور نبی رحمت ﷺ کی آلِ پاک و صحابہ
کرام رضوان ا ﷲ تعالیٰ علیم اجمعٰین اور ہر و ہ چیز جس کو آپ ﷺ کے ساتھ
نسبت کا شرف حاصل ہے اس کی تعظیم و توقیر امتِ مسلمہ کا مضبوط و قدیم عقیدہ
ہے جس کی حفاظت ہر دور کے مسلمانوں نے کی ہے۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اگر
امتِ مسلمہ دین و دنیا میں سر خرو ہونا چاہتی ہے تو اپنے کریم آقا ﷺ کی
وفادارہو جائے۔ حضور نبی اکرم ﷺ خالق و مخلوق کے درمیان وسیلہ ہیں اور قرآنِ
کریم میں اﷲ تعالی نے آپ ﷺ کو عالمین کے لئے رحمت اور مومنین پر اپنا احسان
قرار دیا ہے۔ آج جن نازک حالات سے وطنِ عزیز گزر رہا ہے ان مشکلات سے نکلنے
کے لئے ہمیں سچے دل اور خلوصِ نیت سے تعلیماتِ نبوی ﷺ کو مشعلِ راہ بنانا
ہو گا اور اپنے وجود کو مخلوقِ خدا کے لئے باعثِ نفع ثابت کرنا ہو گا۔دہشت
گردی کے ذریعے مخلوقِ خدا کے خون سے ہاتھ رنگنے والے عناصر کا دینِ متین
اسلام سے دور کا بھی کوئی تعلق نہیں ہے
|