ایک سوال۔۔۔۔۔۔۔۔19 ویں صدی میں ہندوستان میں لاکھوں لوگ
طاعون سے مرے تھے اس وقت حج کے دوران 1/4 حجاج بھی اس سے ختم ھوئے تھے. اس
وقت مسلموں پر یہ عذاب تھا کیا؟؟
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
آج ہوری دنیا اللہ کی بھیجی ہوئی وبا کا بری طرح شکار ھے کیا کافر اور کیا
مسلمان؟ کوئ اس سے بچا ھوا نہیں ھے۔
رھی بات یہ عذاب ھے یا نہیں؟
کافر ملکوں میں بھی سب لوگ اس وبا کا شکار نہیں ھوئے ھیں۔
تو جو شکار ھوئے ھیں انکے لیئے عذاب اور جو بچ گئے کیا وہ عذاب سے بچ گئے۔۔۔۔
یہ اللّٰہ کی طرف سے سخت تنبیہ ھے ھم سب کیلئے۔
اب بات رھی مسلمان کی کہ وہ اسمیں مبتلا ہو کر ختم ھوتا ھے تو اسکے لیئے
کیا یہ عذاب ھے؟
صحیح البخاری کی حدیث ھے
"آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ طاعون کی بیماری میں انتقال کرنے والے
مومن کے لیئے رحمت اور کافر کے لیئے عذاب ھے۔"
آج بحیثیت مسلمان کیا ھم سب میں کوئی اس بات کو محسوس کر سکتا ھے کہ کیا ھم
ویسے ھی مومن ھیں جو طریقہ اللّٰہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ھمارے
لیے طے کر رکھا ھے۔
...... یا صرف مسلمان ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟؟؟؟
یہ ھمارے لیئے عذاب ھوگا یا ثواب یہ اللّٰہ ھی بہتر جانتا ھے۔
آج امت مسلمہ جن بد اعمالیوں کا شکار ھے توکیا یہ ھمارے لیئے عذاب نہیں؟
اللہ ھمیں ایمان کے صحیح طریقوں پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین۔
والسلام
ام بلال ریاض
|