قوم کے باہمت مجاہد

انجامِ فرض کی خاطر کھڑے ہو تم جو ہر دم تیار
یہ عزم لیئے کہ خدمتِ انساں میں ہو جاں بھی نثار
نہ ہوگی ضائیع تمہاری کاوش، وطن کے جانبازوں میں ہو تمہارا شمار
ہر فرد کو ہے احساس تمہارا، قوم کا ہو تم وقار

تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن عزیز پر کوئی مشکل آئی قوم کے جانبازوں نے جواں مردی اور بہادری سے ملک کو مشکل حالات سے نکالا ہے. آج وقت نے ایک بار پھر خود کو دھرایا ہے.جہاں پوری دنیا ایک عالمگیر وباء کی لپیٹ میں ہے وہیں پاکستان کو بھی اس وباء نے اپنا نشانہ بنایا ہوا ہے. روزانہ کی بنیاد پر وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جسکی وجہ سے قوم میں خوف و ہراس پایا جارہا ہے...

ملک کو اس مشکل گھڑی سے نکالنے کے لیے قوم کے دلیر اور باہمت ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ وباء سے براہ راست لڑنے کیلئے فرنٹ لائن پر آئیں ہیں. انسانی زندگیوں کی حفاظت انکی خدمت کرنے والے پیشہ ورانہ افراد جنھیں ہم عام الفاظ میں ڈاکٹر کہتے ہیں. اس میں کوئی شبہ نہیں کہ انسانیت کی خدمت کی خدمت میں انکی اہمیت نمایاں ہے ...

چنانچہ قوم کے یہ مسیحا وائرس کے خلاف جنگ کرنے اور اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر ثابت قدمی کے ساتھ اس مرض کو شکست دینے کے لیے گوشہ ہیں. وائرس میں مبتلا مریضوں کی زندگیوں کی حفاظت کرنے والے یہ ہیروز اپنے پیشے سے وفا کا عہد لیئے اپنی زمہ داریاں بھر پور شجاعت اور بہادری کے ساتھ نبھا رہے ہیں...

ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ تقریباً چوبیس گھنٹے ڈیوٹی پر موجود اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ہیں اسکے علاوہ وہ اپنے پیاروں سے بھی دوری اختیار کیئے ہوئے ہیں اور ان سے نہیں مل نہیں سکتے تاکہ وطنِ عزیز کو جلد سے جلد اس کٹھن وقت سے نکال سکیں صرف یہی نہیں کئی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف وائرس سے متاثرہ مریضوں کی خدمت کرتے ہوئے خود اس وباء کی ضَد میں آئے اور اپنے خالق حقیقی سے جاملے اور اس طرح ان جانثاروں نے جامِ شہادت نوش کیا.تاہم ملک کی تاریخ میں ان مجاہدین کی لازوال قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا...

اقوامِ پاکستان تمام ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے جذبۂ خدمت و ایثار کو سراہتے ہوئے انکے شانہ با شانہ کھڑی ہے اور ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنے کے ساتھ انکی عظمت و شجاعت کو اخراجِ تحسین پیش کرتے ہیں...

رب العالمین قوم کے ان پر عزم اور باہمت سپاہیوں کو میدان جنگ میں ان دیکھے دشمن سے فتحیاب اور سرخرو کرے... آمین
 

Umaima Sajid
About the Author: Umaima Sajid Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.