شادی شدہ زندگی سے دوستی ہی نہیں ہو پائی۔۔۔انڈسٹری میں ’’ہما ‘‘ نام کی فنکاراؤں کی کہانیاں

image


پاکستانی انڈسٹری میں کئی مضبوط اعصاب کی خواتین موجود ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں کئی مقامات پر ایک ایسی جنگ لڑی ہے جس کا نا تو کبھی شور مچایا اور نا ہی کبھی اس کو ظاہر کیا۔۔۔ہما نام کے کئی ستارے انڈسٹری میں جگمگائیں اور آج بھی موجود ہیں لیکن ازدواجی زندگی میں کسی نے قدم رکھا اور کسی نے وہ بھی نہیں رکھا۔۔۔شادی شدہ زندگی سے دور ہی ہیں۔۔۔

ہما میر
ڈاکٹر ہما میر پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا انتہائی پڑھا لکھا اور قابل ستارہ ہیں۔۔۔وہ کئی نوجون لڑکیوں کے لئے ایک مثال ہیں۔۔۔انہوں نے ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہونے کے علاوہ ایم اے لٹریچر اور پھر کمیونیکیشن میں بھی ڈگری حاصل کی۔۔۔پانچ بہنوں میں سب سے بڑی ہما میر کو والدین کی طرف سے وہ حوصلہ اور وہ خود اعتمادی ملی جس نے انہیں برے سے برے وقت میں بھی تنہا نہیں چھوڑا۔۔۔انہوں نے اپنی قابلیت اور باصلاحیت اداکاری سے یہ ثابت کیا کہ وہ بہت مضبوط خاتون ہیں۔۔۔ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ انہوں نے نوے کی دہائی میں شادی کی تھی لیکن یہ شادی ایک ماہ بھی نا چل سکی اور ان لوگوں کا لالچ اور برا چہرہ بہت جلد عیاں ہوگیا۔۔۔ہما میر نے خلع لی اور اس فیصلے میں ان کے والدین نے ان کا ساتھ دیا اور انہیں تنہا نہیں چھوڑا۔۔۔ہما میر نے اس دور میں یہ فیصلہ لیا جب طلاق اور خلع جیسے فیصلے بہت ہی معیوب سمجھے جاتے تھے لیکن وہ بلیک میلنگ کا شکار ہو کر ایک ایسی مثال نہیں بننا چاہتی تھیں جہاں لڑکیوں کو غلط پر بھی سمجھوتہ کرنے کا سبق دیا جائے۔۔۔آج ان کی شخصیت اس بات کی گواہ ہے کہ انہوں نے خود کو پہچانا ہے۔۔۔

image


ہما نواب
ہما نواب نے اداکاری سے ایسی دوستی کی کہ شادی کو کبھی منہ بھی نا لگایا۔۔۔ان کی زندگی میں ایسا وقت ہی نہیں آیا کہ وہ یہ فیصلہ کرتیں اور انہوں نے اداکاری کے درمیان میں امریکہ جانے کا فیصلہ کیا اور پھر جب واپس آئیں تو ان کی زندگی سے یہ سوال ہی مٹ چکا تھا۔۔۔ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ وہ شادی شدہ زندگی کی ذمہ داریوں سے شدید گھبراتی ہیں۔۔۔اور بچے صرف ایک گھنٹے تک ہی برداشت کر سکتی ہیں۔۔۔ہما نواب کی زندگی میں کوئی نہیں آیا یہ ایک ناقابل یقین بات ہے کیونکہ وہ اپنے دور کی خوبصورت اور مشہور اداکارہ رہی ہیں۔۔۔لگتا یہی ہے کہ انہوں نے اس فیصلے پر کبھی غور ہی نہیں کیا۔۔۔

image


ہما خواجہ
گلوکارہ ہما خواجہ ایک دور میں آصف رضا میر کی بیگم کے ساتھ ایک گروپ میں گاتی تھیں جس کا نام تھا ـ’’سمفنی‘‘۔۔۔پھر یہ گروپ ختم ہوا اور ہما خواجہ نے سولو گانا شروع کیا۔۔۔آج بھی وہ گاتی ہیں۔۔۔لیکن وہ ایک ایئر لائنز سے وابستہ ہیں اور دوبئی میں ہی مقیم ہیں۔۔۔چار بہن بھائیوں میں وہ سب سے بڑی ہیں اور ان سے چھوٹے ایک بھائی اور پھر دو بہنیں ہیں۔۔۔ایک مڈل کلاس گھرانے سے تعلق رکھنے والی ہما خواجہ بہت سمجھدار لڑکی ہیں۔۔۔انہوں نے اپنی فیملی کا بیٹا بھی بن کر دکھایا۔۔۔ہما خواجہ کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی میں ایسا کوئی وقت ہی نہیں آیا کہ وہ رشتہ کی ٹرے اٹھا کر مہمانوں کے سامنے لے کر جائیں۔۔۔وہ ایسے دور سے نا گزریں اور نا ہی گزرنا چاہتی ہیں۔۔۔سب بہن بھائی شادی شدہ ہیں اور زندگیوں میں خوش ہیں اور ہما خواجہ بھی شادی شدہ زندگی سے دور رہ کر ہی خوش ہیں۔۔۔

image
YOU MAY ALSO LIKE: