معصومہ

معصومہ,اس کی ماں اور بہن کل ہی لاہور سے پشاور منتقیل ہوہے. ان کے پاس سفر کی اتنی رقم موجود نہ تھی...مگر انھیں مجبوراً لاہور چھوڑنا پڑا.معصومہ کا باپ چند روز پہلے ہی فوت ہو گیا تھا. اپنے پیچھے وہ کچھ بھی نہیں چھوڑ گیا کہ جس سے اس کے گھر والے گزارا کر سکیں...پشاور میں شدید سردی تھی...انھیں آہے ہفتہ ہو چکا تھا...معصومہ کو بہت ٹھنڈ لگ رہی تھی.ٹھنڈ کی وجہ سے وہ کانپ رہی تھی...دسمبر اختتام پر تھا..چولہے میں آگ کم اور دھواں زیادہ تھا..ان کے پاس سوکھی لکڑیاں موجود نہ تھیں اور نہ ہی گیس...سات سالہ معصومہ نے اپنی ماں سے چاہے دینے کو کہا "امی چاہے کب ملے گی؟" اس کی ماں نے بہت ہمت کر کے کہا,"کل پلا دوں گی چاہے,آج قہوہ ہی پی لو" معصومہ کے چہرے پو اداسی چھا گئ..."امی تم روز یہی کہتی ہو.پر آج میں چاہے ہی پیوں گی" معصومہ کی بڑی بہن یہ سب سن رہی تھی..وہ تنگ آ کر بولی" آج دودھ نہیں ہے اور شاہد کبھی نہ ہو..ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ ہم دودھ خرید سکیں" بڑی بہن کے جواب پو معصومہ خاموش ہو گی...وہ باہر دیکھنے لگی..اس نے دیکھا آسمان سے کچھ سفید سفید گر رہا تھا...پہلے وہ بہت حیران ہوہی...پھر خوشی سے باہر کی طرف بھاگی..اسے باہر بھاگتا دیکھ اس کی ماں اور بہن بھی باہر کی طرف گئیں...معصومہ نے اپنی بڑی بہن کو کہا," دیکھا تم کہتی تھی دودھ نہیں ہے..اور پیسے بھی نہیں ہیں..یہ دیکھو اللہ نے مفت دودھ دے دیا ہم کو..اب بالٹی لے آؤ دودھ ڈالیں..." معصومہ کی ماں اور بہن اسے مایوسی سے دیکھ رہی تھیں...معصومہ نے اپنی ہتھیلی اٹھاہی کہ وہ سفید چیز اس ہاتھ پر گرے..."جلدی جاؤ.کچھ لے آؤ نا دودھ بھر لو..دیکھو یہ میرے ہاتھ پر گر رہا ہے..." معصومہ نے جیسے ہی اس سفید چیز کو اپنے ہاتھ پر دیکھا تو وہ اس کے ہاتھ کی تپش سے پگھل رہی تھی...معصومہ نے نہایت مایوسی سے پہلے آسماںن کو دیکھا اور پھر اس پگھلتی چیز کو..." امی..یہ تو پانی بن رہا ہے..یہ کیسا دودھ ہے..؟!؟!" معصومہ کے اس سوال پر اس کی ماں کے دل سے آہ نکلی..بڑی بہن روتی ہوہی اندر بھاگ گئ..اس کی ماں نے کہا" معصومہ یہ دودھ نہیں ہے..یہ برف ہے جو سردیوں کے موسم میں پڑتی ہے..تم نے پہلے کبھی دیکھی نہیں تو تم اسے دودھ سمجھ بیٹھی ہو..چلو اندر آ جاؤ تمارے ہاتھ ٹھنڈے ہو گئے ہیں...معصومہ آسماں ک طرف دیکھتی رہی اور اس کی ماں اس کا ہاتھ پکڑے اسے اندر لے جا رہی تھی...
 

Hira Falak
About the Author: Hira Falak Read More Articles by Hira Falak: 7 Articles with 5764 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.