میری جوان بیٹی بیوہ ہوگئی لیکن میں پھر بھی نہیں ٹوٹی۔۔۔شوبز ستارے جنہوں نے بیٹیوں کے دکھ اٹھائے

image


ماں باپ کے لئے اولاد تو برابر ہی ہوتی ہے لیکن بیٹیوں کو وہ شہزادیوں کی طرح پالتے ہیں۔۔۔یہ سوچ کر کہ اگلے گھر میں کہیں ناز نخرے نا اٹھائے گئے تو بیٹی کو یہ خیال نا ہو کہ کہیں بھی خوشیاں نا ملیں۔۔۔اس لئے بیٹیوں کے ناز نخرے اکثر ماں باپ بیٹوں سے بھی زیادہ اٹھاتے ہیں۔۔۔اور جب ان بیٹیوں کو کوئی دکھ ملتا ہے تو ماں باپ کے لئے یہ کسی صدمے سے کم نہیں ہوتا۔۔۔وہ اندر ہی اندر گھل جاتے ہیں۔۔۔لیکن اپنی بیٹیوں کی خاطر کھڑے رہتے ہیں۔۔۔شوبز میں بھی ایسے ستارے ہیں جنہوں نے اپنی جوان بیٹیوں کو دکھ اور اذیت میں دیکھا اور کبھی ظاہر نہیں کیا۔۔۔

غزالہ جاوید
اداکارہ غزالہ جاوید اکثر لوگوں کو ہمیشہ ہنستی مسکراتی ہی نظر آئی ہیں ۔۔۔لیکن ان کے اندر دکھوں کا ایک طوفان ہے جو انہوں نے کبھی ظاہر نہیں کیا۔۔۔وہ بہت نوجوانی میں ہی بیوہ ہوگئی تھیں اور اپنے بچوں کی پرورش کی۔۔۔خاندان سے مدد مانگنا گوارہ نہیں کی اور معین اختر مرحوم نے ان کو میڈیا میں متعارف کروایا۔۔۔شدید محنت کے باوجود وہ ہمیشہ لوگوں سے مسکرا کر اور زندہ دلی سے ہی ملیں۔۔کچھ عرصہ قبل ان پر ذمہ داری دہری ہوگئی جب ان کی نوجوان بیٹی بیوہ ہوگئی اور بیٹیوں جیسا داماد اچانک ہی زندگی کی بازی ہار گیا۔۔۔بیٹی اپنے دو بچوں کو لے کر ان کے گھر ہی آگئی۔۔۔وہ ایک پرائیوٹ اسکول میں پڑھاتی تھی۔۔۔یوں غزالہ جاوید کی زندگی میں دو بچوں نے اور جگہ بنائی اور انہوں نے بیٹی کے اس دکھ کو بھی پی لیا۔۔۔

image


طلعت حسین
اداکار طلعت حسین کو کون نہیں جانتا۔۔۔وہ ایک بہت ہی اچھے اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی مشفق باپ بھی ہیں۔۔۔ان کی ایک بیٹی تزئین حسین کو حال ہی میں ایک ایسا دکھ ملا جس نے طلعت حسین کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔۔۔جواں سال داماد دل کے دورے کے باعث دنیا سے چلا گیا۔۔۔ان کی بیٹی بھی ایک بہت مضبوط اعصاب کی باصلاحیت لڑکی ہے لیکن یہ وہ صدمہ ہے جسے سہنا بالکل بھی آسان نہیں اور ان طلعت حسین کا وہ امتحان ہے جسے دینے سے ہر باپ ڈرتا ہے۔۔۔دعا ہے کہ وہ اس میں کامیاب ہوں۔۔۔

image


ذہین طاہرہ
ذہین طاہرہ گو کہ اس دنیا میں نہیں لیکن جب وہ بہت سخت بیمار تھیں اور وینٹیلیٹر پر تھیں تو اداکار عمران اشرف نے ٹوئٹ کیا تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ ذہین آپا جب بھی سیٹ پر آتی تھیں تو اکثر روتی تھیں۔۔۔میں انہیں ہنساتا تھا لیکن ہنستے ہنستے پھر رو پڑتی تھیں کیونکہ ان کی بیٹی کینسر کی وجہ سے بستر پر بیمار تھیں اور ذہین آپا ہی ان کا خیال رکھتی تھیں۔۔۔کام کرنے کی مجبوری انہیں سیٹ پر لے تو آتی تھی لیکن ذہین طاہرہ کے دل میں بیٹی کی تکلیف، اس کی بیماری کا روگ۔۔۔اپنی شہزادی کو روز مرتے روز جیتے دیکھنا ۔۔۔یہ سب ان کے لئے بہت تکلیف دہ تھا۔۔۔لیکن وہ اپنی ہمت سے سب کے سامنے کھڑی رہتی تھیں کیونکہ انہیں اس مشکل کا سامنا کرنا تھا۔۔۔

image
YOU MAY ALSO LIKE: