ایٹمی دھماکے اور چور نواز شریف

سابق وزیراعظم نوازشریف مودی کے یاریاپی ٹی آئی والوں کے غدارچاہے جوبھی ہولیکن ایٹمی دھماکوں کاجوتاریخی کریڈٹ انہیں حاصل ہے وہ ان سے کوئی بھی نہیں چھین سکتا۔ویسے جومودی کے یارہوتے ہیں وہ غیرت،جرات اورحمیت والے ایسے کام نہیں کرتے۔28مئی یوم تکبیرکے موقع پربجائے کوئی خصوصی تقریب منعقدکرنے اورایٹمی طاقت بننے کی خوشیوں کوپھرسے تازہ کرنے کے لئے جشن منانے کے ہمارے حکمران اوران کے لے پالک چمچے 28مئی کے پورے دن صرف اس کام میں لگے رہے کہ نوازشریف کاایٹم بم سے کوئی تعلق نہیں۔نوازشریف کاایٹم بم سے کوئی تعلق نہیں تمہاراتوہیں نا۔پھرتمہیں ایٹمی دھماکے کرنے اوریوم تکبیرکوشکرانے اورجشن کے طورپرمنانے میں کیامسئلہ تھا۔۔؟تم نے کہاہم نے مان لیا۔میاں صاحب کانہ ایٹم بم سے کوئی تعلق تھااورنہ ہی یوم تکبیرکاکوئی کریڈٹ ان کوجاتاہے۔ورلڈکپ 1992جیتنے کی طرح ایٹم بم بھی تمہارے کسی آقانے بنایااورپھرایٹمی دھماکے بھی تمہارے کسی رشتہ دارنے کئے۔سوال مگرصرف یہ ہے کہ یہ تاریخی کام اگرجنرل ضیاء الحق،ذوالفقارعلی بھٹو،ڈاکٹرعبدالقدیرخان اورنوازشریف کی بجائے تمہارے خاندان اورقوم والوں نے کیاتھاتوپھرتم نے 28مئی کے تاریخی دن کویوم تکبیرکے طورپرکیوں نہیں منایا۔۔؟ہمارے لئے میاں نوازشریف اورعمران خان دونوں برابرہیں ۔ہم جس نظرسے مسلم لیگ ن کودیکھتے ہیں اسی نظرسے ہم تحریک انصاف اوردیگرسیاسی پارٹیوں کوبھی پیاراورمحبت کی جلابخشتے ہیں۔ہماری کسی سے کوئی دشمنی ہے اورنہ ہی کسی سے کوئی لینادینا۔ہاں جوملک وقوم کے لئے کوئی اچھاکرتے ہیں ہم پھرنہ صرف کھل کران کی تعریف کرتے ہیں بلکہ ایسوں کوسرآنکھوں پربٹھانے کو اپنافرض اورقرض بھی سمجھتے ہیں اورجوکوئی غلط راستے پرچلتے ہیں یاتاریخ کومسخ کرنے کی کوئی کوشش کرتے ہیں توپھرایسوں کے خلاف ہم کھل کرمیدان میں بھی آتے ہیں ۔ہماری اس عادت اورحرکت سے کسی کوخوشی ہویاتکلیف۔واﷲ ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں۔ہم حق اورسچ کی آواز،گواہی اورساتھ دینے کوایمان کاایک جزوحصہ سمجھتے ہیں ۔28مئی کویوم تکبیرکے موقع پرہم نے سوشل میڈیاپرنوازشریف کے حق میں ایک پوسٹ کیاکی کہ تحریک انصاف کے سونامیوں اوروزیراعظم عمران خان کے کھلاڑیوں نے آسمان سرپراٹھاکر ایک طوفان بدتمیزکھڑاکردیا۔ہمیں برابھلاکہنے کے ساتھ سابق وزیراعظم نوازشریف کے بارے میں بھی نامناسب اوراخلاقی سے گری ہوئی بہت سی باتیں کیں۔پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنی ناقص پالیسیوں اورانتقامی سیاست کی وجہ سے جس طرح اس ملک میں غریب عوام کی زندگیوں سے چین،سکون اورراحت کونکال دیاہے پی ٹی آئی کے وزیروں ،مشیروں اورکھلاڑیوں کا خیال ہے کہ وہ اسی طرح کہیں تاریخ کے اوراق سے 28مئی یوم تکبیروالے صفحے کوبھی نکال دیں گے۔لیکن ایساشائدنہیں یقینناًممکن نہیں ۔کیونکہ جھوٹے دعوؤں،وعدوں،نعروں اورخشک باتوں سے توبہت کچھ تبدیل کیاجاسکتاہے لیکن تاریخ کوکبھی بھی جھٹلایانہیں جاسکتا۔تاریخ تاریخ ہے یہ ایک بارجس چیزکواپنے اندرمحفوظ کرلیتی ہے پھردنیاکی کوئی طاقت اسے مٹانہیں سکتی۔ تحریک انصاف کے نادان وزیر،مشیراورکھلاڑی شائدکہ تاریخ کوبھی لوٹے سیاستدانوں کی طرح رنگ اورجگہ بدلنے والی کوئی چیزسمجھ رہے ہوں اورانہیں یہ یقین ہوکہ وہ لوٹوں کی طرح دولت کے بل بوتے پراسے بھی تبدیل کردیں گے لیکن ان کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ ایسا نہیں ہرگزنہیں ہوگا ۔تاریخ یہ نہ کوئی پاکستان کالوٹاسیاستدان ہیں کہ جسے جہانگیرترین جہازوں میں بھربھرکرخریدلے گااورنہ ہی یہ کوئی شاہراہ ہے کہ جہاں سے یوٹرن لے لیاجائے گا۔تاریخ بدلنے کے لئے جنرل ضیاء الحق،ذوالفقارعلی بھٹواورمیاں نوازشریف جیسے تاریخی کارنامے سرانجام دینے پڑتے ہیں ۔ہم مانتے ہیں کہ ایٹم بم نہ نوازشریف نے بنایااورنہ ہی بقول یوتھیوں کے اس کے بنانے میں نوازشریف نے کوئی کرداراداکیالیکن ایٹم بم چلایاتونوازشریف نے ہے ۔پاکستان نے جس وقت تاریخی ایٹمی دھماکے کئے اس وقت نوازشریف ہی توملک کے وزیراعظم تھے ۔میاں صاحب اگرنہ چاہتے توکیاوہ دھماکے ہوتے۔۔؟آج اس ملک میں قدرت کی طرف سے ہونے والی بارش کوبھی وزیراعظم عمران خان کے کھاتے میں ڈالاجاتاہے کہ یہ بارش وزیراعظم کی برکت سے ہوئی ہے ۔قدرت کی جانب سے ہونے والی بارش کواگرکپتان کے کھاتے میں ڈالاجاسکتاہے توپھروہ تاریخی ایٹمی دھماکے جس نے امریکہ اوربھارت سمیت پوری دنیاکی باطل قوتوں اوران کے آلہ کاروں کوسرسے پاؤں تک ہلایا۔جن دھماکوں سے کالے ہندوؤں اور گورے انگریزوں کی نیندیں حرام ہوئیں ۔جن دھماکوں کی گونج سے پاکستان دنیامیں ایٹمی قوت وطاقت کے طورپرابھرا۔ان دھماکوں کوپھراس وقت کے وزیراعظم نوازشریف کے کھاتے میں کیوں نہیں ڈالاجاسکتا۔۔؟عین انصاف تویہی ہے کہ 28مئی کے ایٹمی دھماکے نوازشریف کاہی وہ تاریخی کارنامہ ہے جسے ہم نہ چاہتے اورنہ مانتے ہوئے بھی کبھی فراموش نہیں کرسکتے ۔ آپ نوازشریف کومودی کایارکہیں،غدارکہیں یاپھرچوراورڈاکوکانام دیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مودی کے اس یار،آپ کے غدار،چوراورڈاکونے 28مئی کوجوایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کودنیاکے سامنے ایٹمی قوت کے طورپرمتعارف کرایا۔ہمارے نزدیک ان کایہ احسان ،یہ جرات،بہادری اورغیرت ان کے تمام چھوٹے موٹے گناہوں کے کفارے کے لئے کافی وشافی ہے۔جنرل ضیاء الحق ،ذوالفقارعلی بھٹواورمحسن پاکستان ڈاکٹرعبدالقدیرخان سمیت جنہوں نے بھی ہمارے اس سرکودنیائے عالم کے سامنے اونچاکرنے کے لئے ذرہ بھی جوکوشش،محنت اورجدوجہدکی وہ سب کے سب ہمارے ہیرواورہمارے محسن ہیں۔تحریک انصاف اوردیگرسیاسی مخالفین میاں نوازشریف کوچاہے جوبھی نام دیں ۔لاکھ سیاسی اختلاف کے باوجود28مئی یوم تکبیرکی مناسبت سے ہم نوازشریف کوفی الحال محسن پاکستان کے سوااورکچھ نہیں سمجھتے۔جن لوگوں کونوازشریف کومحسن یاقوم کاہیروکہنے سے چڑاورتکلیف ہے وہ نوازشریف کی طرح کوئی غیرت والاکام کردیں ۔نہیں توپھروہ دردوالی کوئی دوائی استعمال کردیں انشاء اﷲ انہیں ضرورافاقہ ہوگا۔جہاں تک نوازشریف کی لوٹ مار،کرپشن اورچوری چکاری کی کہانیاں ہیں وہ بھی گینداب آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔اس وقت آپ اس ملک کے سیاہ وسفیدکے مالک ہیں ۔آپ جنگل کے بادشاہ ہیں ۔آپ دن کورات اوررات کودن کہیں توکوئی آپ کوروک ٹھوک نہیں سکتا۔ملک کی پوری طاقت اورمشینری کے اس وقت آپ مالک ہیں ۔نوازشریف نے اگرواقعی اس ملک کولوٹا،کرپشن کی یاچوری چکاری کے مرتکب ہوئے توپھرآپ ان کونشان عبرت کیوں نہیں بناتے۔۔؟آپ اگرایک نوازشریف پرہاتھ نہیں ڈال سکتے توپھرآپ کونوازشریف کوبزدل کہنے کاکوئی حق نہیں پہنچتا۔انہوں نے توبزدل اورڈرپوک ہوکرامریکہ اوربھارت کی دم پراس طرح پاؤں رکھاکہ ایک ساتھ کئی ایٹمی دھماکے کئے۔ان کی جگہ اگراس وقت تم ہوتے توکیادنیاکی مخالفت کاخطرہ مول کراس طرح ایٹمی دھماکے کرتے۔۔؟ تم 28مئی کویوم تکبیراوریوم تشکرکے طورپرمناؤیانہ۔۔؟آپ یوم تکبیراورایٹمی دھماکوں کاکریڈٹ میاں نوازشریف کودیں یانہ۔۔؟لیکن حق وسچ یہ ہے کہ اس ملک کے 22کروڑعوام کے دل ودماغ پر28مئی کی نقش ہونے والی تاریخ یہی ہے بس یہی کہ نوازشریف بھی جنرل ضیاء الحق ،ذوالفقارعلی بھٹواورڈاکٹرعبدالقدیرخان کی طرح اس ملک وقوم کے محسن اورہیروہیں۔آپ لاکھ چاہیں اس تاریخ کونہ جھٹلاسکتے ہیں اورنہ ہی تبدیل ۔کیونکہ زبانی تیرچلانے اورخوابوں میں جہازاڑانے سے کبھی تاریخ تبدیل نہیں ہوتی۔تاریخ کوبدلنے کے لئے زندگی میں ایک بارنوازشریف بنناہی پڑتاہے۔

 

Umar Khan Jozovi
About the Author: Umar Khan Jozovi Read More Articles by Umar Khan Jozovi: 223 Articles with 161056 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.