ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کا رشتہ اس وقت کا ایک بڑا مسئلہ ہے ہر گھر میں
نوجوان لڑکیاں رشتوں کے انتظار میں بیٹھی ہیں مگر لڑکے والوں کی خواہشات
اور ڈیمانڈز کے سبب وہ اپنے ماں باپ کے در پر بیٹھی بیٹھی بوڑھی ہو رہی ہیں
۔ ہر لڑکے کو اپنے جیون ساتھی کے طور پر ایسی لڑکی کی خواہش ہوتی ہے جو کم
عمر ہونے کے ساتھ ساتھ خوبصورت اور اسمارٹ ہو- اس کے بعد تعلیم یافتہ بھی
ہو اور بڑا جہیز اپنے ساتھ لے کر آئے اتنی بہت ساری شرائط کو پورا نہ کر
سکنے کے باعث لڑکیوں کے رشتے مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں- ایسے حالات میں
اگر لڑکی کا وزن زیادہ ہو تو پھر تو اس کی شادی جوۓ شیر لانے کے مترادف
ہوتی ہے اور بہت کم لڑکے ہوتے ہیں جو کسی ایسی لڑکی کو قبول کرتے ہیں جس کا
وزن زیادہ ہو-
ایسی ہی ایک لڑکی کراچی کی رہائشی طوبیٰ بھی تھیں جن کا وزن شروع سے کافی
زیادہ تھا اور ان کو دیکھتے ہی ہر کوئی یہ کہنے پر مجبور ہو جاتا کہ آخر اس
سے شادی کون کرے گا؟ مگر ایسے ہی حالات میں طوبیٰ کو فراز ملا جس نے اس کو
اس کے موٹاپے کے باوجود قبول کیا-
|