کیا آپ نے کبھی رنگ گورا کرنے کی کسی پروڈکٹ کا استعمال یا اشتہار میں کام کیا ہے؟ اس سوال کا جواب مائرہ خان نے تو دے دیا مگر سجل علی کیوں ناکام رہیں؟ جانیں

image


حالیہ دنوں میں امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام کی موت نے پوری دنیا میں رنگ و نسل کی تفریق کو ٹرینڈ بنا دیا ہے جس طرح سفید رنگ کا حامل ہونا کسی برتری کی بات نہیں ہے اسی طرح سیاہ یا سانولی رنگت بھی کسی طرح بھی شرمندگی کا سبب نہیں ہے- مگر اس کے باوجود اب بھی ہمارے معاشرے میں سانولی لڑکی کا رشتہ ہونا ایک بہت مشکل مرحلہ ہوتا ہے اس وجہ سے لڑکیاں بہت ساری فارمولا کریمیں استعمال کرتی نظرآتی ہیں جو ان کو گورا کر دیں اور اس کریموں کے اشتہارات میں ہماری صف اول کی اداکارائیں بھاری معاوضے کے عوض کام کرتی نظر آتی ہیں۔ امریکہ میں پھوٹنے والے نسلی فسادات کے تناظر میں بی بی سی کے نمائندہ ہارون رشید نے پاکستان اور انڈیا کی تمام اداکاراؤں سے سوال پوچھا کہ کیا آپ کسی پاکستانی یا بھارتی اداکارہ کا نام بتاسکتے ہیں جس نے کبھی رنگ گورا کرنے والے پروڈکٹ کے اشتہارات میں کام نہ کیا ہو؟ اس کے جواب میں مختلف پاکستانی اداکاراؤں کیا کیا کہنا تھا جانیں

1: مائرہ خان
ہارون رشید کے اس سوال کے جواب میں مائرہ خان نے انتہائی اعتماد سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ اپنے کیرئیر کے آغاز میں جب وہ صرف ایک وی جے تھیں تب سے لے کر اب تک بڑی سے بڑی آفر کے باوجود انہوں نے کبھی رنگ گورا کرنے کے کسی پروڈکٹ میں کام نہیں کیا-

image


2: مومنہ مستحسن
اس موقع پر مومنہ مستحسن نے بھی اپنے جواب کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شئير کیا ان کا کہنا تھا کہ میں نے بھی ہمیشہ رنگ گورا کرنے والی تمام پروڈکٹ کی حوصلہ شکنی کی ہے ہماری جلد میں موحود میلانن(رنگ گورا کرنے والا کیمیکل ) اس بات کا فیصلہ نہیں کر سکتا کہ ہم کتنے خوبصورت ہیں- اگر ہم سب اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے ایسے پروڈکٹ سے انکار کر دیں تو اس سے لوگوں کی سوچ میں بڑی تبدیلی واقع ہو سکتی ہے ہم میں اتنی طاقت ہے کہ ہم سوچ بدل سکیں-

image


3: عائشہ عمر
اس حوالے سے عائشہ عمر نے بھی ان دونوں کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ بارہ سالوں سے وہ انتہائی تواتر سے ایسی آفرز کو ٹھکرا رہی ہیں ان کا یہ ماننا ہے کہ ہمیں ایسی پروڈکٹ کے خلاف سختی سے اسٹینڈ لینا ہو گا-

image


4: حریم فارو‍ق اور صنم سعید
اس موقع پر ان دونوں نے بھی ہاتھ بلند کر کے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ بھی کبھی ایسی کسی پبلسٹی کا حصہ نہیں بنیں جو کہ رنگ گورا کرنے کی پروڈکٹ ہو-

image


وہ شوبز سیلیبریٹی جو اس سوال کے جواب میں لا جواب ہو گئے
گورا کرنے کی کریموں کے حوالے سے دنیا بھر میں یہ سوچ موجود ہے کہ ایک جانب تو ان کا فارمولا بظاہر رنگ گورا کر بھی دے تو اس کے منفی اثرات جلد کے کینسر کے خطرات میں بری طرح اضافہ کر دیتے ہیں- جبکہ اس کے اشتہارات کے سبب سانولی رنگت والے لوگوں میں احساس کمتری پیدا ہونے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں- اس وجہ سے ان پروڈکٹ کے اشتہارات میں کام نہیں کرنا چاہیے مگر اس کے باوجود یہ کمپنیاں بھاری معاوضے کی آفر کر کے اکثر اداکاراؤں کو اس میں کام کرنے پر مجبور کر دیتی ہیں- اس کی حالیہ دور کی مثال سجل علی ہیں جو کہ مستقل رنگ گورا کرنے کی ایک کریم کا حصہ ہیں اس کے علاوہ سائرہ شہروز سبزواری کی سابقہ بیوی ، نادیہ خان (مارننگ شو کی میزبان ) شاہد خان آفریدی ایسے نام ہیں جو کہ رنگ گورا کرنے کی کریم کے اشتہارات میں کام کر چکے ہیں اور ہارون رشید کے سوال پر لاجواب ہو چکے ہیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE: