عمران خان کی 22 سالہ سیاسی جدوجہد اور آج اسکی حقیقت کا جائزہ

میں قسم کھاتا ہوں کبھی سیاست میں نہیں آؤں گا.
وہ آج عمران خان اس ملک کا سلیکٹڈ وزیراعظم ہے.

میں ایسا وزیراعظم کبھی نہیں بنوں گا جس کا ریموٹ اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہو.
آج کٹھ پتلی مشہور ہے.

مشرف غدار کو آرٹیکل 6 کے تحت پھانسی دی جائے.
اور آج عمران خان کہتا ہے کہ تین جنگیں لڑنے والا غدار کیسے ہو سکتا ہے.

میں وزیراعظم بن کر صرف چار وزیر رکھوں گا.
آج ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کابینہ ایسے رکھی ہے جیسے وزیراعظم کو واقع ککھ نہیں پتہ.

وزیراعظم بننے کے بعد پرائم منسٹر ہاؤس کے تمام ملازمین کو برطرف کر کے صرف 2 ملازم رکھوں گا.
اور پھر تاریخ رقم ہوئی کہ اسی پی ایم ہاؤس کے ملازمین کی تعداد ڈبل کر کے فورتھ فلور پر شراب اور شباب کی محفلیں منعقد ہونے لگیں.

میں وزیراعظم بن کر پی ایم ہاؤس کو یونیورسٹی بنا دوں گا.
مگر وہی پی ایم ہاؤس حریم شاہ کا ڈیرہ بنا دیا گیا.

مجھے شرم آتی ہے جب ہمارے ملک کے وزیراعظم کبھی سعودیہ، کبھی قطر اور کبھی امریکہ کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں. کیا آپ سوچ بھی سکتے ہیں کہ عمران خان کسی سے بھیک مانگے گا. میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ اگر مجھے آئی ایم ایف سے قرضہ لینا پڑا تو میں خودکشی کر لوں گا.
پھر ایک اور تاریخ رقم ہوئی کہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا قرضہ بھی اسی حکومت میں لیا گیا. یہی نہیں سعودیہ، قطر، چائینہ، ملائشیا اور امریکہ کے سامنے پوری قوم کے ہاتھ پھیلا کر بھیک منگوائی گئی اور آج بھی آپ گوگل پہ سرچ کریں "دنیا کا سب سے بڑا بھکاری" گوگل بھی عمران خان کی فوٹو سامنے لے آتا ہے.

قطر سے واپس آکر ناں صرف سانحہ ساہیوال کے مجرموں کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا بلکہ پولیس کے محکمے میں اصلاحات سے ایک مثالی پولیس کا نظام قائم کیا جائے.
پھر پوری دنیا نے دیکھا کہ سانحہ ساہیوال کے تمام مجرموں کو باعزت بری کر دیا گیا. اور پولیس آج بھی نہتی عوام پر لاٹھیاں برساتی اور دندناتی پھرتی دکھائی دیتی ہے.

پی ٹی آئی کے دور حکومت میں کوئی بیروزگار نہیں رہے گا اور پہلے 90 دن میں ایک کروڑ نوکریاں دی جائیں گی.
آج ناں صرف اسٹیل ملز بلکہ دیگر کئی شعبہ جات کے ملازمین کو حکومت برطرف کر چکی اور بیروزگاری ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر ہے.

آج میں جنوبی پنجاب کی عوام کے سامنے اس قرارداد پر دستخط کر رہا ہوں اور یہ قرارداد میرا آپ سے وعدہ ہے کہ اقتدار میں آنے کے 90 دن کے اندر اندر صوبہ جنوبی پنجاب بنا دیا جائے گا.
آج دو سال گزر چکے مگر وہی جنوبی پنجاب الگ صوبہ بننا تو دور بلکہ جنوبی پنجاب کی عوام صاف پانی پینے کو ترس رہی ہے. پورے جنوبی پنجاب کا سیوریج سسٹم فلاپ ہو چکا اور پورے جنوبی پنجاب کی تقریباً ہر گلی کا ایک گٹر لازمی بند نظر آئے گا.

64 روپے لیٹر پیٹرول بیچ کر حکومت 20 روپے کرپشن سے اپنی جیب میں ڈال رہی ہے. پیٹرول کی اصل قیمت 45 روپے لیٹر بنتی ہے. یہ میرا اسد عمر آپ کو پیٹرول 45 روپے لیٹر پہ لا کر دکھائے گا.
پھر سب نے دیکھا کہ پیٹرول 120 روپے لیٹر تک گیا اور نہ اسد عمر رہا نہ 45 روپے لیٹر پیٹرول رہا. بلکہ آج پیٹرول پورے پاکستان کے پیٹرول پمپس سے ہی غائب ہے.

ہم حکومت میں آتے ہی ڈالر کا ریٹ 60 روپے کر کے مہنگائی کا خاتمہ کر دیں گے.
آج ڈالر 170 روپے ہو چکا اور مہنگائی نے ملکی تاریخ کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دئیے. یہاں تک کہ لیموں 500 روپے کلو، شملہ مرچ 600 روپے کلو، ٹماٹر اور برائلر مرغی 400 روپے کلو تک فروخت ہوے.

یہ حکومت تو بہت چھوٹی چیز ہے. اگر میری جان بھی چلی جائے ناں تو میں نے ان چوروں کو بھاگنے نہیں دینا. یہ میں اللہ سے وعدہ کر کے آیا تھا.
اور پھر پوری دنیا گواہ بنی کے ایک چور کو وزہراعطم نے خود لندن جانے کی اجازت دے دی. اور آج اس چور کی لندن میں بیتھے ایک فوٹو وایرل ہو جائے تو یوتھیوں کو یوں لگتا ہے جیسے حکومت گرنے کا وقت آچکا.

ہم اقتدار میں آتے ہی پروٹوکول اور وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کریں گے.
اور حکومت کے پہلے ہی ہفتے میں ہی قبلہ بنی گالہ سے پی ایم ہاؤس بھی ہیلی کاپٹر پہ جاتے تھے. صرف یہی نہیں بلکہ سی ایم پنجاب کا پروٹوکول بڑھا کر ڈبل کر دیا گیا.

آپ دیکھیں گے کہ جب عمران خان وزیراعظم ہو گا تو دنیا گرین پاسپورٹ کی کتنی عزت کرے گی.
اور پھر پاکستان گرے لسٹ میں آنے کے بعد بھکاریوں کا ملک مشہور ہو گیا.

نواز شریف کی کرپٹ حکومت کو چاہئیے بغیر کسی بین الاقوامی پریشر کے کلبھوشن کو فوراً پھانسی دی جائے. صبح ہوتی تھی تو کلبھوشن کو پھانسی دی جائے. دوپہر ہوتی تھی تو کلبھوشن کو پھانسی دی جائے. رات ہوتہ تھی تو کلبھوشن کو پھانسی دی جائے.
آج اپنی حکومت کو تقریباً دو سال کا عرصہ بیت چکا مگر نہ وہ صبحیں رہی، نہ دوپہریں اور نہ راتیں. اور ایک دفعہ بھی کلبھوشن کی پھانسی کا ذکر نہیں کیا موصوف نے.

شیخ رشید کو تو کبھی اپنا چپڑاسی بھی نہ رکھوں.
پھر اسی شیخ رشید کو ریلوے کا وزیر بنا دیا گیا.

تنازعے
جب کسی ملک میں ٹرین ایکسیڈنٹ ہوتا ہے تو سب سے پہلے ریلوے کا وزیر استعفیٰ دیتا ہے.
ملکی تاریخ میں ریلوے کے سب سے زیادہ حادثے پچھلے دو سال میں شیخ رشید کے دور وزارت میں پیش آئے. ٹرینیں پٹری سے بھی اتری، آپس میں بھی ٹکرائی اور چلتی ٹرین میں آگ بھی لگی. مگر نہ کوئی وزیر بدلا نہ کسی نہ استعفیٰ دیا.

جب عمران خان وزیراعظم ہو گا تو بیرون ممالک سے لوگ پاکستان نوکریاں کرنے آئیں گے.
اور آج بیرون ملک مقیم بیچارے بیروزگار پاکستانیوں کے پاس اتنے بھی پیسے نہیں کہ وہ پی آئی اے کا ٹکٹ خرید کر اپنے ملک واپس آکر نان چھولے کی رہڑھی بھی لگا سکیں.

اقتدار میں آنے سے پہلے کہتا تھا کہ ہم پاکستان کو ریاست مدینہ بنائیں گے.
اور اب کہتا ہے کہ دیکھیں میں زندگی کے 30 سال مغرب میں گزار کر آیا ہوں. مجھے پتہ ہے وہاں لوگ کیسے رہتے ہیں. ہمیں بھی چاہئیے کہ ہم مغرب والوں سے تہذیب سیکھیں.

ان سب شواہد کے بعد بھی اگر کسی کو لگتا ہے کہ یہ شخص سچا اور ایماندار ہے تو میرا مشورہ ہے کہ ایسا سوچنے والا شخص اپنے والدین کے قدموں میں بیٹھ کر ایک مرتبہ پھر کلمہ پڑھ کر اپنا تجدید ایمان کروائے. اگر ان سب شواہد کے بعد بھی عقل کام نہ کرے تو صرف اتنا سوچ لیجئیے گا کہ کیا ریاستِ مدینہ کی بنیاد رکھنے والوں نے بھی اتنے ہی یوٹرن لئیے تھے اور کیا استغفراللہ وہ بھی اپنی عوام سے ایسے ہی جھوٹ بولتے تھے؟

فیصلہ آپ کی عدالت میں ۔۔

Mian Khalid Jamil {Official}
About the Author: Mian Khalid Jamil {Official} Read More Articles by Mian Khalid Jamil {Official}: 361 Articles with 334768 views Professional columnist/ Political & Defence analyst / Researcher/ Script writer/ Economy expert/ Pak Army & ISI defender/ Electronic, Print, Social me.. View More