آخری آپشن؟

تمام دوستوں کو میرا سلام، میں امید کرتا ہوں کہ آپ اور آپ کے اہل خانہ خیریت سے ہوں گے، تو دوستوں میں کئی دنوں سے یہ بات سوچ رہا ہوں کہ اگر پی ٹی آئی کی حکومت بھی ملک سے جاگیردارانہ نظام کا خاتمہ نہیں کر سکی جس سے عوام کی توقعات شاید دوسری پارٹیوں کی نسبت بہت زیادہ تھی کہ اس جماعت کو بھی ایک موقع ملنا چاہیے لیکن پی ٹی آئی بھی دوسری جماعتوں کی طرح عوام کو صرف خواب دکھانے کے علاوہ کچھ نا کر سکی جس کی سب سے بڑی وجہ ہمارہ وہ نظام ہے جو صرف طاقتور کو ملک کی فیصلہ سازی کا اختیار دیتا ہے نا کہ کسی عام انسان کو جو صرف وہی فیصلے کرتے ہیں جن سے ان کے اپنے مفادات متاثر نا ہوں اور پی ٹی آئی نے بھی اقتدار میں آنے کیلئے انھی سرمایاداروں کا سہارا لیا جن کا دوسری جماعتوں نے۔ تو یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ لوگ جو خود اس نظام پر قابض ہیں وہ کوئی تبدیلی لا سکتے ہیں؟ کیا آج بھی وہی لوگ اقتدار میں نہیں ہیں جو پچھلی کئی دہائیوں سے اس ملک میں برسر اقتدار ہیں؟ جیسے ہر پودا ہر زمین کیلئے نہیں ہوتا اسی طرح ہر نظام ہر ملک کیلئے نہیں ہوتا اور شائد اب ہم مذید اس نظام کی ناکامیوں کے بوجھ کو لیکر آگے نہیں چل سکتے بالآخر اس نظام کی رخصتی میں اس ملک کی خوشحالی ہے۔ میں یہ تو نہیں کہہ سکتا کہ کب تک لیکن اس وقت صدارتی نظام ہی واحد ایک آپشن دکھائی دے رہا ہے اور شاید اس بار کی صدارت ملکی تاریخ کی طاقتور ترین صدارت ثابت ہو۔
 

Sohail Rafi Rajput
About the Author: Sohail Rafi Rajput Read More Articles by Sohail Rafi Rajput: 7 Articles with 3965 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.