آخرکار احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو نوکری سے
برطرف کردیا گیا گذشتہ سال جب محترمہ مریم نواز نے ا س بارے پریس کانفرنس
کی تھی پے درپے انکشافات سے عام آدمی چکراکررہ گیا تھا جج ارشد ملک کی
مبینہ ویڈیو منظر ِ عام پر آنے کے بعد ملکی سیاست اور اداروں میں کھلبلی مچ
گئی تھی جس پر ہر کوئی بھانت بھانت کی بولیاں بول بول کر تھک گیا کہانی کچھ
یوں ہے کہ ملتان سے تعلق رکھنے والے میاں طارق جو الیکٹرونکس کاکام کرتے
ہیں انہوں نے ایک پلاننگ کے تحت کے جج ارشد ملک سے دوستی کرلی وہ گاہے
بگاہے جج ارشدملک کی دعوتیں کرتے رہے اسی دوران میاں طارق نے رقص وسرودکی
ایک محفل سجائی جس میں ارشدملک کو بھی مدعوکیا شنیدہے کہ اس محفل میں جج
صاحب ’’بہک‘‘ گئے میاں طارق نے اپتے بیٹے کی معاونت سے جج ارشد ملک کی کچھ
غیر اخلاقی ویڈیوز بنا لیں یہی وہ ٹرننگ پوائنٹ تھا جس کیلئے میاں طارق نے
جج ارشد ملک سے دوستی کی تھی اس طرح دونوں کے تعلقات کے ایک نئے دورکا آغاز
ہوا۔ میاں طارق کے بھائی کو اس سے قبل منشیات کیس میں جج ارشد ملک نے سزائے
موت سنائی تھی جس کو بچانے کیلئے میاں طارق نے مختلف حربے استعمال کئے اور
جج ارشدملک کو مختلف طریقے سے بلیک میل کرنا شروع کر دیا اور دباؤ ڈال کر
اپنے بھائی کی سزائے موت کے کیس میں اس کی ضمانت کروا لی۔
میاں طارق نے جج ارشد ملک کیساتھ مراسم قائم کرکے فائدہ یہ اٹھایا کہ اس کی
کئی بااثرشخصیات سے شناسائی ہوگئی وہ مزید کاروائیاں کرتا رہا اس طرح میاں
طارق دیکھتے ہی دیکھتے کروڑوں پتی بن گیاپھرمیاں طارق نے اسلام آباد ایف
10میں ایک کوٹھی کرائے پر لے لی جہاں وہ بڑی بڑی محفلیں سجایا کرتا تھا اور
مختلف لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا کر ان کی ویڈیوز بنا کر بعد میں بلیک
میل کرتا تھا۔باخبرذرائع کو پختہ یقین ہے کہ میاں طارق کے پاس جج ارشد ملک
سمیت متعددبااثرشخصیات کی بے شمار ویڈیو موجود ہیں ،میاں طارق نے اس ے مزید
کمائی کی غرض سے مریم نواز کے ایک قریبی عزیزجن کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے
جج ارشد ملک کی ویڈیو منہ مانگے داموں فروخت کی ،میاں طار ق کی ن لیگ سے
ڈیل بیرون ملک ہوئی پھر جج ارشد ملک کے ایک پرانے دوست ناصربٹ کی انٹری
ہوئی ، ارشد ملک نے میاں طارق اور اسکے بیٹے سے ملاقات کی۔ اسی تناظرمیں
مریم نواز دعویٰ کررہی ہیں کہ ان کے پاس جج کی اوربھی ویڈیوہیں۔ ہائیکورٹ
کے رجسٹرار کو بیان حلفی میں جج ارشد ملک نے دیگر کے ساتھ یہ بھی دعوی کیا
تھاکہ عمرہ کے دوران حسین نواز سے ملاقات کرنے پر اصرار کیا گیا اور انہیں
رشوت کی پیشکش کی۔حسین نواز کاکہناہے کہ انہوں نے ارشد ملک کو نہ رشوت کی
پیشکش کی نہ دھمکی دی ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے اسلام آباد ہائیکورٹ
سے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ کالعدم قرار
دینے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا
کہنا ہے کہ احتساب عدالت کے جج کی برطرفی کے بعد نوازشریف کیخلاف فیصلہ
کالعدم ہوچکا ہے اس لئے نوازشریف کے خلاف دباؤ کے تحت دیے گئے فیصلے کالعدم
قرار دئیے جائیں اور انصاف کے تقاضے پورے انہیں فی الفور رہا کیا جائے مریم
نواز نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے پر کہا ہے
کہ معزز اعلیٰ عدلیہ نے حقائق کو تسلیم کر لیا ہے، ،معاملہ کسی جج کو عہدے
سے نکالنے کا نہیں اس فیصلے کو عدالتی ریکارڈ سے نکالنے کا ہے جو اس جج نے
دباؤ میں دیا۔ لیکن لگتاہے جج ارشدملک ویڈیو سکینڈل ایک پنڈورا بکس ہے یہ
کھلاتو مزید سنسنی خیزانکشافات سامنے آئیں گے ۔اس صورت ِ حال میں شیخ رشید
تبصرہ ہے مسلم لیگ (ن) کے اندر بھی 2 گروپ ہیں، ایک ڈیل والا اور دوسرا
جوڈو کراٹے والا، شہباز شریف کوحمزہ عزیز ہے اور مریم کو نواز شریف جبکہ
شہباز شریف وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں، شہباز شریف اور میری پارٹی ایک
ہے۔یہ چندماہ پاکستان کیلئے بہت اہم ہیں جھاڑو پھرنے کے بہت زیادہ چانسز
ہیں۔ اب مسلم لیگ ن کے چھوٹے بڑے تمام رہنماؤں کا سارا زورِ بیان میاں
نوازشریف کی سزا کو کالعدم قراردینے اورعدالتوں کو متنازعہ بنانے پر مرکوز
ہے جوں جوں حالات اور حقائق سامنے آئیں گے صورت ِ حال واضح ہوتی چلی جائے
گی اب دیکھتے ہیں حتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی برطرفی ملکی سیاست پر کیا
اثرات مرتب کرتی ہے پردہ اٹھے کی منتظرہے نگاہ۔
|