زیادہ دیر تک فیس ماسک چہرے پر لگائے رکھنے سے جلد پر کیا منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟ جانیں

image
 
سجنا سنوارنا ہر عورت کا ببنیادی حق ہوتا ہے ماضی میں جب خواتین کی تیاری صرف ایک کریم ، کاجل تک محدود ہوتی تھی تب بھی خواتین اس کا استعمال جی بھر کر کرتی تھیں- اور حالیہ دنوں میں جب کہ جدید ٹیکنالوجی نے سیکڑوں قسم کی فیشل کریم ، کلینزنگ ملک اور ماسک متعارف کروا دیے ہیں تو ان کے استعمال میں بھی خواتین کسی سے پیچھے نہیں رہتی ہیں اور خوب سے خوب تر نظر آنے کی خواہش میں ان کا استعمال کرتی نظر آتی ہیں جس میں سے ایک خاص چیز فیس ماسک بھی ہے-
 
ماسک خواتین کی جلد کو نہ صرف جھریوں سے نجات دلاتا ہے بلکہ چمکدار اور داغ دھبوں سے صاف بھی کرتا ہے مگر اس کے استعمال کے دوران خواتین بعض اوقات کسی ماہر کی غیر موجودگی میں کر لیتی ہیں جس سے فائدہ حاصل ہونے کے بجائے الٹا نقصان ہو جاتا ہے- خواتین کے پیش نظر یہ ہوتا ہے کہ زیادہ دیر تک ماسک لگائے رکھنے سے ان کی جلد زیادہ سے زیادہ بہتر ہو جائے گی مگر اس کے بجائے کچھ نقصانات کا باعث ہو جاتا ہے جو کچھ اس طرح ہیں-
 
1: مسام بند ہو جاتے ہیں
اگر آپ موسچرائزنگ ماسک کا استعمال زیادہ دیر تک اس کے خشک ہونے کے بعد تک چہرے پر لگائے رکھیں گی تو اس سے چہرے کے مسام بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے کیوں کہ ماسک جلد کو ٹائٹ کرتا ہے اور ایک خاص حد کے بعد مسام بند ہونے شروع ہو جاتے ہیں جس کے سبب ماسک ہٹانے کے بعد چہرے پر دانے نکل آنے کا خدشہ ہو جاتا ہے-
 
image
 
2: جلد خشک ہو جاتی ہے
جلد کے اوپر زیادہ دیر تک ماسک لگائے رکھنے کے سبب ماسک خشک ہونے کے بعد چہرے کی نمی کو جذب کرنا شروع کر دیتا ہے جس کے سبب قدرتی نمی جذب ہو جاتی ہے اور جلد کو تازگی ملنے کے بجائے کرخت پن اور خشکی مل جاتی ہے-
 
3: چہرے کی جھریاں صاف ہونے کے بجائے بڑھ جاتی ہیں
زیادہ دیر تک ماسک لگائے رکھنے کے سبب جلد خشک ہو جاتی ہے جس کے سبب اس پر جھریاں پڑنے کا امکان بڑھ جاتا ہے اور کھال ڈھلک جاتی ہے جو کہ جلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے-
 
4: الرجی کا باعث ہو سکتا ہے
ماسک میں کیمیکل موجود ہوتے ہیں جو کہ زیادہ دیر تک اگر جلد پر لگے رہیں تو اس سے جلد متاثر ہو سکتی ہے اور اس میں الرجی کے سبب خارش ہو سکتی ہے-
 
image
 
5: ماسک انتہائی ضرورت کےعلاوہ نہ استعمال کریں
ماسک جلد کو دی جانے والی ایک انتہائی ٹریٹمنٹ ہے اور اس کا بار بار استعمال اس کو فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان پہنچا سکتا ہے- اس لیے اس بات کی کوشش کرنی چاہیے کہ اس کا استعمال کم از کم تین ماہ میں ایک بار کیا جائے بار بار اس کے استعمال سے جلد کی قدرتی نمی متاثر ہو سکتی ہے جو کہ فائدے کے بجائے نقصان کا باعث ہو سکتی ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: