آئی ایس آئی کی تعریف خود دشمن کی زبان سے سنیں.
یوں تو ہر ملک خفیہ ایجنسیاں رکھتا ہے لیکن دنیا کی
تاریخ میں شائد ہی کسی خفیہ ایجنسی کو پاکستان کی ISIجیسا مقام حاصل ہوا ہو۔
پاکستانی عوام تو بجا طورپر اس ادارے پر فخر اور نازکرتے ہیں.
لیکن اس کی منفرد ترین خوبی یہ ہے کہ دشمن بھی اس
کی صلاحیت کو خراج تحسین پیش کرنے پر مجبور ہیں۔
ماضی میں بھی اس کی بے شمار مثالیں موجود ہیں.
اور ویب سائٹ Defence.pk پر شائع ہونے والا بھارتی مصنف ونود شرما کا مضمون
اس کی تازہ ترین مثال ہے۔
ونود شرما ISI کے سامنے بھارت کی شرمناک پسپائی کے بارے میں کیا لکھتا ہے.
آپ بھی پڑھیے:
پاکستان کی تعریف کرنا پڑے گی۔
کیا دنیا میں اس کی کوئی اور مثال ملتی ہے کہ ایک چھوٹےسے ملک نے خود سے
کئی گنا بڑے ملکوں کا بیک وقت مقابلہ کیا ہو ،
جن میں سے ایک سپر پاور اور دوسرا اس فریب میں مبتلا کہ وہ سپر پاور بننے
والا ہے۔
پاکستان کی دلیری، جس کا انحصار صرف قابلیت پر ہے، تاریخ ساز ہے۔
اس کے سول اور عسکری رہنماﺅں کیلئے یہ بات باعثِ فخر ہے کہ انہوں نے
انٹرسروسز انٹیلی جنس ISI
کی تخلیق کی ہے۔ فوج کے اس خفیہ بازو نے جنگ کے اصول ہی بدل کر رکھ دیے ہیں۔
صرف اس ایک ادارے نے پاکستان کو یہ آسائش فراہم کر رکھی ہے کہ وہ اپنی مرضی
کے میدانوں میں اپنی مرضی سے جنگ لڑتا ہے اپنی افواج کو دشمن کے سامنے لائے
بغیر۔
پاکستان ISI کو اپنے دفاع کی پہلی لکیر تصور کرتا ہے۔
امریکا اور بھارت جہاں پاکستان کو حدود سے تجاوز کرتا محسوس کرتے ہیں وہیں
پاکستان کے سول و عسکری رہنما سمجھتے ہیں کہ ISI ان محاذوں پر اپنے وطن کا
دفاع کرتے ہوئے حب الوطنی کا فریضہ سرانجام دے رہی ہے۔
اس کی طاقت میں جہاد کا بھی اضافہ کریں تو ایسے قابل اور جذبے سے بھرپور
ذہن ملتے ہیں کہ جو صرف سیاسی نہیں بلکہ مذہبی جذبے کے ساتھ اپنی جانیں
قربا ن کرنے کیلئے ہمہ قت تیار ہیں۔
نائن الیون کی دہشت گردی کے بعد جب امریکا نے افغانستان پر چڑھائی کی تو وہ
سمجھ رہا تھا کہ یہ جنگ اس کیلئے چہل قدمی جیسی ہو گی۔شائد ایسا ہی ہوتا
لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے صورتحال کا امریکیوں کی نسبت کہیں زیادہ
درست تجزیہ کیا اور آج امریکی اس میدان میں شکست کھا چکے ہیں۔
اب وہ اس دلدل سے کم از کم نقصان کے ساتھ نکلنے کیلئے بے چین ہیں۔
اسی ISI نے سویت یونین کو عبرت ناک شکست دی اورافغانستان میں وہ تذویراتی
گہرائی حاصل کی جس کی اسے تلاش تھی-
اوریہ آج بھی اس کوشش میں کامیاب نظر آتی ہے۔ افغانستان کی مشکلات کے
باوجود کشمیر کو فراموش نہیں کیا گیا۔
بد قسمتی سے ہمارے امن پسند دانشور بی جے پی کے خلاف سیاسی جنگ لڑ رہے ہیں
اور جو خود کو یہ فریب دے چکے ہیں کہ ISI اتنی خطرناک نہیں اور پاکستان کو
رعائتیں دے کر اس پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔
بھارت کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے ،اسے سمجھ جانا چاہیے تھا کہ اس کا سامنا ایک
انتہائی ذہین ، بے رحم اور کبھی ہار نہ ماننے والی طاقت سے ہے-
جو کشمیر کے معاملے میں بھارت کو جھکانےکے لیے
کچھ بھی کرے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان زندہ باد
آئی ایس آئی کے گمنام ہیروز کو سلام
|