یہ بھی عین ممکن ہے کہ ہماری ’ہائی وے پالیسی‘ کے پیچھے کوئی ایسی منطق ہو جو دوسری عالمی جنگ کے فاتح ونسٹن چرچل، ویت نام کے ہیرو ہوچی من، فرانس کے اتحادی افواج کے ہیروڈی گال اور چین کی فتوحات کے جھنڈے گاڑنے والے ماؤزے تنگ نے بھی فتوحات سے قبل اختیار کی ہو۔۔۔ یعنی کوئی ہائی وے متعارف کروائی ہو مثلاً ہائی وے ٹو ویت نام، شاہراہ برلن یا کوئی دو چار منٹ کی خاموشی اختیار کر کے کوئی کامیابی سمیٹی ہو۔