10 دلچسپ کھانے جو کبھی خراب نہیں ہوتے

10 دلچسپ کھانے جو کبھی خراب نہیں ہوتے

فریج کی دریافت 1834 میں لندن میں رہنے والے جیکب پرکینس نے کی اور دُنیا کا پہلا ریفریجریشن سسٹم دریافت کیا جو آج کے جدید ریفریجریٹرز کی نسل کا پہلا قدم تھا، جیکب پرکینس نے ریجریجریشن سسٹم اس لیے دریافت کیا تاکہ کھانے کو ٹھنڈا رکھا جاسکے تاکہ وہ دیر تک محفوظ رہ سکے اور خراب نہ ہو۔

جیکب کی دریافت آج ساری انسانیت کی خدمت کر رہی ہے مگر یہ بھی کھانے کو زیادہ عرصہ محفوظ نہیں رکھ پاتی اور اس میں بھی کھانا خراب ہو ہی جاتا ہے لیکن آج اس آرٹیکل میں ہم 10 ایسے کھانوں کا ذکر کریں گے جو بہت لمبے عرصے تک یا اگر یہ کہا جائے کبھی خراب نہیں ہوتے تو غلط نہیں ہوگا۔

نمبر 1 سفید چاول

سفید چاول کو اگر آکسیجن فری ڈبے میں 40 ڈگری درجہ حرارت سے کم پرمحفوظ کر دیا جائے تو یہ 30 سال سے بھی زیادہ عرصہ تک محفوظ رکھے جاسکتے ہیں اور ان کی غذائی صلاحیت اتنے لمبے عرصے بعد بھی برقرار رہتی ہے، براؤن چاول اتنا لمبا عرصہ نہیں گُزار سکتے اور اپنی اندر موجود آئل کی وجہ سے 6 مہینے میں ایکسپائر ہوجاتے ہیں۔

نمبر 2 سرکہ

سرکہ انسان کی صحت کے لیے بیشمار خُوبیاں رکھتا ہے اور یہ سرکہ کی واحد صلاحیت نہیں ہے بلکہ یہ کئی اور خوبیوں کا بھی مالک ہے جس میں سے ایک خوبی اسکی یہ ہے کہ یہ خراب نہیں ہوتا، ماہرین کا کہنا ہے کہ سیب کا سرکہ، سفید سرکہ، بلاسمک سرکہ، رس بیری کا سرکہ، رائس وائن سرکہ، ریڈ وائن سرکہ ایسے سرکے ہیں جن کی ایکسپائری ڈیٹ نہیں ہوتی اگر انہیں ائیر ٹائٹ جار میں محفوظ رکھا جاے تو۔

نمبر 3 شہد

قُدرت نے شہد کی مکھی کو ایک ایسے کیمیا سے نوازا ہے جس پر ماڈرن سائنس نے اب تک سب سے زیادہ ریسرچ کی ہے اورخاموش ہے کیونکہ کُچھ نہیں جانتی، شہد کو دُنیا کا وہ واحد کھانا سمجھا جاتا ہے جو حقیقت میں کبھی خراب نہیں ہوتا اور اب تک شہد کا سب سے قدیم جار جو دریافت ہُوا ہے اُسکی عُمر 5 ہزار پانچ سو سال پُرانی ہے۔

شہد میں شامل اجزا جہاں انتہائی ایسڈیک خوبیوں کے حامل ہوتے ہیں وہاں اس میں بہت ہی کم موئسچرازر شامل ہوتا ہے جس سے بیکٹریا شہد میں کبھی اپنی افزائش نہیں کرپاتا جس سے شہد خراب نہیں ہوتا، لیکن اگر شہد کو ائیر ٹائٹ جار میں نہ رکھا جائے تو یہ ہوا سے نمی اپنے اندر جذب کرنا شروع کر دیتا ہے اور پھر یہ نمی شہد کی ایکسپائری کا باعث بن جاتی ہے۔

نمبر 4 نمک

جو نمک آج ہم اپنے گھروں میں کھانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں اگر آپ اُس کی تحقیق کریں گے تو آپ کو پتہ چلے گا کہ یہ بھی کئی ہزار سال پُرانا ہے، پاکستان میں کھیوڑا سالٹ مائن دُنیا کی دُوسری بڑی نمک کی کان ہے اور کہا جاتا ہے اسے سکندر اعظم کی فوج کے گھوڑوں نے دریافت کیا تھا۔

نمک نہ صرف خود خراب نہیں ہوتا بلکہ اسے صدیوں سے چیزوں کو لمبے عرصے کے لیے محفوظ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے اور مصر میں اس کے استعمال سے جسم کو حنوط کیا جاتا تھا کیونکہ یہ نمی کو جذب کر لیتا ہے۔



نوٹ: اگر آپ گھر کے کچن میں آئیوڈین ملا نمک استعمال کر رہے ہیں تو یاد رکھیں یہ نمک آیوڈین شامل ہونے کی وجہ سے پانچ سال سے زیادہ عرصہ نہیں گُزار پاتا اور خراب ہوجاتا ہے۔

نمبر 5 خُشک دالیں

خُشک دالیں اور لوبیا وغیرہ بھی خراب نہیں ہوتے اور انہیں کئی سالوں تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے، انہیں محفوظ کرنے کے لیے ایسے جار یا پلاسٹک بیگ استعمال کریں جن میں ہوا داخل نہ ہوتی ہو۔

نمبر 6 چینی

نمک کی طرح چینی بھی کبھی خراب نہیں ہوتی اگر اسے گرمی اور نمی سے محفوظ رکھا جائے، ماہرین کا کہنا ہے کہ سفید چینی، براون چینی وغیرہ کی کوئی ایکسپائری ڈیٹ نہیں ہوتی اور اگر کُھلی فضامیں پڑنے رہنے سے اس کی رنگت تبدیل بھی ہو جائے تب بھی اس میں چینی کے خصائل برقرار رہتے ہیں۔

نمبر 7 سویا ساس

سویا ساس کا استعمال تقریباً 220 اے ڈی سے زیادہ پُرانا ہے اور یہ ساس بھی اگر ہوا بند بوتل میں محفوظ ہوتو کئی صدیاں خراب نہیں ہوتی اور بوتل کھولنے کے بوجود اگر اسے فریج میں محفوظ کیا جائے تو اسے 1 سال تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔

نمبر 8 الکوحل
الکوحل کھانے پینے میں حرام ہے مگر ناپاک نہیں ہے اور اسے بھی اگر ہوا بند جار میں گرمی اور دُھوپ سے بچا کر محفوظ کیا جائے تویہ بھی پھر خراب نہیں ہوتی مگر اگر اسے ہوا لگ جائے تو آہستہ آہستہ یہ خراب ہونا شروع ہو جاتی ہے۔

نمبر 9 خُشک دُودھ
خُشک دُودھ کا ذائقہ اگرچہ تازے دُودھ جیسا نہیں ہوتا مگر چُونکہ اسے لمبے عرصے تک محفوظ کیا جاسکتا ہے اس لیے اس کی اہمیت کا انکار نہیں کرنا چاہیے، خُشک دُودھ کی ہوا بندپیکینگ کو اگر گرمی اور دھوپ سے بچا کر رکھا جائے تو ماہرین کا کہنا ہے کے اسے 10 سال سے بھی زیادہ عرصے تک محفوظ رکھ جاسکتا ہے۔

نمبر 10 کارن سٹارچ
کارن سٹارچ ہمارے روز مرہ کے کھانوں میں استعمال ہونے والی اشیا میں شمار ہوتی ہے اور اسے بھی اگر آکسیجن سے محفوظ جگہ پر رکھا جائے تو یہ بھی ایک طویل عرصے تک استعمال کی جاسکتی ہے۔


 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Nasir Khan
About the Author: Nasir Khan Read More Articles by Nasir Khan: 23 Articles with 36508 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.