بڑے ہی افسوس کے ساتھ اپنے قلم کا منہ کھول رہا ہوں، چونکہ سیاسی ماحول کی گرما گرمی دن بدن سنگینی اختیار کرتی چلی جارہی ہے فرقہ واریت صرف مذہب میں ہی نہیں بلکہ سیاست، ٹی وی چینلز اور صحافت میں بھی اپنا بیج بو چکی ہے جیسا کہ ہم جانتے ہیں فرقہ واریت سے مذہبی گروہ بندی ہوئی اور اس کے نتائج کسی سے ڈھکے چھپے نہیں
اب یہ ناسور ملکی ترقی میں بھی حائل ہوچکے، سیاسی پارٹیز ایک دوسرے کے حسد میں مبتلا ہیں ایک پارٹی کچھ بہتر کر رہی ہو تو دوسری اس کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کھوج میں رہتی ہے اسی طرح کچھ چینلز ایک پارٹی کے گیت الاپ رہے ہوتے اور کچھ دوسری کے۔
اگر صحافت کی بات کی جائے تو وہ بھی اسی زمرے میں آتی ہے چند ایک ہونگے جو غیرجانبدار بات کرتے ہیں باقیوں کا وہی حال ہے جو اوپر چینلز کا بتا چکا ہوں، کیا ایسی گروہ بندی سے پاکستان ترقی کی راہ پہ گامزن ہوسکتا ہے جہاں اپنے اپنے مفادات کی آگ میں سیاسی پارٹیز جل رہی ہوں؟ کیا ایسے پاکستان ترقی کرے گا جہاں چینلز حقائق کی پردہ پوشی کریں؟ کیا ایسے پاکستان ترقی کرے گا جہاں صحافی جانبدار ہوں؟
نہیں نہیں پاکستان تب ہی ترقی کرے گا جب سب کا اولین مقصد پاکستان ہو، چینلز کی جانب سے حق بات کو قوم کے سامنے رکھا جائے، صحافی غیر جانبداری سے تبصرہ کریں اور یہ تب ہی ممکن ہے جب اتفاق ہو اور ایمان مضبوط ہو، اتفاق میں ہی برکت ہے اور یہ اللہ تعالی کو بھی پسند ہے
اللہ پاک اتفاق اور ملک پاکستان کو دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے (آمین ثم آمین)
|