ہمارے ملک کے حالات روز بروز
بگڑتے جا رہے ہیں لیکن ہم ہیں کہ ابھی تک آپس کے اختلافات اور ذاتی مفادات
میں لگے ہوئے ہیں ؟کسی کو ملک کی عزت ونیک نامی اور سلامتی سے کوئی غرض
نہیں ہے چاہے امریکہ بہادر ہمارے بے گناہ لوگوں کو ایسے ہی روز مارتا رہے
ہمیں کوئی پروا نہیں ہے۔ہم سپرپاور کو کیا روئیں ہمارے اپنے ملک کے حفاظتی
ادارے بھی کیا کچھ نہیں کر رہے ہیں، ذرا گذشتہ سال سیالکوٹ میں ہونے والے
المناک واقعے میں ہلاک ہونے والے دو بھائیوں اور چند روز قبل کوئٹہ اخروٹ
آباد میں ہونے والے شرمناک وقوعہ کو ہی یاد کر لیجئے جو ہمیںبہت کچھ سمجھنے
پر مجبور کر رہا ہے ۔ اور اس جلتی پر آگ پی این ایس مہران نے لگا دی ہے کہ
بحریہ متواتر دہشت گرووں کے نشانے پر تھی لیکن پھر بھی اس طرح کے اقدامات
نہ کئے گئے کہ ملک وقوم کو جہازوں کی تباہی سے اربوں کا نقصان نہ اُٹھانا
پڑتا۔ لیکن صاحب! یہاں وہ لوگ اس بد ترین معاشی صورتحال میں بھی اپنی جیبوں
کو بھرنے میں لگے ہوئے ہیں جو اقتدار کی کرسیوں پر براجمان ہیں، جنہیں قوم
نے اپنی بہتری کےلئے ووٹ دیئے لیکن وہ اپنے بنکوں کو بھرنے کے چکروں میں
ہیں؟ایسے مفادات اور ہوس پرست حکمران کیا ملک وقوم کے ساتھ مخلص ہونگے ؟ جو
کچھ کرنا چاہتے ہیں ان پر الزامات عائد کئے جاتے ہیں تاکہ وہ دلبرداشتہ ہو
جائیں اور ملک کی صورتحال کو بہتری کی طرف نہ لے جائیں ۔ہمارے سامنے عمران
خان کی مثال سامنے ہے جو اپنا ردعمل بھرپور انداز میں ظاہر کر رہے ہیں اور
عوام کو جگانے کی کوششو ں میں مصروف عمل ہیں؟لیکن صاحب اقتدار مزے سے جاگتی
آنکھوں سے سو رہے ہیں کہ جیبوں سے ڈالرز جو بھر ے جا رہے ہیں؟خدارا
حکمرانو!اب تو بس کر دو ملک تباہی کے دھانے کے قریب جا رہا ہے، بجلی ، آٹا
، بے روزگاری ، دہشت گردی کا شکار عوام کو کچھ توسکھ چین مہیا کرو ؟اب تویہ
لوٹ کھسوٹ کا بازار خدارا بند کردو اور کتنا لوٹو گے!
ہمارے ملک کی افواج اور ہمارے دنیا کے بہترین خفیہ ادارے آئی ایس آئی پر
طرح طرح کی الزامات کی بوچھاڑ تو کئی سالوں سے کی جارہی ہے ۔جس کا اولین
مقصد انکے حوصلوں کو پست کرنااور مذہوم مقاصد کا حصول بہت سے ہمارے دشمنوں
کا مطع نظر بن چکا ہے اور اس میں اضافہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے ہوا ہے
۔ہمارے چند ناعاقبت اندیش عناصر انکی تقلید کرتے ہوئے ان پر تابڑ حملے کر
تے ہیں تاکہ انکی ذاتی مفادات کے حصول کی کوشش کو کامیابی مل سکے، لیکن بعض
اوقات چند عناصرکی یہ بات کہنا کہ” افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کے خلاف
جو ہے وہ غدار ہے “بھی مناسب نہیں لگتی ہے کہ اگر ہماری افواج اور آئی ایس
آئی سیکورٹی اعتبار سے اور چند اور عوامل کی وجہ سے غفلت کا شکار ہوئی ہیں
تو جائز شکایت پر انکے خلاف بات کرنا حق پر مبنی ہے تاکہ وہ ایسے اقدامات
کرے کہ پھر ان سے ویسی کوتاہی نہ ہو ۔لیکن کیا ایسے لوگ جو اسطرح کے بیان
بازی کرتے ہیں وہ محب وطن ہیں؟ جو حق با ت کو تسلیم کرنے سے بھی انکاری
ہیںیہ سوچنے کی بات ہے؟ جبکہ ایک بات یا د رکھئے ہماری افواج اور آئی ایس
آئی محب وطن لوگوں پر مشتمل ہے جو کبھی ملک وقوم کی عزت ووقار پر داﺅ پر
نہیں لگائے گی ،دہشت گردی کے خلاف ہماری حالیہ کامیابی انہی دو اداروں کی
مرہون منت ہے ۔اگر یہ ناہوتے تو ہمارے ہوس پرست حکمران کب کا ملک بیچ چکے
ہوتے جیسے ہم نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بیچ ڈالا ہے۔خدارا لوگو! فواج
پاکستان، سپریم کورٹ اورآئی ایس آئی کو ملک کے ہر مسئلے مت سمجھو،اب خاموشی
بس کر دو! اُٹھو اور حکمرانوں پر یہ بات ثابت کر دو کہ ہم دوسروں کی غلامی
میں نہیں آزادی سے جینا چاہتے ہیں؟تب جا کر ہمارے مسائل حل ہونگے اور ہمارا
ملک معاشی طورپر مضبوط ہوگا؟اگر ہمیں مستقبل روشن چاہیے توخدارا آپس کے
فرقہ وارنہ اختلافات ،ذاتی مفادات کو چھوڑ کر ملک کوسنوارنے میں لگیں تاکہ
ہمارا کل روشن ہو ورگرنہ ہمیں بکھرنے سے کوئی روک نہیں پائے گا؟خدارا اب تو
وہ سب کچھ کرنا چھوڑ دیں کہ ہم پر بُر ا وقت آنے والا ہے؟ خدارااس ملک کی
خاطر ہی سب ایک ہو جاﺅ؟ |