کراچی میں بلا ٹوٹ گیا؟۔۔۔کیا کراچی والے دوبارہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے؟

image
 
اگست 2017کی بارشیں سب کو یاد ہوں گی، جب موجودہ صدر پاکستان عارف علوی نارنجی رنگ کی لائف جیکٹ پہن کر، پی ٹی آئی کے دیگر عہدیداران حلیم عادل شیخ ودیگر کے ہمراہ بارش کا پانی بھر جانے کی وجہ سے اپنے گھروں میں محصور ہوجانے والے لوگوں کو موٹر بوٹ میں بٹھا کر حفاظتی مقامات کی طرف لے جاتے ہوئے دکھائی دئیے تھے- اس وقت تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے کراچی کی عوام کو یہ یقین دلوا دیا تھا کہ اب ان کی پارٹی ہی اس شہر کے باسیوں کے مسائل حل کرے گی۔
 
چونکہ کراچی کی پڑھی لکھی عوام موروثی سیاست دانوں سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتی تھی، یہی وجہ ہے کہ پڑھے لکھے علاقوں بالخصوص پوش ایریاز ڈیفنس اور کلفٹن جیسے علاقوں سے پاکستان تحریک انصاف کو 2018 کے الیکشن میں بھرپور ووٹ ملے۔ 2013 میں کراچی سے پی ٹی آئی نے ایک نشست جیتی تھی، لیکن کراچی کی عوام نے 2018 کے انتخابات کے دوران پی ٹی آئی کو بہت سپورٹ کیا اور وہ 14 قومی اسمبلی اور 21 صوبائی اسمبلی کی سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی، یوں تبدیلی کے نعرے کو کراچی کے عوام نے کھلے دل سے قبول کیا اور انہیں اپنے شہر کی حالت سدھارنے کا موقع فراہم کیا۔
 
لیکن دو سال کے دوران اتنی نشستیں جیتنے کے بعد بھی پی ٹی آئی اپنا مقام برقرار نہ رکھ پائی، حالیہ بارشوں نے جہاں پی پی پی کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا، وہیں تبدیلی کے نعرے کے ساتھ کراچی کے سیاسی میدان میں اپنا قدم مضبوط کرنے والی جماعت پی ٹی آئی سے بھی لوگ نالاں نظر آرہے ہیں۔
 
image
 
وہ مشہور شخصیات جو کبھی بڑھ چڑھ کر اس پارٹی کو ووٹ دیتے تھے ،آج وہ بھی اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ کراچی میں حالیہ ریکارڈ توڑ بارشوں کے بعد شہر کی ابتر صورتحال پر اداکار مانی اور گلوکار فخر عالم نے حکومت پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ گلوکار فخر عالم نے حکومت سے ٹیکس نہ لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف نالوں کی نہیں بلکہ نااہلوں کی صفائی بھی کرنی پڑے گی۔ فخر عالم کا کہنا تھا کہ’’ اب جو کراچی کے حالات ہیں، اس میں بلا ٹوٹ گیا، تیر بھی نشانے سے چھوٹ گیا، پتنگ بھی کٹ گئی، ڈولفن اور شیر بھی ڈوب کر مر گئے۔‘‘
 
image
 
اداکار مانی کا کہنا ہے کہ ’’سوشل میڈیا پر تبدیلی آنے سے پہلے بھی آواز اٹھا رہے تھے اور اب بھی اٹھارہے ہیں ۔کوشش کی تھی کہ کچھ نیا ہوجائے لیکن سب ویسے کا ویسے ہی پرانا رہا، اب ایک موٹر بوٹ لینا رہ گئی تھی، وہ بھی لے لیں گے، کیونکہ پانی تو بھرنا ہی ہے ، پینے اور نہانے تک کا پانی تو ہم خریدتے ہیں تو جب سب کچھ خود کرنا ہے تو پھر ہم ووٹ کیوں دیتے ہیں ؟ اب سے وہ بھی نہیں دینا چاہئے۔‘‘
 
image
 
کراچی سے تعلق رکھنے والے صدر عارف علوی کراچی کے حالیہ حالات میں بالکل خاموش دکھائی دیتے ہیں ، اس حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکار مانی کا کہنا تھا کہ ’’وہ(عارف علوی) ایک انچ کی بارش میں موٹر بوٹ لے کر نکلے تھے، وہ کدھر ہیں ؟ دکھاوے کیلئے ہی آجائیں ۔ایم کیو ایم کا تو اختتام ہوگیا، لیکن دیگر جماعتیں تو ہیں نا؟ ایم این ایز کدھر ہیں؟ پی ٹی آئی تو کراچی کی سب سے بڑی جماعت ہے۔‘‘
 
کراچی میں گزشتہ ہفتے سے طوفانی بارشوں کے بعد بدترین صورتحال ہے ، کلفٹن اور ڈی ایچ اے کے رہائشی تک احتجاج کرتے اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے دکھائے دئیے ، جس میں ان کا مطالبہ تھا کہ ٹیکس معاف یا واپس کئے جائیں ۔بجلی بحال کی جائے اور نالوں کی صفائی کے ساتھ علاقے میں بھرجانے والا پانی نکالا جائے۔ کراچی کی اس بدترین صورتحال کے بعد یہ خبر سامنے آئی کہ رواں ہفتے وزیر اعظم عمران خان کراچی کا دورہ کریں گے، ساتھ ہی کراچی کیلئے انہوں نے اربوں روپے کے پیکج دینے کی تیاری کر لی ہے ۔ عمران خان نے کراچی میں طوفانی بارش کے بعد ایک ٹوئٹ کے ذریعے کراچی کے تین بڑے مسائل کو حل کرنے کے بارے میں اقدامات کرنے کی بات کی تھی، جس میں نالوں کی صفائی اور آبی گزرگاہوں پر موجود تجاوزات کا خاتمہ شامل تھا، ساتھ ہی انہوں نے کراچی کی عوام سے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔ تاہم ان کی جانب سے اب تک صرف ٹوئٹس اور وزیر اعلیٰ سندھ کو فون کال ہی آسکی ہے ، وہ خود اب تک کراچی نہیں پہنچ سکے ہیں۔
 
image
 
سوال یہ ہے کہ کراچی کی عوام کو جب پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے صدرِ پاکستان عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کی سب سے زیادہ ضرورت تھی ، ان ہی دنوں میں یہ لوگ غائب دکھائی دئیے ۔کراچی کی عام عوام کے ساتھ اہم شوبز و دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات تک عمران خان کو گزشتہ ہفتے شہر کی حالت سدھارنے کیلئے پکارتے دکھائی دئیے ، لیکن ان کی بروقت آمد نہ ہونے کی وجہ سے کراچی میں تبدیلی کی حامی عوام کی بڑی تعداد اب ان سے مایوس ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔ کیا ان تمام صورتحال سے گزرنے کے بعد کراچی کے عوام پی ٹی آئی کو دوبار ہ ووٹ دیں گے؟ کیا عوام کا بھروسہ پی ٹی آئی دوبارہ جیتنے میں کامیاب ہوسکے گی؟ کراچی کی عوام کو اب آنکھیں کھولنے اور بغور دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ان کے شہر کیلئے کیا اچھا ہے اور کیا بُرا، تاکہ آئندہ آنے والے الیکشن میں وہ اپنے ووٹ کی طاقت کا صحیح سے استعمال کرسکیں اور حکمران جماعتوں کو بتاسکیں کہ اگر وہ کام کریں گی تو ووٹ ملیں گے، کام نہیں کریں گے تو کراچی کی عوام ان کے ہاتھوں اب بار بار بے وقوف نہیں بنے گی۔
YOU MAY ALSO LIKE: