کیا ہمارا ایٹمی پروگرام محفوظ ہے

آج ہم 28مئی کو یوم تکبیر کے حوالے سے منا رہے ہیں آ ج سے 13برس قبل میاں نواز شریف سابق وزیر اعظم نے عالمی دباﺅ اور عالمی سطح پر دیئے جانے والے لالچ کو ایک طرف رکھتے ہو ئے عوامی امنگوں کی ترجمانی کر تے ہو ئے ایٹم بم کا کامیاب دھماکہ کر دیا۔ یہ دھماکہ دراصل حقیقت میں انڈیا کی اس جارحیت کا جواب تھا جو وہ وقتاً فوقتاً کر تا رہتا تھا کیو نکہ انڈیا اور اس کے حواریو ں کا خیال تھا کہ پاکستان کبھی بھی اپنے قدموں پر کھڑا اور ایٹم بم نہیں بنا سکتا اور نہ ہی اس کے وسا ئل اس بات کی اجا زت دیتے ہیں ۔ مگر جب ایٹمی دھما کہ ہوا تو پوری دنیا کی آ نکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں اور عالم اسلام کے مسلمانوں خصوصاً پاکستانیوں کو سب سے زیادہ خوشی ہوئی کیو نکہ ان کا خیال تھا کہ ا ب پاکستان ناقابل تسخیر ہوچکا ہے مگر پاکستان کی یہ خوشی اور یہ اقدام مغرب اور شیطانی ذہن کے مالک استعماری ممالک (امریکہ ، اسرائیل، اور انڈیا) کو پسند نہ آ یا اور وہ اسی کوشش میں رہے کہ کسی طرح پاکستان سے اس کا ایٹمی اثاثہ ہتھیا لیا جائے اور وہ گزشتہ کئی سالوں سے اپنی اس کوشش کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کرتے رہے اور اُس گزشتہ 28 مئی سے لے کر آ ج تک یہ تینوں ممالک پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں پر زہر افشا نی کر تے رہتے ہیں ۔ کبھی کو ئی بات کی جا تی ہے تو کبھی کو ئی تما شا کھڑا کر کے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کر نے کی کوشش کی جا تی ہے مگر تا ریخ گواہ ہے کہ انڈیا کے سا ئنسدان کئی بار ایٹمی مواد دنیا میں سرعام بیچ چکے ہیں مگر امریکہ کو یہ کبھی نظر نہیں آ تا نظر بھی کیسے آئے یہود وہنود بھا ئی بھا ئی جو ٹھہرے۔پاکستان تو ایٹمی طاقت اسی وقت بن گیا تھا جب ہمارے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے یہ کہہ دیا تھا کہ ”ہم گھا س کھا لیں گے مگر ایٹم بم ضرور بنا ئیں گے“ یہ بات عوام کے دلوں میں گھر کر گئی تھی اور یہ 1971/72ءکا سال تھا جب ہمارے لیڈر ذوالفقار علی نے ایک میٹنگ میں سا ئنسدانوں سے پوچھا کہ کہ ”آپ ایٹم بم بنائیں گے یا نہیں“ سب نے بیک وقت کہا ”ہم اسے ضرور بنا ئیں گے“ اور میٹنگ ختم کر دی گئی انھوں نے سائنسدانوں کو یہ کام جلد از جلد مکمل کر نے کو کہا اور اس کے لئے ہر چیز مہیا کی ۔ وقت گزرتا گیا اور پاکستان چند سال بعد ہی سب سے اچھی کو الٹی کی یو رینیم پیدا کر نے لگا اور تمام سائنسدانوں کی محنت تھی کہ انڈیا جیسا مکار اور چالاک دشمن جو پاکستان کا تما شہ دیکھنا چا ہتا تھا اور پاکستان کو ٹکڑوں میں تبدیل کر نا چا ہتا تھا مگرہمارے سا ئنسدانوں نے چند سالوں میں ہی اس کا یہ خواب مٹی میں ملا دیا۔

اب ہم نا قا بل تسخیر ہو چکے ہیں مگر ان تینوں سے اپنا ایٹمی پروگرام بچا نا ہمارا فرض ہے کیو نکہ عوامی حلقے ملک میں ہو نے والی دہشت گردی اور بم دھماکوں کو ان تینوں کی ملی بھگت قرار دیتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ کس منظم طریقے سے یہ کاروائیاں ہو رہی ہے اس سے ثا بت ہو تا ہے کہ ان دہشت گردوں کے پیچھے کو ئی بڑ ی طاقت موجود ہے ۔ اور یہ کہ جہاں عام عوام کا جانا منع ہے وہاں دہشت گردی کی کاروائیاں خصوصاً ہماری افواج اور پولیس پر حملے اس بات کی غمازی کر تے ہیں کہ کو ئی ان کے پیچھے ہے جو پاکستان کو ناکام ریاست اور اس کے ایٹمی پروگرام پر قبضہ کر نا چاہتا ہے اور یہ بات بھی حقیقت ہے کہ امریکہ کئی بار یہ بات دہرا چکا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی ”حفاظت‘ کے لئے امریکہ کو آ نا پڑا تو وہ پاکستان میں آ ئے گا۔ امریکہ جواز تلاش کر رہا ہے کہ پاکستان پر دبا ﺅ بڑھا کر اس سے ہتھیار لے لینا چا ہتا ہے‘ مگر اب ہم سب پر فرض ہے بلکہ ملکی قرض ہے کہ اس کی حفاظت کے لئے سر دھڑ کی با زی لگا دیں ویسے بھی عوام کو اپنی فوج ،اپنی حکومت، اور باقی قانون نا فذ کر نے والے ادروں پر فخر ہے کیو نکہ جس ملک کے شیر اپنے ملک کی حرمت کے لئے اپنی جان تک کی پر وا ہ نہ کریں اس ملک کے ایٹمی پروگرام تک کو ئی مائی کا لال نہیں پہنچ سکتا اور اس 28مئی کو مناتے ہو ئے ہمیں یہ ملک سے وعدہ کر نا چا ہیئے کہ پاکستان کی سالمیت، خود مختاری، پر کسی قسم کی آ نچ نہیں آ نے دیں گے اور دشمنوں کی عیا ری کا جواب پتھر سے دیں گے اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے ایٹمی پروگرام پر نظر ڈالنے والوں اور انگلی اٹھا نے والوں کو نہیں چھو ڑیں گے ۔چاہے وہ امریکہ ہی کیو ں نا ہو اور امریکہ کو پاکستان کی بجا ئے انڈیا کے سا ئنسدانوں پر دھیان کر نا چا ہیئے جو۔ ۔۔۔۔اللہ پاکستان کو ہمیشہ قائم و دائم رکھیں، آ مین ٭
Muhammad Waji Us Sama
About the Author: Muhammad Waji Us Sama Read More Articles by Muhammad Waji Us Sama: 118 Articles with 120297 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.