حالتِ جنگ میں ہیں،افواجِ پاکستان کو بھوکا
نہیں رکھ سکتے.....اچھا اعلان ہے
اِس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارایہ وطن پاکستان جو خون کے دریابہانے کے بعد
حاصل ہواہے اِس کے حصول کے خاطر ہم نے لاکھوں کی تعداد میں مرد، عورتیں اور
اپنے بچے شہیدکروائے ہیںیہ ایک ایسی عظیم الشان قربانی تھی جوہم نے اپنے
اِس وطن عزیز پاکستان کو حاصل کرنے کے لئے دی تھی اورآج جو الحمد للہ مسلم
دنیا کی ایک پہلی اور عظیم ایٹمی ریاست ہے مگر آج ضرورت اِس امر کی ہے کہ
اِس ملک کی بقاءوسا لمیت کے لئے ہمیں اُن سترلاکھ اشخاص کی قربانیوں کے
علاوہ اور مزیدقربانیاں دینی ہوں گی جو ہم نے اِس کے قیام کے وقت دی تھیں
ہمیں آج اپنی قوم کو ہر سطح پر یہ بات ضرورسمجھانی ہے کہ ہم نے جس محنت اور
جدوجہد سے اپنایہ ملک حاصل کیا ہے اِس سے کہیں زیادہ ہمیں آج اِس کا تحفظ
عزیز ہوناچاہئے کیوں کہ آج ہمارے ملک پر چاروں جانب سے دشمن کی نظریں گڑی
ہوئیں ہیں جو ہمیں نقصان پہنچانے کا کوئی بھی موقع اپنے ہاتھ سے ضائع جانے
نہیں دے رہاہے اور اِس کی کوشش ہے کہ یہ ہمارے ملک کو ایسے نقصان پہنچائے
کہ یہ دوبارہ پنپ نہ سکے اِن نازک ترین لمحات میں پاکستان کے ہر باشعور
شہری اور حکومت پر یہ بات لازم آتی ہے کہ وہ پاکستان کو ناقابلِ تسخیربنانے
کے لئے ملک کے تمام وسائل کو وقف کرنے کا تہیہ کرے اور اپنی بقاءو سالمیت
اور خودمختاری اور اپنی آزادی کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے کے لئے خود
کوذہنی اور جسمانی طور پر پہلے سے تیار کرے کہ ہمیں اپنی آزادی کو
برقراررکھنے کے لئے اپنی آسیتنوں میں چھپے دشمن سے مقابلہ کرنے کے لئے ابھی
مزیدقربانیوں کا بھی سامناکرناپڑسکتاہے اور اِسی طرح اگرہمیںمزیددشواریوں
اور مشکلات سے بھی گزرناپڑاتو ہم گزریں گے چوں کہ یہ امر قرار واقع ہے کہ
جن اوصاف کی وجہ سے پاکستان قائم ہواہے وہ اتحاداور عمل ہے اور اَب وہ وقت
بھی ہماری قوم پر آپڑاہے کہ قوم اپنے اِن اوصاف اتحاداور عمل کاحقیقت پسندی
اور عملیت پسندی کا مظاہر ہ کرکے دنیاکو بتادے کہ ہم وہ قوم ہیں جس نے آج
سے 64سال قبل جب اتحاد اور عمل کامظاہر ہ کیاتو اِس نے اپنا یہ وطن پاکستان
حاصل کرلیااور اَب جب کہ دشمن اِس کے وجود سے خوفزدہ ہے اور اِس کا وجود
دشمن کی آنکھ میں کھٹک رہاہے تو اپنے وطن کی حفاظت کے لئے بھی ساری
پاکستانی قوم اپنے تمام سیاسی ، لسانی، مذہبی اور فروعی اختلافات کو بالائے
طاق رکھ کر اپنے اتحاد اور عمل سے دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنادے گی۔
جبکہ ہمارے یہاں یہ امرانتہائی حوصلہ افزارہاہے کہ ہر دورِ حکومت میں خواہ
وہ سول ہو یا فوجی مملکت پاکستان کا دفاع مقدم رہاہے اور اِسے تمام دوسری
حکومتی سرگرمیوں پر فوقیت حاصل رہی ہے اور یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی
نہیں رہی ہے کہ ہمارے ہر حکمران نے ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے
لئے کوئی بھی رقم خرچ کرنے میں حیل حجت سے کبھی بھی کام نہیں لیاہے چونکہ
اَب یہ بات اسلامی دنیا پر عیاں ہوچکی ہے کہ آج عالم اسلام کی بقاءو سا
لمیت کا انحصار پاکستان کے استحکام سے وابستہ ہے۔اور پاکستان ہی اسلامی
دنیا کاوہ واحدملک ہے جو اُمت مسلمہ کی بقاءاور سلامتی کا ضامن بھی ہے۔
اَب جیساکہ پاکستان کی اِسی اہمیت کے پیشِ نظر وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹر
عبدالحفیظ شیخ نے آئندہ مالی سال 2011-12کے وفاقی بجٹ کے سلسلے میں
منعقدبجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک
ہماراملک دشمنوں کی سازشوں کی وجہ سے جنگ میں گھراہواہے ہم پر
وقتاََفوقتاََ یاتو جنگ مسلط کی گئی یا جنگ مسلط ہونے کے خطرے میں ہم جنگ
کی تیار ی میں لگے ہوئے ہیں اِن کا یہ کہنا حقیقت پر مبنی ہے کہ جِسے آج ہر
پاکستانی اچھی طرح سے سمجھ سکتاہے کہ اِس ساری صُورت حال سے بجٹ سازی کا
عمل ہر دور میں بری طرح سے متاثر رہااور اِس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ایک حقیقت
ہے کہ ہم نے اپنی ترقی کی رفتار کو کسی بھی حال میں سست نہیں ہونے دیااور
ہم جیسے تیسے اپنی ترقی کے منازل طے کرتے رہے اور آج اپنی اِسی سست روی کے
بدولت ہی صحیح مگر ہم ترقی کے اُن منازل پر پہنچنے کے قریب تر ہیں جہاں آج
دنیا کی دوسری اقوام ہیںیہی وجہ ہے کہ ہماری ترقی اور خوشحالی سے خائف
ہمارا دشمن ہم پر خاموشی سے وار پہ وارکئے جارہاہے اِس صورت حال میں ہمیں
اپنے دفاع سے کسی بھی حال میں غافل نہیں رہناچاہئے۔اورقوم کو یہ بات بھی
اچھی طرح سے ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ ہم حالتِ جنگ میں ہیں جو دشمن نے ہم
پر بلااعلان مسلط کررکھی ہے اِن حالات میں ہمیں خود کو اور اپنی مسلح افواج
کو ہر طرح سے چوکس رکھناہوگا جس کے لئے پاکستانی قوم کو اپنی فوج پر مکمل
اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یہ بتادیناہوگا کہ قوم کا اپنی فوج پر بھروسہ ہے
جو کسی بھی دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے
اور پوری پاکستانی قوم اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
اِن لمحات میں وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا آہ یہ انوکھاعزم
یقیناً ساری پاکستانی قوم اور مسلح افواج کے لئے بھی حوصلہ افزاہے کہ ہم
حالتِ جنگ میں ہیں اور ہم اِن حالات میں اپنی مسلح افواج کو بھوکانہیں رکھ
سکتے اِس موقع پر ہم یہاں یہ کہناچاہیں گے کہ اگر یہی حقیقت ہے جیساوفاقی
وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہاہے تو پھریہ با ت پورے وثوق سے کہی
جاسکتی ہے کہ ساری پاکستانی قوم بھی یہ بات نہیں چاہے گی کہ ہماری دفاع پر
معمور ہماری مسلح افواج حالتِ جنگ سے دوچار رہنے کے باوجود بھی بھوکی رہے
تو قوم آج خوش دلی سے یہ اعلان کرتی ہے کہ حکومت ہر حال میں آئندہ بجٹ
2011-12میں ہماری مسلح افواج کے بجٹ میں جتناچاہے اضافہ کرے قوم اِس کے حق
میں ہے اور اِسی کے ساتھ ہی اپنی مسلح افواج سے بھی قوم اتنی توقع ضرور
رکھتی ہے کہ وہ بھی اپنے فرائض انتہائی تندہی اور چابکدستی سے انجام دے جس
کی قوم اِس سے اُمیدرکھتی ہے یہ دومئی اور بائیس مئی کی طرح دشمن کے وار سے
غافل نہ رہے بلکہ اَب اگر دشمن نے میلی آنکھ سے بھی ملک کی جانب دیکھنے کی
جرات کرنا تو درکنار اگر سوچابھی تو اِس کا منہ توڑ جواب دے کیوں کہ اِن
دونوں واقعات کے باوجود بھی پوری پاکستانی قوم کو اپنی مسلح افواج پر
اعتماد ہے جسے ختم کرنے کے لئے دشمن نے دومئی اور بائیس مئی کو اپنی ایک
گھناؤنی سازش کے تحت ہمارے یہاں یہ کچھ ایسے واقعات رونماکئے جن سے قوم کا
اپنی افواج کی صلاحیتوں پر سے اعتماد اٹھ جائے جس میں دشمن اپنی سازش میں
بری طرح سے ناکام اور نامراد ہواہے اُلٹا اِن واقعات کے بعد سے قوم کا اپنی
مسلح افواج کی صلاحیتوں پر اور اعتماد بڑھ گیاہے۔ |