7 ستمبر یومِ دفاعِ ختم نبوت و یوم فتحِ اسلام

حضرت عبدالرحمن بن جبیرؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاصؓ کو کہتے سُنا آپؐ نے تین مرتبہ فرمایا: ’’میں محمد نبی اُمیؐ ہوں اور میرے بعد کوئی نبی نہیں‘‘۔ (مسند احمد، ابن کثیر)
ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ انبیاء کی آمد کا سلسلہ جو حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا تھا وہ حضرت محمدﷺ خاتم النبیّین پر ختم ہو چکا ہے اب حضور خاتم النبیّینﷺ آخری نبی ہیں آپ کے بعد کوئی نبی پیدا نہیں ہو گا۔

ختم نبوت کا عقیدہ ان اجماعی عقائد میں سے ہے جو اسلام کے اصول اور ضروریات دین میں شمار کیے گئے ہیں اور عہد نبوت سے لے کر آج تک ہر مسلمان اس پر ایمان رکھتا آیا ہے کہ حضرت محمدﷺ بلا تخصیص خاتم النبیّین ہیں۔

قرآن کی سو آیات کریمہ اور رحمت عالم خاتم النبیّینﷺ کی دو سو دس احادیث متواترہ سے یہ مسئلہ ثابت ہے۔ امّت کا سب سے پہلا اجماع اسی مسئلہ پر منعقد ہوا کہ مدعی نبوت کو قتل کیا جاۓ۔

قارئین محترم! 7 ستمبر تاریخِ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ایک ایسا دن ہے جسے یومِ دفاعِ ختم نبوت کے نام سے جانا جاتا ہے اس دن کو اگر یوم فتحِ اسلام کا نام دیا جاۓ تو بھی بجا ہے۔ اس دن پاکستان کی اسمبلی کے تمام ممبران نے قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے خارج اور اقلیت قرار دیا۔ مولانا شاہ احمد نورانی نے 30 جولائی1974ء کو قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے لیے قرارداد پیش کی۔ 44 ممبران کے دستخطوں سے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے لیے بل بھی پیش کیا گیا چنانچہ بل پر بحث شروع ہوئی۔ مرزا ناصر اور مرزا صدرالدین وغیرہ تشریف لاۓ۔
13 دن تک بحث جاری رہی۔ مرزا ناصر اپنے دلائل دیتا رہا۔

فقہیہ ھذہ الامّہ محمود الملّت حضرت مولانا مفتی محمود رحمتہ اللہ علیہ نے یحیٰی بختیار کی دینی و شرعی امور میں معاونت فرمائی۔ یوں آخر کار سات ستمبر 1974 کو قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے لیے آئینی ترمیم پیش کی جو کہ اس وقت کے وزیر قانون عبدالحفیط پیرزادہ نے پیش کی۔ یوں 4بج کر 35 منٹ پر حتمی اجلاس کے نتیجہ میں پارلیمنٹ میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔ یوں حق کو فتح نصیب ہوئی۔1953 کو تحریک ختم نبوت چلی اور ہزاروں نوجوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ اس مسئلہ پر بحث کے لیے دو ماہ میں اٹھائیس اجلاس ہوۓ 96 گھنٹے گفتگو ہوئی۔ تفصیلی غور و فکر اور بحث کے بعد قرآن و سنت کی روشنی میں فیصلہ دیا گیا۔ اب 7ستمبر 1974 سے قادیانی آئین پاکستان کے مطابق بھی غیر مسلم اقلیت ہیں۔آئین پاکستان کی شق(2) 106 اور(3)260 میں اس کا مستقل اندراج کیا گیا

قارئین محترم!
قادیانی خود کو چونکہ مسلم کہتے ہیں اس لیے بعض وہ لوگ جو انکی حقیقت سے بخوبی واقف نہیں ہوتے ان کے بارے میں نرم گوشہ رکھنا شروع ہو جاتے ہیں یاد رکھیۓ

قادیانی اب بھی خود کو غیر مسلم اقلیت نہیں مانتے اور خود کو مسلم کہہ کر وہ آئین پاکستان کو تسلیم نہیں کرنے سےصاف انکار کر رہے ہیں لہذا قادیانی نہ صرف اسلام کے غدار ہیں بلکہ آئین پاکستان کے بھی غدار ہیں۔ ہر ذی شعور پاکستانی کو ان سب باتوں سے آگاہی ضروری ہے۔ اللہ ملک پاکستان کی حفاظت فرماۓ اور ہر قسم کے شر سے محفوظ رکھے۔
تاجدارِ ختم نبوتﷺ زندہ باد

 

Qazi Zain Ul Abidin
About the Author: Qazi Zain Ul Abidin Read More Articles by Qazi Zain Ul Abidin: 4 Articles with 3550 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.