کچھ ایسی امیدیں جو بیویوں کی اپنے شوہروں سے کبھی پوری نہیں ہوتی ہیں

image
 
میاں بیوی کا تعلق حقوق و فرائض کا مجموعہ ہوتا ہے جن کا اندراج اگرچہ قانون کی کسی کتاب میں موجود نہیں ہوتا مگر ہر معاشرے میں ہر ثقافت میں ان پر عمل کیا جاتا ہے اور جب تک ان کی ادائیگی ایمانداری سے اور ذمہ داری سے کی جاتی رہتی ہے میاں بیوی کی زندگی کی کشتی بھی پرسکون لہروں پر رواں دواں رہتی ہے۔ مگر باہمی محبت کے اس تعلق میں حقوق و فرائض کے ساتھ ساتھ ایک محبت اور انسیت کا رشتہ بھی ہوتا ہے جو کہ اپنے جیون ساتھی سے امیدیں وابستہ کرنے پر مجبور کر دیتا ہے امیدیں باندھنےکے معاملے میں مردوں کے مقابلے میں عورتیں زیادہ حساس ہوتی ہیں اور ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے شوہر بعض اوقات ان کی کچھ امیدیں یا توقعات اپنی ذمہ داری سے ہٹ کر بھی ادا کر دیں مگر ایسی خوش قسمت بیویاں کم ہی ہوتی ہیں-
 
1: صبح کی بیڈ ٹی شوہر بنا کر پلا دیں
ہر صبح بیوی کا کام شوہر سے پہلے جاگ کر ان کے کپڑے استری کر کے ناشتہ بنانا ہوتا ہے اور اگر بیوی اس کام سے پہلو تہی کرے تو اس کو اچھی بیوی قرار نہیں دیا جاتا ہے- مگر وہ دن کسی بھی بیوی کی زندگی کا کتنا حسین دن ہو گا جب اس کو اس کا شوہر انتہائی پیار سے جگائے اور اس کے لیے اپنے ہاتھوں سے بیڈ ٹی بنا کر پیش کرے مگر یہ وہ امید ہے جو کہ 99 فی صد بیویوں کی کبھی بھی پوری نہیں ہوتی ہے-
image
 
2: کسی ہفتے تو واشنگ آپ بھی لگا لیں
ہمارے معاشرے کے مردوں کو دھلے دھلائے استری شدہ کپڑے پہننے کی عادت ہوتی ہے اور ان کو اس سے کوئی مطلب نہیں ہوتا ہے کہ یہ کب اور کیسے دھلے- اگر کسی مرد کے کپڑے درست حالت میں نہ ہوں تو اس کی بیوی کو پھوہڑ قرار دیا جاتا ہے- مگر کبھی مردوں نے یہ سوچا کہ کپڑے دھونے صرف عورتوں کی ہی ذمہ داری تو نہیں ہے اپنی بیویوں کو خوش کرنے کے لیے کبھی وہ ان کے بتائے بغیر کپڑے دھونے کی کوشش کر کے ان کو خوش کر سکتے ہیں-
image
 
3: سسرال لے جانے کے لیے تیار ہو جائيں
اس بات کی حقیقت سمجھ سے بالاتر ہے کہ مرد حضرات کو اپنے سسرال جانے کے نام سے ہی بخار کیوں چڑھ جاتا ہے اور ان کی پوری کوشش یہی ہوتی ہے کہ کچھ ایسا ہو جائے کہ انہیں سسرال نہ جانا پڑے ۔مگر خوش قسمت ہوتی ہیں وہ بیویاں جن کے شوہر کبھی سسرال جانے کے نام پر خوشی خوشی تیار ہو جائيں اور خوش مزاجی سے ان کو سسرال لے کر جائيں-
image
 
4: بیوی کو خوشی خوشی شاپنگ کروا دے
عورتوں کی شاپنگ کے نام سے مردوں کی روح کانپ جاتی ہے اور مرد شاپنگ کے لیے پیسے دینے کو تو تیار ہو جاتے ہیں مگر عورتوں کے ساتھ ایک ایک دکان پر گھوم کر ان کو خریداری کروانے کے نام سے ہی ان کو خوف آتا ہے- ایسے مرد سو میں سے ایک آدھ ہی ہوتے ہیں جو عورتوں کے ساتھ خریداری کرنا پسند کرتے ہیں اور ان کو خود اپنے ساتھ لے جا کر شاپنگ کرواتے ہیں-
image
 
5: روتے بچے کو سنبھال لیں
ہنستا بچہ سب کا ہوتا ہے جب کہ روتا بچہ صرف ماں کا ہوتا ہے اس بات کو سب ہی تسلیم کرتے ہیں جب کہ بچہ ماں اور باپ دونوں کا ہوتا ہے- مگر ہر فرد یہ سمجھتا ہے کہ روتے بچے کو صرف ماں ہی چپ کروا سکتی ہے- ایسے وقت میں ایک تھکی ہوئی ماں کو یہ امید ہوتی ہے کہ اس بچے کو باپ بھی سنبھال لے گا مگر یہ ایک امید سے زیادہ کچھ نہیں ہوتا جو کبھی بھی پوری نہیں ہوتی ہے-
image
YOU MAY ALSO LIKE: