متحدہ عرب امارات اور اسرائیل معاہدے نے ثالثی ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام کیلئے نامزدگی دلوا دی!

image
 
امریکا کے سالانہ انتخابات ہونے میں اب بس دو مہینے باقی ہیں، ایسے میں موجودہ صد رڈونلڈ ٹرمپ بھی اپنی بھرپور کوششوں میں ہیں کہ کسی طرح عوام کا اعتماد اپنے اوپر برقرار رکھیں، اس کیلئے وہ مختلف کوششیں کررہے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلق کو استوار کروانے میں ثالثی کا اہم کردار نبھایا ہے۔31اگست 2020کو متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کا اعلان کیاتھا، جس کے دو ہفتے بعد امریکی و اسرائیلی آفیشلز معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے اسرائیلی کمرشل پرواز کے ذریعے معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے متحدہ عرب امارات پہنچے گئے تھے، یوں ان دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کا باقاعدہ آغاز ہوگیاہے۔
 
 اس کارنامے نے امریکن الیکشن سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کے امیج کو قوم کے سامنے اچھا بنادیاہے۔ان کی کوشش ہے کہ وہ عوام کا اعتماد جیتنے میں کامیاب ہوجائیں، ان کی یہی کوششیں اب رنگ بھی لارہی ہیں، کیونکہ اب انہیں سال 2021کے امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزد کردیاگیا ہے۔ اس وقت اس طرح کی نامزدگی سے ان کو مستقبل میں ضرور فائدہ ہوگا۔ وہ اپنے سپورٹر زکا اعتماد اپنی جانب سے کی جانے والی امن کی کوششوں کی وجہ سے حاصل کرنے کی کوشش کریں گے اور شاید اس میں وہ کامیاب بھی ہوجائیں۔
 
ناروے کے رکن پارلیمنٹ اور پروگریسو پارٹی کے رکن کرسٹیان ٹائبرنگ نے امریکی صدر کو دنیا کے سب سے بڑے انعام کیلئے نامزد کیا ہے۔ ان کی نامزدگی اسی انعام کیلئے دوسری مرتبہ ہوئی ہے۔ اس سے قبل وہ گزشتہ سال عراق سے امریکی فوجیوں کی دستبرداری اور شمالی کوریا کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کے بعد امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزد کئے گئے تھے۔ تاہم وہ اسے حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ گزشتہ سال امن کا نوبیل انعامایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کو ایریٹیا میں امن کی کوششوں کی وجہ سے دیاگیاتھا۔
 
کرسٹیان کے مطابق ٹرمپ کی اس سال نامزدگی اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن کیلئے ان کی کاوشوں کیلئے ہے، انہوں نے کئی ممالک کے درمیان تعلق کو بہتر بنانے کیلئے ہمیشہ ثالثی کا کردار نبھانے کی دوسرے امیدواروں سے زیادہ کوششیں کی ہیں۔ کرسٹیان کا کہنا ہے کہ وہ امریکی صدر کے حمایتی نہیں رہے، لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی امن کیلئے کی جانے والی کوششوں کو ضرور مدنظررکھنا چاہئے۔
 
image
 
نوبیل انعام اور امریکن صدور کی نامزدگیاں اور کامیابیاں:
 
اس سے قبل بھی کئی امریکی صدور کی نوبیل انعام کیلئے نامزدگیاں ہوئی ہیں اور ان میں سے تین یہ انعام حاصل کرنے میں کامیاب بھی رہے ہیں۔ سابق صدر روزویلٹ کو1906 میں نوبیل انعام دیاگیا،۔ صدر ووڈرو ولسن نے 1920 میں نوبیل انعام اپنے نام کیا۔ سابق صدر جمی کارٹرکو2002 (انہیں صدراتی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد) انعام دیاگیاتھااور سابق صدر باراک اوباما کو2009میں نوبیل انعام سے نوازا جاچکا ہے۔ یوں اگر ڈونلڈ ٹرمپ امن کا نوبیل انعام حاصل کرپائے تو یہ پانچویں امریکن صدر ہوں گے۔
 
image
 
YOU MAY ALSO LIKE: