االله تعالی نے ہم سب کو اس مبارک
مہینہ میں روزے رکھنے کی سعادت عطا کی لہذا یہ ہم پر فرض ہے کہ دنیا کو قدرت کی
دی ہوی نعمت سے محروم نہ کریں، کسی کو خوف میں مبتلا کرنا، افراتفری پھیلانا ،اس
بات کا ثبوت ہے کہ کسی نہ کسی طرح مسلمان مذہبی رسومات میں عدم توجہی کا شکار
ہوجائیں سوچنے کی بات ہے کہ ان تمام حالات کے ذمے دار ہم خود ہیں۔ جس وقت ہمیں
فیصلے کی قوت حاصل ہوتی ہے تو ہم اپنی انا کو سامنے لے آتے ہیں ہمارا مفاد ملکی
یا اجتماعی نہیں ہوتا ہے بلکہ اس وقت ہم مختلف حلقوں میں تقسیم ہوجاتے ہیں۔
قانون کی بات تو دور کی بات، ہم میں اس امر کی بھی قوت نہیں ہے کہ انتخاب شدہ
افراد کے سبب ان کے اپنے بچوں کے تعلیمی، معاشرتی اور ذہنی صلاحیتوں پر اس کا
کتنا برا اثر پڑتا ہے۔ |