" ہاں میں چائے والا ہوں اور مجھے فخر ہے "۔۔ اپنا کیفے کھولنے پر ارشد خان کے تاثرات

image
 
کوئی بھی کام چھوٹا بڑا نہیں ہوتا۔ چاہے یہ کام چائے بنانے کا ہی کیوں نہ ہو۔ قدرت نے آپ کو ایک چھوٹے سے کام میں مہارت دی ہے تو اسے ضائع نہ کریں ۔ اگر آپ چاہیں گے تو اس ہنر کی بدولت نام پیسہ اور شہرت سب ہی کماسکتے ہیں لیکن اس کیلئے ارشد چائے والا جتنی محنت درکار ہے ۔
 
آپ کو یاد ہی ہوگا کہ 2016 میں ارشد چائے والا کی پہلی تصویر سامنے آئی تھی اس کے بعد ایک تہلکہ سا مچ گیا تھا ۔ وہ چند دنوں میں ہی شہرت کی بلندیوں پر چاپہنچے تھے۔ اس کے بعد ان کے کئی انٹرویوز کئے گئے، انہوں نے مختلف برانڈز کیلئے ماڈلنگ بھی کی اور اپنا ایکٹنگ کیرئیر بھی شروع کیا ۔ لیکن چونکہ وہ مشہور "ارشد چائے والا" کے نام سے ہوئے تھے لہذا انہوں نے اسی شعبے میں کام کرنے کو ترجیح دی اور حال ہی میں انہوں نے اسلام آباد میں اپنا پہلا کیفے کھول لیا ہے۔
 
image
 
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ارشد خان کہتے ہیں کہ "میں فخر کرتا ہوں کہ میں چائے بناتا تھا۔ جیسے گھروں میں دوست آتے ہیں اور کہتے رہتے ہیں کہ یار اپنے ہاتھ سے چائے بنا کر دو تو میں بناتا رہتا ہوں ۔ میں نے اب اسلام آباد میں کیفے بنالیا ہے، کچھ لوگوں نے مجھ سے یہ کہا کہ اپنا نام صرف ارشد خان کردو ۔ آپ نے چائے والا نام کیوں رکھا ہوا ہے اس کو ہٹادو ۔ تو میں نے انہیں کہا ہے کہ یہ نام میری پہچان ہے۔ "
 
ارشد خان چائے والا کے کیفے میں ٹرک آرٹ سے سجاوٹ کی گئی ہے ۔ اس میں دیسی اسٹائل کی کرسیاں اور ٹیبل رکھی گئی ہیں جن پر بھی خوبصورت رنگوں اور اشکال پر مبنی ٹرک آرٹ بنایا گیا ہے ۔ جو اس کیفے کو دیسی اسٹائل کا کیفے دکھانے میں اہم کردار نبھا رہا ہے۔ ان کے کیفے میں ٹرک آرٹ سے سجے لالٹین بھی لٹکے ہوئے دکھائی دیں گے جس سے اس کا دیسی ماحول مزید نمایاں ہو رہا ہے۔
 
ارشد خان کے کیفے میں لوگوں کو مزیدار چائے تو ملے گی ہی ساتھ ہی لوگوں کو 15 سے 20 مختلف طرح کے کھانے بھی ملیں گے ۔
 
ارشد خان کا کہنا ہے کہ "چونکہ یہ کیفے ان کے نام کے ساتھ جڑا ہوا ہے اس لئے میں ابھی فی الحال زیادہ وقت اسی کو دے رہا ہوں ۔ "
 
image
 
ارشد چائے والا نے ناصرف محنت کرکے اپنا ایک کیفے بنالیا ہے بلکہ انہوں نے اپنا ایکٹنگ کیرئیر بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ ان کے ٹی وہ شو کی تین چار قسطیں ریلیز ہوچکی ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ کیفے کے ساتھ ساتھ وہ اپنے ایکٹنگ کیرئیر کو بھی وقت دیں گے۔
 
ارشد خان کا کہنا ہے کہ ہمارے یہاں کہا جاتا ہے کہ "پڑھائی کرو " میں نے پڑھائی نہیں کی۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے اس مقام پر پہنچا دیا ۔ لیکن مجھے افسوس ضرور ہے کہ میں نے پڑھائی نہیں کی ۔ میری کوشش ہے کہ میں ایک ایسا ادارہ بنائوں جس میں وہ بچے تعلیم حاصل کریں جن کے ماں باپ ان کی پڑھائی کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتے ۔ ساتھ ہی وہ ہنر بھی سیکھیں کہ انہیں بڑے ہوکر کیا بننا ہے ۔
 
ارشد خان چائے والے کی کہانی ہمارے ملک کے نوجوانوں کیلئے ایک بہترین مثال ہے کہ آپ کو کوئی چھوٹا سا ہنر ہی کیوں نہ آتا ہو اسے ضائع نہ کریں ۔ اسی پر محنت جاری رکھیں تاکہ آپ بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکیں ۔
 
YOU MAY ALSO LIKE: