سابق وزیر اعلی حفیظ الرحمان کو، مفت مشورہ

سابق وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمان صاحب کو، ایک مشورہ مفت میں دے رہا ہوں حالانکہ آج کل مشوروں کا بھی چارج کرلیا جاتا ہے.فری میں کام کا مشورہ کوئی نہیں دیتا. کنسلٹنسی اور کونسلنگ کے نام پر بکواس مشوروں کا بھی لاکھوں چارج کیا جاتا ہے.

جناب نے پانچ سال دھڑلے سے حکومت کی. بہت سے مشکل مراحل آئے مگر اللہ نے انہیں بچا لیا یوں دور اقتدار کے پانچ سال پورے کرگئے.

جیسے ہی ان کی حکومت ختم ہوئی ن لیگ کے اکثر ممبران اسمبلی نے فضاؤں کا رخ دیکھ کر اپنی اڑان کسی اور سمت بھر لی. جو لوگ پانچ سال تک حفیظ صاحب کی مصاحبت میں رہے، رات دن سوشل میڈیا میں ان کے گن گاتے رہے اور ان کیساتھ سیلفیاں بناتے رہے وہ بھی رفوچکر ہوگئے اور کئی ایک نے تو کہیں اور اپنا سیاسی و مفاداتی بسیرا بنا لیا.اور بہت سارے ورکر اور چمچے خاموش ہیں.ان پر سکوت طاری ہے. اور نظریاتی کارکنان جو مسلسل نظر انداز کیے گئے وہ بھی ناراض تماشائی بنے ہوئے ہیں.

2020 کا انتخابی ماحول بھی ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ ن لیگ مشکل سے ایک دو سیٹیں جیت لے گی. کسی ایک بھی حلقے میں کوئی مضبوط امیدار نظر نہیں آرہا ہے. سچ یہی ہے کہ حفیظ صاحب کی اپنے حلقے کی سیٹ بھی مکمل خطرے میں ہے.

یقینا ایسی صورت حال میں قاری حفیظ الرحمان صاحب سیاسی تنہائی کا احساس کررہے ہونگے اور ان سب لوگوں کو یاد بھی کررہے ہونگے جن کی محبتیں دور اقتدار کے پانچ سالوں میں بھرپور تھیں مگر یکسر ان کی وفاداریاں اور محبتیں تبدیل ہوئیں. سیاسی تنہائیوں اور مفاداتی احباب کی بے وفائیوں پر دل برداشتہ ہونے کی بجائے سابق وزیر اعلی قاری صاحب کو اگلے پانچ سال انجوائی کرنا چاہیے. اور کچھ کام ایسے کریں کہ ان کے اگلے پانچ سال بہت اچھے گزریں.زندگی کو دیکھنے کا ایک رخ یہ بھی ہے. ہمہ وقت اقتدار کی کرسی نصیب نہیں ہوتی. کرسی سے اترنا بھی پڑتا ہے اور اترتے ہی ٹھینگا دکھایا جاتا ہے.اقتدار کی راہ داریاں کھسک گئی ہیں اب وہ کسی اور کو ویلکم کہنے والی ہیں. ایسے میں دوبارہ ان انجانے راستوں پر نکل کر دل خراب کرنے کی بجائے بہتر پلاننگ کرکے اگلے پانچ سال زندگی کا حظ اٹھانا چاہیے.

دراصل یہ تین کام تین پروجیکٹ ہیں جو حفیظ صاحب کو بہت ریلکس رکھیں گے. یاد ماضی کو عذاب بنانے کی بجائے مستقبل کو خوبصورت بنایا جاسکتا ہے. ملاحظہ ہوں.

1.اپنی آپ بیتی لکھیں. اس میں اپنی کارکردگیوں کیساتھ بے وفاؤں اور مفاد پرستوں کو طشت ازبام کریں.

2.اچھی موویز دیکھیں اور بہترین کتابوں کا مطالعہ کریں.

3.جاوید چوھدری کے ہم خیال گروپ میں شامل ہوکر ملکوں ملکوں کا سفر کریں.

اور بھی بہت سے کام ہوسکتے ہیں بالخصوص رفاہی کام کیے جاسکتے ہیں لیکن یہ تینوں امور بہت ہی دلچسپ اور اہم ہیں. تو
احباب کیا کہتے ہیں؟
 

Amir jan haqqani
About the Author: Amir jan haqqani Read More Articles by Amir jan haqqani: 443 Articles with 383167 views Amir jan Haqqani, Lecturer Degree College Gilgit, columnist Daily k,2 and pamirtime, Daily Salam, Daily bang-sahar, Daily Mahasib.

EDITOR: Monthly
.. View More