کرونا وائرس کی دوسری لہر اور جلسے

ايک طرف ملک بھر میں کرونا کی دوسری لہر کی خبریں آب و تاب پر دکھائی دے رہی ہیں۔ سوشل میڈیا اور خبروں کے مطابق اموات کا سلسلہ پہلے روز سے ہی جاری ہے ۔ حکومت کی طرف سے احتیاطی تدابیروں پر عمل کرنے پر زور دیا جا رہا ہے,دوسری جانب پی ڈی ایم جلسے کی تیاریاں جوش و خروش سے جاری ہیں جبکہ حکومت ابھی تک جلسے کے متعلق اہم تدابیر لینے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے جبکہ اپوزیشن کا یہ ماننا ہے کہ حکومت خوفزدہ ہے اور وبا ایک بہانہ ہے جس سے جلسوں کو روکا جا سکے ۔ بحرحال دیکھا جائے تو دونوں ہی طرف سے عوام کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے جھوٹے خواب,وعدے اور دلاسے دلا کر جو کبھی نہ پورے ہوئے ہیں نہ ہی مستقبل میں کامیاب ہوتے دکھائی دے رہے ہیں اور ہر بار کی طرح ہمارے ذہین حکمران اپنا مفاد حاصل کر کے پھر میدان سے بھاگ جاتے ہیں ۔

حکومت جہاں اسکول, یونیورسٹی,کالج ,شادی حال اور دیگر کاروباری مراکز پر پابندیاں لگاتی دکھائی دے رہی ہے وہاں ان جلسوں پر بھی پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں یا پھر یوں کہنا مناسب ہے کہ حکومت جلسے روکنے میں پوری طرح ناکام ہو گئی ہے۔ دیکھا جائے تو تعلیمی اداروں سے زیادہ بھیڑ اور ہجوم جلسوں میں پائی جاتی ہے جس میں نہ صرف خواتین ,مرد, بچے اور بوڑھے بھی شامل ہوتے ہیں جبکہ ماہرین کے مطابق بوڑھے اور بچے اس وبا کا جلد ہی شکار بن جاتے ہیں پھر یہ سب جانتے بوجھتے بھی آخر اتنی لاپرواہی کیوں دکھائی جا رہی ہے؟

تعلیمی اداروں میں اہم تدابیر لینا پھر بھی ممکن ہے جیسے سماجی فاصلا قائم رکھنا ، باقاعدگی سے ہاتھ دھونا اور ماسک لگانا پر یہ ناممکن ہے کہ جلسوں میں موجود ہزاروں اور لاکھوں کی عوام پوری طرح سے احتیاط کریں ۔میرے خیال سے اس میں قصور نہ صرف حکمرانوں کا ہے بلکہ ہمارا بھی ہے, اتنا عرصہ گزرنے کے بعد اب ہمیں یہ شعور آ جانا چاہیے کہ ہمیں ہمارے حکمران صرف اپنا مفاد حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ شاید ابھی بھی وقت ہے کہ ہم حوش کے ناخن لیں اور آنکھوں پر بندھی اس پٹی کو اتاریں۔۔۔۔۔۔

 

Sehar Afshan
About the Author: Sehar Afshan Read More Articles by Sehar Afshan: 12 Articles with 13751 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.