|
|
حضرت مالک بن دینار رحمتہ ﷲ علیہ نے ایک بار کسی یہودی کے مکان کے قریب
ایک مکان کرایہ پر لے لیا- آپ کا حجرہ یہودی کے دروازے سے متصل تھا- |
|
یہودی نے دشمنی کی بنا پر ایک ایسا پرنالہ بنوایا جس کے ذریعے پوری غلاظت
آپ کے مکان میں ڈالتا رہتا اور آپ کی نماز کی جگہ نجس ہوجاتی- وہ بہت عرصہ
تک یہ عمل کرتا رہا لیکن آپ نے کبھی شکایت نہ کی- |
|
ایک دن یہودی نے خود ہی عرض کیا کہ میرے پرنالے کی وجہ سے آپ کو کوئی تکلیف
تو نہیں ہوتی- آپ نے فرمایا پرنالے سے جو غلاظت گرتی ہے اسے جھاڑوں لے کر
روزانہ دھو ڈالتا ہوں اس لیے مجھے کوئی تکلیف نہیں- |
|
یہودی نے عرض کیا آپ کو اتنی تکلیف برداشت کرنے کے بعد بھی کبھی غصہ نہیں
آیا؟ فرمایا خداوند کریم کا حکم ہے کہ جو لوگ غصہ پر قابو پا لیتے ہیں نہ
صرف ان کے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں بلکہ انہیں ثواب بھی حاصل ہوتا ہے- |
|
یہ سن کر یہودی نے عرض کیا کہ یقیناً آپ کا مذہب بہت عمدہ ہے کیونکہ اس میں
مخالفوں کو اذیت پر صبر کرنے کو اچھا کہا گیا ہے اس لیے میں آج ہی سچے دل
سے اسلام قبول کرتا ہوں- |