میرا دیامر
(Amir jan haqqani, Gilgit)
میرا دیامر تجھے سلام ہو.
الیکشن سے پہلے دیامر کے تمام حلقوں میں بالخصوص تانگیر اور داریل کے
امیدواروں نے ملکر امن مارچ اور معاہدے کیے. ساتھ کھانا کھایا. معاہدے کیے
کہ جو جیتے گا اس کو دوسرے ہار پہنائیں گے. داریل میں معاملہ لٹکتا رہا. جب
جے یو آئی کا رحمت خالق جیت گیا تو pti کے حیدر اور ppp کے غفارخان اور ان
کے کارکنوں نے نہ صرف مبارک باد دیا بلکہ ہار بھی پہنا دیے اور الیکشن کے
دنوں میں معمولی باتوں پر بھی معافی مانگنے کا سلسلہ شروع کیا.رحمت خالق
اور حاجی حیدر جان نے تو ساتھ کھانا کھایا، نسوار کے تبادلے ہوئے.تصاویر
وائرل ہوئی.
چلاس کے ممبران نے انجینئر انور کی جیت کو قبول کیا اور سکھ کا سانس
لیا.زیادہ سے زیادہ ایک بیان ریکارڈ کرایا اور بس.
تانگیر میں ptiکے گلبر کی جیت قبول کرکے اس کو مبارک باد دیا.مکمل خاموشی.
گوہرآباد اور تھک میں بھی معاملہ لٹک گیا. Pti کے نوشادعالم اور آزاد
امیدوار دلپذیر نے جیتی ہوئی سیٹ حاجی شاہ بیگ کے حوالہ کیا اور زیادہ سے
زیادہ دلپذیر صاحب نے قانونی راستہ اختیار کیا.جو بہتر طریقہ ہے.
میرے دیامر کے ہر سیاسی امیدوار نے امن و محبت اور سکون کا درس دیا.ایک
دوسروں کے گھر جاکر مبارکبادیاں دی. تصاویر اور ویڈیو وائرل بھی ہوئیں..
کوئی ان جیسی مثال پیش کرسکتا ہے؟ الیکشن کے پورے پروسیجر میں تمام دیامر
میں مثالی یکجہتتی رہی. بعد میں سرکار نے سازش کرکے حالات خراب کرنے کی
کوشش بھی کی مگر ناکامی ہوئی.
افسوس حد تو یہ ہے کہ دیامر دشمن خودساختہ لبڑل دیامر کو بدنام کرنے کا
کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے مگر اتنی شاندار پرامن مثالیں کوئی ہائی
لائٹ نہیں کرتا. |
|