انا للّٰہ و انا الیہ راجعون


‏مفتی محمد زرولی خان صاحب

شرعی مسائل کے دفاع میں اتنے بےباک عالم تھے کہ ایک بار جامعہ ازہر کے شیخ پاکستان آئے تھے مفتی صاحب اپنے اساتذہ کرام کے ساتھ ائیر پورٹ پر ریسیو کرنے گئے تھے مفتی صاحب نے دیکھا تو جامعہ ازہر کے شیخ نے پگڑی بغیر شملہ کے پہنی تھی مفتی صاحب شیخ کے پاس گئے
‏اور بڑے ادب سے آہستہ فرمایا کہ حضرت آپ نے پگڑی بغیر شملہ کے پہنی ھے اور یہ یہاں روافض کی علامت ھے
تو مفتی صاحب کے اساتذہ کرام مفتی صاحب پر غصہ ہوئے کہ آپ ہر جگہ شروع ہو جاتے ہو لیکن شیخ ازھر نے اساتذہ کرام کو فرمایا آپ صبر کرو اور پگڑی اتار کر دوبارا پہنی اور شملہ مفتی صاحب
‏اور شملہ مفتی صاحب کو دیکھایا کہ ایسا صحیح ھے.
مفتی صاحب کے سامنے خلاف اولیٰ کام ہو اور مفتی صاحب خاموش رہتے سوال ہی پیدا نہیں ہوتا .
‏ہم جیسے عاصیوں اور عامیوں کے سروں پر جیّد علماء کا سایہ اللہ کا بیش بہا کرم ہے، کاش ہم انکی جوتیاں اٹھا سکتے اور انہیں ہاتھوں سے صاف کر سکتے لیکن ہمارے دامن میں جہل اور لاعلمی کے سوا کیا ہے مگر یہ تسلی کہ ہمیں اللہ کا دین سکھانے والوں اور پھیلانے والوں سے عقیدت ہے، محبت ہے۔
‏حضرت مفتی زر ولیؒ دامت برکاتہم بے باکی اور حق گوئی کی علامت تھے، آپکے علم کی وسعت اورشخصیت کا رعب و جلال ایسا تھا کہ بڑے بڑوں کو احتراز و اختلاف کی جرأت تک نہ ہوتی،
مرحوم کی نماز جنازہ آج 8/12/20 صبح گیارہ بجے جامعہ احسن العلوم سے متصل گروانڈ میں ادا کی گی۔
تفصیلات کے مطابق مرحوم کراچی کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
مولانا زرولی پوری زندگی درس وتدریس کے شعبہ سے وابستہ رہے، کئی کتب کے مصنف، ہزاروں علما کے استاد اور درس تفسیر وحدیث میں منفرد مقام رکھتے تھے۔
مرحوم ضلع صوابی کے قصبہ جہانگیرہ میں 1953 میں پیدا ہوئے، جامع علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن گرومندر سے سند فراغت حاصل کی، مولانا یوسف بنوریؒ، مولانا عبداللہ کاکاخیل جیسے جید علما ان کے ساتذہ میں شامل ہیں۔
انہوں نے 1978 میں گلشن اقبال کراچی میں احسن العلوم کے نام سے مدرسہ قائم کیا۔ پوری زندگی درس وتدریس کے شعبہ سے وابستہ رہے۔ان سے درس تفسیر پڑھنے کے لئے پورے ملک کے علما طلبہ ہر سال جامعہ احسن العلوم کا رخ کرتے تھے کئی کتابوں کے مصنف اور بہترین خطیب تھے۔
مفتی زرولی خان کے انتقال پر جمعیت علماء اسلام اور (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، دارالعلوم کراچی کے مولانا مفتی رفیع عثمانی، جسٹس ریٹائرڈ مفتی تقی عثمانی، جامعہ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کے ڈاکٹرعبدالرزاق اسکندر اور دیگرعلمائے کرام دینی اور مذہبی رہنماؤں ,تمام سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں نے معروف عالم دین مولانا زرولی خان کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کے پیغامات بھیجے۔

‏شیخ الحدیث، شیخ التفسیر، جامعہ احسن العلوم کے مہتمم، گفتار و کردار، صوت و آہنگ اور زبان و بیان میں نتھرے ہوئے شفاف پانی کی مانند سچے اور کھرے، بہت، بہت ہی بڑے عالم دین حضرت مفتی زرولی خان اللہ کی رحمت میں چلے گئے، اللہ کی کروڑوں رحمتیں ہوں ,اللہ آپ کی قبر کو جنت الفردوس کا ٹکڑا بنا دے اور روز حشر آپ کو رسول اللہﷺ کی شفاعت اور قرب خاص عطا فرمائے۔
 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 875 Articles with 458569 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More