مشکلات اور آسانیاں زندگی کا حصہ ہیں۔ہم میں سے کوئی بھی
ایسا انسان نہیں ہے جو یہ دعوی کر سکے کہ اسکی زندگی میں صرف پریشانیاں ہیں
یا صرف آسانیاں ہیں۔زندگی لازما دونوں کا مجموعہ ہے۔اب فرق کہاں آتا ہے
ہمارے رویوں میں۔ہم میں سے کچھ لوگ آزما ئشوں کو صبر سے برداشت کرتے
ہیں۔اور ایسے لوگ بھی ہم میں سے ہی ہیں جو واویلا کرتے ہیں۔گلا شکوہ کر کے
پریشانیوں میں اضافہ کر لیتے ہیں اور اللہ کی ناراضگی مول لیتے ہیں۔یہاں
رویوں کی درستگی کی اشد ضرورت ہے،اس بات پہ پختہ یقین کے ساتھ کے آزمائش
اللہ پاک کی طرف سے ہےاور رب آزمائش میں ڈالنے سے پہلے انسان کو اس سے باہر
نکالنے کا وسیلہ بناتاہے۔اگر صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا جائے تو مشکلات سے
باآسانی نمٹا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف آسانیوں میں اپنے رب کی شکر گزاری کو
معمول بنانا چائیے جو کہ عموما ہم بھول جاتے ہیں۔ ہماری بہت سی پریشانیوں
کی وجہ دراصل یہی ناشکری اور ناقدری ہوتی ہے۔ہماری زندگیوں میں شکر گزاری
کے لیئے بے شمار چیزیں ہیں اس لیئےشکرگزاری کو عادت بنائیں اور پریشانیوں
میں صبرکو ساتھ رکھیں۔یہ دو باتیں لکھنے میں چھوٹی ہیں مگرہم سب کی زندگیاں
آسان کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں
|