چین کے صدر شی جن پھنگ نے سال نو کی مناسبت سے اہم خطاب
کرتے ہوئے جہاں گزشتہ برس کے دوران چین کی حاصل شدہ کامیابیوں پر روشنی
ڈالی وہاں انہوں نے آئندہ برس کے اہم اہداف بالخصوص انسداد وبا کے لیے
عالمی اتحاد اور تعاون کی اہمیت بھی اجاگر کی۔اپنے خطاب میں انہوں نےدو
ہزار بیس کو ایک غیر معمولی سال قرار دیا جس میں چین نے اچانک پھوٹنے والی
وبا کے بعد عوام اور انسانی زندگی کو اولین ترجیح دیتے ہوئے انسان دوست
جذبات کی عملی تصویر پیش کی اور متحد ہوتے ہوئے استقامت کے ساتھ ایک شاندار
باب رقم کیا ۔انہوں نے کہا کہ غیر معمولی مشکلات پر قابو پاتے ہوئے عوام کی
جرات ، قربانی ، ایک دوسرے کی دیکھ بھال اور مدد کے جذبات متاثر کن تھے ۔
طبی عملے سے سپاہ تک ، سائنسدانوں اور محقیقین سے کمیونٹی کے عام کارکنوں
تک ،رضاکاروں سے تعمیراتی مزدوروں تک ، عمر رسیدہ افراد سے لے کر نوے اور
دو ہزار کے عشروں میں پیدا ہونے والے نوجوانوں تک ، بے شمار افراد نے اپنی
جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے مشن کی تکمیل کی ہے ۔ انسانی جانوں کی
دیکھ بھال کے لیے انتہائی شفقت اور محنت سے اپنی بھرپور کوشش کی ہے ۔ اس
طرح انفرادی قوتوں کے اجتماع سے ایک عظیم الشان اجتماعی قوت وجود میں آئی
اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے فولاد کی مانندمضبوط دیوار قائم کی گئی۔
چینی صدر نے مزید کہا کہ عظیم لوگ اور ہیروز عام روزمرہ زندگی اور عوام
سےجنم لیتے ہیں ۔ ہر ایک فرد عظیم ہے ۔ انہوں نے وبا سے متاثرہ افراد کے
ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے تمام ہیروز کو سلام پیش کیا اور کہا کہ
مجھے اس عظیم ملک اور عوام پر فخر ہے اور میں مشکلات کے سامنےپیچھے نہ ہٹنے
کے قومی جذبے پر فخر محسوس کرتا ہوں ۔
چینی صدر نے اپنے خطاب میں اہم اقتصادی امور پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ
ہم نے وبائی اثرات پر قابو پاتے ہوِئے وبا کی روک تھام و کنٹرول اور
اقتصادی سماجی ترقی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ " 13واں پنج سالہ
منصوبہ " کامیابی سے مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ " 14ویں پنج سالہ" منصوبے پر
عمل درآمد کی جامع تیاری جاری ہے ۔ ترقی کے نئے ڈھانچے کے قیام کو تیزتر
کیا جا رہا ہے اوراعلیٰ معیاری ترقیاتی پالیسی اپنائی جا رہی ہے ۔ چین نے
اہم عالمی معیشتوں میں سب سے پہلے مثبت شرح نمو کے ہدف کی تکمیل کی ہے ۔ دو
ہزار بیس میں چین کی جی ڈی پی ایک سو ٹریلین یوان تک جا پہنچنے کا امکان ہے
،جو ایک نیا ریکارڈ ہے ۔ اناج کی پیداوار کے لحاظ سے گزشتہ سترہ برسوں سے
مسلسل شاندار فصلیں حاصل ہوئی ہیں۔
چینی صدر نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی حاصل شدہ کامیابیوں کو
سراہتے ہوئے کہا کہ تھیان وین –ون " " چھانگ عہ فائیو " اور "سٹرگل" سمیت
دیگر سائنسی تحقیق میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے ۔ ہائی نان آزاد تجارتی بند
گاہ کی تعمیر احسن انداز سے جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے شدید سیلاب پر بھی کامیابی سے قابو پایا ہے۔ چینی
فوج اور عوام نے مشکلات سے نمٹتے ہوئے ایک ساتھ مل کر سیلاب کا مقابلہ کیا
اور ممکنہ حد تک نقصانات میں کمی کے لیے کوشش کی ہے۔ شی جن پھنگ نے اپنے
خطاب میں مزید کہا کہ تیرہ صوبوں کے دوروں کے دوران انہیں یہ جان کر خوشی
ہوئی کہ چینی عوام انسداد وبا کے اقدامات پر بخوبی عمل پیرا ہیں اور
پیداواری سرگرمیوں کی بحالی میں وقت کو قیمتی نگاہ سے دیکھتے ہوئے مثبت طور
پر شریک ہو رہے ہیں ، تخلیقی سرگرمیوں کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں ۔
چینی صدر نے مزید کہا کہ سال 2020 کے دوران خوشحال معاشرے کی جامع تشکیل
میں عظیم تاریخی کامیابیاں حاصل ہوئی ہے ۔ غربت کے خاتمے میں کلیدی کامیابی
حاصل کی گئی ہے ۔ چین نے انسداد غربت کی کٹھن جنگ میں بھرپور اقدامات
اپنائے اور اس مشکل ترین ہدف کی تکمیل کی گئی ہے۔ آٹھ برسوں کے دوران دیہی
علاقے کے تقریباً دس کروڑ غریب افراد غربت سے نجات پا چکے ہیں ، 832 غربت
زدہ کاونٹیاں غربت سے باہر نکل چکی ہیں ۔ انہوں نے یہ عزم ظاہر کیا کہ ہم
ثابت قدمی سے اپنے پاوں پر کھڑے ہوتے ہوئے محنت سے کام کریں گے ، دیہی
علاقوں کی ترقی کے لیے انتھک کوششیں کی جائیں گی اور مشترکہ خوشحالی کے ہدف
کی جانب مستحکم طور پر آگے بڑھا جائے گا ۔ اصلاحات اور کھلےپن سے ترقی کا
ایک معجزہ تخلیق کیا گیا ہے ۔ مستقبل میں ہمیں مزید پختہ عزم سے اصلاحات
اورکھلےپن کو وسعت دینی چاہیے ۔شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ درست اقدار اور
اخلاقیات کو دنیا بھر میں مقبولیت ملتی ہے ۔ گزشتہ سال کے تجربات کی روشنی
میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی اہمیت بہتر طور پر محسوس کی جا سکتی
ہے۔انہوں نے عالمی رہنماوں کے ساتھ اپنی بات چیت کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ
اس دوران انسداد وبا میں اتحاد بات چیت کا مرکزی موضوع رہا ہے۔ وبا کی روک
تھام اور کنٹرول ایک طویل اور مشکل کام ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک کو ایک
ساتھ مل کر وبائی اثرات کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ایک مزید خوشحال گھر کی
تعمیر کرنی چاہئیے۔چینی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ دو ہزار اکیس چینی
کمیونسٹ پارٹی کے قیام کی 100ویں سالگرہ ہے۔ سو برسوں کا سفر انتہائی
شاندار ہے اور سو برسوں کا ابتدائی مشن انتہائی مضبوط ہے۔ہم عوام کو اولین
ترجیح دیتے ہوئے ہمیشہ کی طرح اپنے ابتدائی ہدف کو یاد رکھیں گے اور مشکلات
پر قابو پاتے ہوئے اپنے راستے پر گامزن رہیں گے جس سے چینی قوم کی عظیم
نشاۃ الثانیہ کے خواب کی تکمیل کی جا سکےگی۔
انہوں نے کہا کہ دو "صد سالہ"اہداف کے تاریخی موڑ پر ایک جامع سوشلسٹ جدید
ملک کی تعمیر کے نئے سفر کا آغاز ہوگا۔ اس طویل سفر میں صرف جدوجہد کی
ضرورت ہے۔ چین نے جدوجہد کے ذریعے چیلنجز اور مشکلات کو دور کرتے ہوئے سفر
کیا ہےجبکہ ایک مزید روشن مستقبل کی تعمیر کی خاطر بھرپور کوشش کی جائے گی۔
|