للن دوبے نے رکشا ڈرائیور سے پوچھا ارے کلن بجرنگی تو
ادھر ممبئی میں کیا کررہا ہے؟
کلن ہنس کر بولا یار یہی سوال تو میں تم سے بھی کرسکتا ہوں ؟ کیونکہ میں تو
یہاں کئی سال سے ہوں مگر تم تو کانپور میں تھے ؟
ہاں بھائی کیا بتائیں وکاس دوبے کا انکاونٹر ہوگیا اور پولس چن چن کر اس کے
ساتھیوں کو مارنے لگی اس لیے میں ڈر کے مارے ممبئی بھاگ آیا ۔
یہ تو پرانی پرمپرا ہے للن ۔ میں اور منا بجرنگی بھی اسی ڈر سے یہاں آگئے
تھے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
فائدہ نہیں ہوا ؟ کیا مطلب تم تو زندہ ہو۔ رکشا چلا رہے ہو۔
ہاں بھائی فی الحال تو چلا رہا ہوں لیکن کون جانے کب منا بجرنگی کی کی طرح
مجھے بھی گرفتار کرکے یوپی لے جایا جائے۔
ارے نہیں ۔ یہاں دوسری سرکار ہے اور ممبئی میں اپنے نیتا جی بھی تو ہیں ۔
ارے بھائی اپنے نیتا جی پارٹی بدل کر یوگی جی سے مل گئے ہیں ۔ اس کے بعد ہی
تو منا بھائی کی گرفتاری ہوئی ۔
ہاں یار منا بجرنگی کے ساتھ ٹھیک نہیں ہوا۔ اس نے تو یہ دھندا تقریباً چھوڑ
ہی دیا تھا ۔
اور نہیں تو کیا ۔انہوں نے ٹیکسی لے لی تھی ۔ دن میں اس کو میں چلاتا تھا
اور رات میں وہ خود چلاتے تھے ۔ اچھا بھلا وقت گزر رہاتھا ۔
تو پھر اچانک کیا ہوگیا؟
مجھے نہیں معلوم ۔ ایک دن میں صبح صبح ٹیکسی لے کر نکل گیا ۔ شام کو لوٹا
تو گھر پر سیل لگی ہوئی تھی ۔
اچھا منا بجرنگی نہیں تھے؟
یہ بھی کوئی سوال ہے ؟ جب دروازے پر پولس کا تالا لگا ہو تووہاں کوئی کیسے
رہ سکتا ہے؟
اچھا تو منا بھائی کے بارے میں تمہیں کیسے پتہ چلا؟
اس بلڈنگ کا چوکیدار گنجن تیواری اپنا آدمی تھا ۔ میں سیدھا اس کی کھولی
پر پہنچ گیا۔ اس نے ساری حقیقت بتا دی کیونکہ جب پولس آئی تو وہ ڈیوٹی پر
تھا۔
اچھا تو تیواری نے کیا بتایا؟
وہ بولا کہ اترپردیش کی پولس منا بھائی کو گرفتار کرکے لے گئی اور وہ میرے
بارے میں بھی پوچھ رہی تھی ۔
اوہو، وہ تو اچھا ہوا جو تم گھر میں نہیں تھے ورنہ ہو سکتا ہے تمہیں بھی
گرفتار کرلیا جاتا ۔
ہوسکتا ہے نہیں، یقیناً میں گرفتار ہوجاتا ۔ وہ توسمجھو کہ اوپر والے نے
بچالیا ۔
تو اس کے بعد کیا ہوا؟
میں ڈر کے مارے تیواری کے کمرے میں چھپ گیا ۔
لیکن تم تو بتا رہے ہو کہ ٹیکسی چلاتے تھے اور اب یہ رکشا؟
جی ہاں دوچار دن میں پھر سے وہی ٹیکسی چلانے لگا اورکاندیولی چھوڑ کر یہاں
چمبور جھونپڑ پٹی میں ایک کمرہ کرائے پر لے لیا ۔
ارے ہاں مگر پھر یہ رکشا کہاں سے آیا؟ تم میرے سوال کا جواب دینے کے بجائے
مجھے گھما رہےہو۔
نہیں بھائی دھیرج رکھو ۔ وہ ٹیکسی منا بھائی کی بیوی کے نام پر تھی ۔
تو کیا انہوں نے اسے واپس مانگ لی؟
نہیں , اس بیچاری کوکیا معلوم کہ ممبئی میں منابھائی کیا کرتے تھے ۔ وہ تو
گاوں میں ان کے منی آرڈر پر اپنا گزارہ کرتی تھی۔
اچھا تو کیا ایسا ہوا کہ ایک رات منا بھائی کی ٹیکسی اچانک کالے جادو سے
رکشا میں تبدیل ہوگئی ۔ یار تم سسپنس بڑھائے جارہے ہو؟
للن سچ بتاوں تم بھی وکاس بھیا کی طرح گرم دماغ کے ہو۔ بہت جلدی غصاّ جاتے
ہو۔
ارے بھائی کیا کریں تم جلیبی کی طرح ہمیں چکر پہ چکر لگوائے جارہے ہو۔
ٹھیک ہے ۔ ہوا یہ کہ منا بجرنگی کو جب باغپت جیل کے اندر فرضی انکاونٹر میں
مار دیا گیا تو میں پھر سے ڈر گیا ۔ مجھے اپنی موت دکھائی دینے لگی ۔
اور موت کے ڈر سے تم نے ٹیکسی کو گولی ماردی ؟
نہیں اگر گولی ماردیتا تو رکشا کہاں سے آتا ؟
تو کیا اس ٹیکسی کی اولا سے شادی کردی اور ان دونوں نے یہ رکشا کو جنم دے
دیا ؟
نہیں بھائی تم بہت دور نکل گئے ۔ میں نے اسےفروخت کر دی ۔ ٹیکسی چونکہ
پرانی ہوگئی تھی اس لیے بیچنے کے بعد جو پیسے ملے اس سے نیا رکشا سکا۔
لیکن وہ تو منابجرنگی کی بیوی کے نام پر تھی، تو کیا ان کو ٹرانسفر کے لیے
ممبئی بلایا تھا
نہیں اس دیہاتی عورت ممبئی بلانا ایک مشکل کام تھا اور پولس سے پکڑے جانے
کا خطرہ بھی تھا۔
یہ بولو نہ کہ وہ مالک نہ بن جائے اس لیے نہیں بلایا ۔
نہیں بھائی ایسی بات نہیں میں نے اسےزحمت دینے کے بجائے پڑوس کی سشیلا دیدی
کو آر ٹی او میں لے جاکر ٹرانسفر کرادیا ۔
لیکن کیا پولس نے دیکھا نہیں؟
پولس کی آنکھ پر میں نے رشوت کی پٹی باندھ دی تھی اس لیے اس نے آنکھ موند
کر سارا کام کردیا ۔
یار تم تو بڑے چالاک نکلے اب یہ رکشا کس کے نام پر ہے ؟
یہ تمہارے دوست کلن بجرنگی کے نام پر ہے ۔ اب کوئی ڈر نہیں ہے میں نے منا
بجرنگی سے اپنا آخری رشتہ بھی توڑلیا ہے۔
یار تم نے یہ اچھا نہیں کیا ۔ انہوں نے تم پر کتنے احسانات کیے تھے؟
ہاں بھائی، ان کی احسان کی قیمت تو میں ساتجنم میں بھی نہیں چکا سکتا لیکن
موت کے ڈر سے یہ کرنا پڑامگر آج بھی وہ میرے من مندر میں براجمان ہیں
اور ان کی پتنی ؟
ان کو میں ہر مہینہ سشیلا دیدی کے ذریعہ منی آرڈر بھجوا دیتا ہوں تاکہ ان
کا گھر چلتا رہے اور پولس مجھ تک پہنچ بھی نہیں سکے ۔
یہ سن کر للن کی آنکھ میں آنسو آگئے ۔ وہ بولا تم واقعی احسانمند آدمی
ہو۔ موت کے بعد بھی اپنے محسن کے اہل خانہ کا خیال رکھتے ہو۔
دیکھو بھائی میں کوئی احسان فراموش سیاستداں تھوڑی نا ہوں جو ہمارا خوب
استعمال کرتے ہیں اور پھر اپنی شہرت کے لیے سفاکی سے انکاونٹر کردیتے ہیں
جی ہاں کلن اپنے وکاس دوبے کے ساتھ یہی ہوا۔ ان لوگوں نے اس کی مدد سے کتنے
چناو جیتے مگر دباو آیا تو بے رحمی سے مارڈالا۔
ارے بھائی ہمارے منا بجرنگی کے ساتھ کیا نہیں ہوا ؟ ان کے کارن تو کوئی
بدنامی بھی نہیں ہورہی تھی۔ انہیں مارنے کی کیا ضرورت تھی ؟
ممکن ہے ان لوگوں کو ڈر ہوگیا ہوگا کہ اگر منا بجرنگی ان کے راز فاش کردیں
گے تو مشکل ہوجائے گی۔ اس لیے جیل میں کام تمام کردیا گیا ۔
جی ہاں شاید ایسا ہی ہو؟ میں ان بدمعاشوں کو کبھی معاف نہیں کروں گا اور
موقع ملا تو بدلہ بھی لوں گا ۔
اچھا لیکن تمہارے لیے ایک خوشخبری ہے ۔
خوشخبری ؟ کیسی خوشخبری ؟؟
کانپور پوسٹ آفس نے منا بجرنگی کے نام کا ڈاک ٹکٹ جاری کردیا ہے؟
کیا ڈاک ٹکٹ ؟ وہ تو بڑے بڑے لوگوں کے نام سے جاری ہوتا ہے ؟
جی ہاں تو کیا تمہارے خیال میں منابجرنگی بڑے آدمی نہیں تھے ؟
کلن بولا بھائی میرے لیے تو ان سے بڑا کوئی نہیں تھا لیکن جس یوگی سرکار نے
ان کا انکاونٹر کیا وہ تو ان کو مافیا ڈان کہتی ہے۔
وہ پبلک میں جو چاہے کہے لیکن کانپور کا ڈاک خانہ سرکار کی مرضی کے خلاف یہ
جرأت کیسے کرسکتا ہے ؟
ہاں یہ بھی صحیح ہے لیکن یہ چمتکار کیسے ہوگیا ؟
مائی اسٹامپ کے نام سے ایک سرکاری اسکیم ہے ۔ اس کے تحت کوئی بھی آدمی ۶۰۰
روپیہ فیس جمع کرکے اپنے نام سے۱۲ ٹکٹ جاری کروا سکتا ہے۔
تو کیا میں اپنے پتاشری جمن بجرنگی کے نام سے ٹکٹ جاری کروا سکتا ہوں ۔ وہ
خط پر ٹکٹ دیکھ کر کہتے تھے ایک دن میرے بیٹے للن کا فوٹو بھی اس پر ہوگا۔
جی نہیں اس اسکیم کے تحت ٹکٹ جاری کروانے کے لیے آدمی کا زندہ ہونا ضروری
ہے۔
لیکن منا بجرنگی کی موت کوتو ڈھائی سال کا عرصہ بیت گیا ۔
جی ہاںممکن ہے ۶۰۰ روپیہ فیس اور ۶ ہزار روپیہ رشوت کے ساتھ پوسٹ آفس
والوں نے بھی آنکھ موند لی ہو۔
کلن نے کچھ سوچ کر کہا ہوتو سکتا ہے؟ اور بولا لیکن ۶۶۰۰ کے ساتھ اور کیا
چاہیے ۔
ایک فارم کے ساتھ سماجی خدمات کی تفصیل پیش کرنی ہوتی ہے؟
ارے بھائی وہ کہاں سے لاوں گا ۔ میرے پتا شری جمن بجرنگی تو گورکھپور جیل
میں چکی پیس رہے ہیں ۔
تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ۶۶۰۰ کے بجائے ۱۶۶۰۰ روپئے خرچ کردینا تو وہ کام
بھی ہوجائے گا۔
تم بھی مذاق کرتے ہو للن ۔ یہ تو ناممکن ہے ۔
نہیں کلن یوگی ہے تو ممکن ہے ۔ ہمارے چھوٹا راجن کے نام کا ٹکٹ بھی تو جاری
ہوگیا ہے ۔
یہ چھوٹا راجن تمہارا کیسے ہوگیا؟
ارے بھائی وکاس دوبے کے فرضی انکاونٹر کے بعد میں ڈر کر ممبئی آیا تو اسی
کے گینگ میں کام کرنے والے چھکن نے مجھے پناہ دی اور کام پر رکھوادیا۔
چھوٹا راجن گینگ ؟ مگر خود چھوٹا راجن توپانچ سال سے تہاڑ جیل میں ہے ؟؟ اس
کا گینگ کیا کرتا ہے؟؟؟
وہی سب جو پہلے کرتا تھا ۔ اگر سیاستداں جیل میں بیٹھ کر پارٹی چلا سکتے
ہیں اور الیکشن جیت سکتے ہیں تو مافیا کسی سے کم ہیں ؟
جی ہاں ویسے بھی دونوں میں فرق بہت کم ہے اور دوستی گہری ہے۔ لیکن تم تو
کہہ رہے تھے کہ اس کے نام کا بھی ڈاک ٹکٹ جاری ہوگیا ؟
تم نے درست سنا ۔ اس نئے سال کا جشن اس ڈاک ٹکٹ کی خوشی میں منایا جائےگا ۔
میری طرف سے دعوت ہے کل تم بھی ہمارے اڈے پر آجانا۔
یار میں نہیں آسکتا مجھےاب ان لوگوں سے ڈر لگنے لگا ہے۔ میں اس دنیا میں
لوٹنا نہیں چاہتا ۔ مجھے معاف رکھو ۔
اچھا بہت بزدل ہوگئے ہو؟ کیا بات ہے ؟ ؟کس نے تمہیں اتنا ڈرپوک بنادیا ؟ ؟؟
کلن شرما کر بولا سشیلا دیدی کی بیٹی رنگیلی نے شرط لگا رکھی ہے کہ اگر میں
پھر سے مافیا بنا تو مجھ سے شادی نہیں کرے گی ۔
اچھا سمجھ گیا ؟ تو یہ چکر ہے ۔ خیر اپنی شادی میں بھی کسی مافیا کو نہیں
بلاوگے کیا؟
ہاں لیکن تم تو پہلے میرے دوست ہے اس لیے تمہیں ضرور بلاوں گا ۔ اپنا
موبائل نمبر تو دو ۔
میں تمہیں مس کال کردیتا ہوں ۔
اچھا تمہیں میرا نمبر کیسے مل گیا ؟
تم نے اپنی سیٹ کے پیچھے اپنا نام للن تیواری اور نمبر جو لکھ رکھا ہے۔ میں
نے اسے اپنے موبائل میں محفوظ کرچکا ہوں ۔
للن یہ سن کر ڈر گیا ۔ پھر بولا ٹھیک ہے اچھا کیا جو بجرنگی کے بجائے
تیواری لکھا خیر۔ مس کال کرو۔
یار للن تم اتنے بزدل ہوجاوگے میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا ۔
اس میں سوچنے کی کیا بات ہے۔ ایک بار پریم کرکے دیکھو اپنے آپ سمجھ میں
آجائے گا۔
اچھا خیر اب یہ پریم پروچن کسی اور وقت دینا، آج کافی دیر ہوگئی ہے۔ چلتے
ہیں ۔
ہاں للن بھیا لیکن میری ایک گزارش ہے کہ تم کسی طرح وکاس دوبے کے نام سے
بھی ایک ڈاک ٹکٹ جاری کروادو ۔ بڑا بہادر آدمی تھا ۔
یار کلن مجھے تو لگتا ہے برہمنوں کی خوشنودی کے لیے الیکشن سے پہلے یوگی جی
خود ہی وکاس دوبے کے نام سے ٹکٹ نکلوادیں گے۔
جی ہاں اگر ایسا نہیں ہوتو کوئی برہمن کمل پر مہر نہیں لگائے گا ۔ انہیں
برہمنوں کو خوش کرنے کے لیے کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی ہوگا ڈاک ٹکٹ ہی سہی۔
اچھا خیر نئے سال کی پیشگی مبارکباد ۔
جی ہاں تمہیں اور تمہاری رنگیلی کو بھی نئے سال کی ڈھیر ساری شبھ کامنائیں
۔ اب تمہارے بیاہ کے اوسر پر ملیں گے۔
|