محبت کا ایندھن

میں ناشتہ کا انتظار کر رہا تھا اس طرح جیسے کبھی منگیتر کے فون کا انتظار کرتا تھا۔ دل بہت خوش ہو رہا تھا کہ وہ اب آئ کہ اب آئ اور پھر کام والی آ گئ اور اس نے کہا کہ گیس نہیں آئ اور آپ کا محبوب پراٹھا نہیں بن سکتا ۔

میں نے اپنا بلڈ پریشر بڑھا کر کام والے سے کہا کہ چیک کرو کیا گیس پریشر کم ہے کیا؟

اس نے کہا کہ سوئ گیس والوں پر پریشر ہے کہ پہلے سی این جی والوں کو دینی ہے اور ایل این جی کے پیسے نہیں جو کمی کو پورا کر سکیں کیونکہ پچھلے والے سارے کھا گئے جو اب ان سے واپس لینے کی عوامی مراد ایک سعید روح کی ذمہ داری لگا دی ہے۔

ملازم کی بات پر مجھے یقین نا آیا ۔ میں نے جب خود گیس والو گھمایا تو گیس کے پائپ سے ایمانداری ، تابعداری ، شجر کاری اور مخالفین پر ضرب ِ کاری کی ہوا نکلتی محسوس ہوئ۔

مجھے بہت خوشی ہوئ اور میں نے متبادل ایندھن کی فراہمی پر پراٹھا کھانے کا ارادہ غیر معینہ مدت تک کسی احتجاجی دھرنے کی کامیابی تک ملتوی کر دیا اور محبت سے اپنی بھوک کو بھر لیا۔
 

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 290620 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.