الخدمت کی سنہری خدمات

2005میں بھی جب ملک کو زلزلہ جیسی قدرتی آفت کا سامنا تھا توالخدمت نے بڑھ چڑھ کر کام کیا ۔متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کے جو کام کیے انہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔متاثرین کیلئے ہزاروں گھر تعمیر کروائے۔2009میں جب آئی ڈی پیز کا مسئلہ درپیش ہوا تو الخدمت نے لاثانی کردار ادا کیا ۔آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے خیمہ بستیاں قائم کیں ۔ان کی ریلیف وبحالی کے کاموں کے ساتھ انہیںنہ صرف راشن ،کھانا اور پینے کا پانی پہنچایا بلکہ ان کو صحت کی سہولت پہنچانے کیلئے میڈیکل کیمپس بھی منعقد کیے گئے اوران کی مکمل بحالی تک کام کیا۔ 2010اوراس کے بعد چند سال تک متواتر طوفانی بارشوں نے سیلاب کی صورت میں ملک بھر میں تباہی مچائی تو الخدمت نے بھر پور خدمات انجام دیں ۔تباہ حال سیلاب متاثرین کو گھر بنا کر دیئے ۔ 2008اور 2013میں بلوچستان کے علاقوں ماشکیل ،آواران اور زیارت میں آنے والے زلزلہ میں بھی الخدمت نے خدمت کی مثال بن کردکھایا ۔ الخدمت کو ماضی کی یہ سنہری مثال ایک بار پھر2020میں زرا مختلف انداز میں دہرنے کا موقع ملااور یہ سال الخدمت کیلئے خدمات کا سنہرا سال بن گیا ۔

الخدمت کی سنہری خدمات


2005میں بھی جب ملک کو زلزلہ جیسی قدرتی آفت کا سامنا تھا توالخدمت نے بڑھ چڑھ کر کام کیا ۔متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کے جو کام کیے انہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔متاثرین کیلئے ہزاروںگھر تعمیر کروائے۔2009میں جب آئی ڈی پیز کا مسئلہ درپیش ہوا تو الخدمت نے لاثانی کردار ادا کیا ۔آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے خیمہ بستیاں قائم کیں ۔ان کی ریلیف وبحالی کے کاموں کے ساتھ انہیںنہ صرف راشن ،کھانا اور پینے کا پانی پہنچایا بلکہ ان کو صحت کی سہولت پہنچانے کیلئے میڈیکل کیمپس بھی منعقد کیے گئے اوران کی مکمل بحالی تک کام کیا۔ 2010اوراس کے بعد چند سال تک متواتر طوفانی بارشوں نے سیلاب کی صورت میں ملک بھر میں تباہی مچائی تو الخدمت نے بھر پور خدمات انجام دیں ۔تباہ حال سیلاب متاثرین کو گھر بنا کر دیئے ۔ 2008اور 2013میںبلوچستان کے علاقوں ماشکیل ،آواران اور زیارت میں آنے والے زلزلہ میں بھی الخدمت نے خدمت کی مثال بن کردکھایا ۔ الخدمت کو ماضی کی یہ سنہری مثال ایک بار پھر2020میں زرا مختلف انداز میں دہرنے کا موقع ملااور یہ سال الخدمت کیلئے خدمات کا سنہرا سال بن گیا ۔

2020بحیثیت مجموعی ملک کی معاشی صورتحال کیلئے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنا ۔ماہ فروری کے آخر میں کورونا کی ایسی خوفنا ک وبا آئی جس کا نام تک لوگوں نے سنا نہیں تھا ۔اسے کوڈ ۔19کا نام دیا گیا ۔حساسیت کے اعتبار سے بھی اسے خطرناک وبا قراردیاگیا۔دنیا میں شاید چند ممالک ہی ہوں گے جو اس سے متاثر نہیں ہوئے ،مگر اس صورتحال میں الخدمت نے جہاں ملک بھر میں کام کیا،وہاں الخدمت نے اہالیان کراچی کی خدمت کی ایک نئی تاریخ رقم کی ۔

کورونا کی وبا کے آغاز پر الخدمت شہر بھر کی مساجد اور تعلیمی اداروں کے باہر کورونا کی وبا سے آگاہی لیے بینرز آویزاں کیے ۔ماسک ،ہینڈ سینیٹائزرز تقسیم کیے اوراس وبا سے متعلق شعور آگہی کیلئے بھر پور کام کیا۔شہر کی پیشتر مساجد ،امام بارگاہوں ،چرچز اورمندروں ،سرکاری ونجی اسپتالوں،فیکٹریوں ،اسکولوں اور بازاروں اور قرنطینہ سینٹرز میں جراثیم کش ادویہ کا اسپرے کیا گیا ۔کراچی کے بیشتر سرکاری ونجی اسپتالوں کے سربراہان سے ملا قاتیں کر کے ڈاکٹرز اور پیر میڈیکل اسٹاف کو بڑی تعداد میں پی پی ای کٹس فراہم کیں ،جبکہ ملک کے کئی اسپتالوں کو وینٹی لیٹرز اور پی پی ای کٹس (PPE ( فراہم کیں ۔

شہر میں کوروناکی پہلی لہر کے دوران درپیش صورتحال میں لوگوں کو سخت لاک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا تو الخدمت نے جب تک کورونا کی پہلی لہر برقرار رہی اس وقت تک کمزورووں ،محتاجوں ومزدور طبقے تک پکاپکایا کھانا پہنچایا اور انہیں پینے کا پانی فراہم کیا ۔شہر بھر میں میگا راشن سینٹر ز قائم کیے ۔ ان راشن سینٹرز کے ذریعے لاکھوں افراد تک ان کے گھروںپر رات گئے راشن پہنچایا تاکہ کسی کا عزت نفس مجروح نہ ہو ۔لاک ڈاؤن اور روزگار ختم ہونے والے افراد اور ضرورت مندوں میں 50ہزار من سے زائد گوشت لوگوں کے گھروں پر پہنچایا گیا۔

الخدمت نے شہر کے مختلف علاقوں میں تندور قائم کیے گئے جہاں سے شہریوں کو 5روپے کی روٹی فراہم کی گئی اور بعض علاقوں میں 20روپے کا سالن فراہم کیا گیا ،اس دوران الخدمت دسترخوان کے ذریعے صبح اور رات کے اوقات میں مفت کھانا فراہم کیا جاتا رہا ۔

کورونا کی لہر کے دوران جب عام آدمی کا کورونا کا مہنگا ٹیسٹ کرانا تقریباً ناممکن تھا ،الخدمت نے ناظم آباد میں کورونا کی جدید اسٹیٹ آف دی آرٹ لیبارٹری قائم کی ،جہاں عالمی معیار کے مطا بق کورونا ٹیسٹ کی سہولت نہایت ارزاں نرخوں پر فراہم کیا گیا ۔اس لیبارٹری میں ٹیسٹ کرانے والے افراد کیلئے 10یا 12 ہزار کی جگہ صرف 3000ہزار روپے میں کورونا ٹیسٹ کا آغاز کیا گیا،جبکہ یہی سہولت گھر پر بھی دینے کا اہتمام کیا ۔فریدہ یعقوب اسپتال میں قرنطینہ سینٹرقائم کیا گیا ،جبکہ وہاں بھی لوگوں کو کورونا ٹیسٹ کی سہولت پہنچائی گئی ۔

الخدمت نے پی ای سی ایچ میں عارضی واک تھرو کورونا ٹیسٹنگ لیب بھی قائم کی جس سے ملیر ،نرسری ،لائنز ایریا ،ڈیفنس سمیت دیگر علاقوں کے افراد نے استفادہ کیا ،جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں کلیکشن پوائٹس کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ شہرمیں کورونا کی پہلی خوفناک لہر کے دوران اسپتال مریضوں سے بھر گئے اور آکسیجن سلنڈرز کا حصول مشکل ہوگیا ۔اسپتالوں میں رش کے باعث گھروں میں قرنطینہ لوگوں کی سہولت کیلئے آکسیجن سلنڈرز کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا گیا ،جو اب کورونا کی دوسری لہر کے دوران بھی جاری ہے ،جبکہ پلز آکسو میٹر بھی فراہم کیے گئے۔الخدمت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولت کو لوگوں نے سراہا ہے ۔

2005کے زلزلے کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ الخدمت نے اتنے بڑے پیمانے پر منظم انداز میں کام کیا ۔اس کے رضاکاروں نے جان ہتھیلی پر رکھ کرکام کیا ۔ 2020ہی میںالخدمت کو خدمات کے کاموں کے دوران سابق ایم ایس فریدہ یعقوب اسپتال گلشن حدید اورالخدمت کوروناٹاسک فورس کے اہم رکن کوڈاکٹر عبد القادر سومرو اوردیگر کئی کارکنوںکی کورونا کے سبب ہو نے والی شہادتوںکے سبب بھی صدمے کا سامنا کرنا پڑاجبکہ کراچی اور اس کے مضافات میں کورونا کے دوران جانفشانی سے میڈیکل کیمپس میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر محمد ثمین خان کی اچانک موت کا بھی نقصان سہنا پڑا۔

ماہ اگست اور ستمبر2020میں ہی کورونا کی پہلی لہر کے دوران اہلیان کراچی کوتباہ کن طوفانی بارشوں کا سامنا کر نا پڑا ۔اس صورتحال میںکراچی اور اس کے مضافاتی علاقوں میں گھر ڈوب گئے ،بہت سے گھروں کو نقصان پہنچا ۔شہر میں متعدد اموات بھی ہوئیں ۔تاہم الخدمت نے کشتی اور سٹل سروس شروع کی ۔الخدمت کے ذمہ داران کا جذبہ بھی دیدنی تھا وہ خود رضاکاروں کے ساتھ اس طوفانی بارشوں کے دوران سڑکوں پرنکلے اور بارش میں پھنسی گاڑیوں کو نکالا اور کشتی سروس کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا ۔

الخدمت نے ان بارشوں کے دوران ہونے والے نقصانات کیلئے نہ صرف سروے کیا، بلکہ بارش سے متاثر ہونے والے افراد اور خاندانوں تک ترپال ،خشک راشن اور پینے کا پانی بھی ان کی دیلیز تک پہنچا اور شہر کے مختلف علاقوں میں کئی کئی ہفتوں سے کھڑے پانی کو بھی نکالا جس سے اذیت کا شکار لوگوں نے سکھ کا سانس لیا،الخدمت نے بارش سے متاثرہونے والے مکانات کا سروے کیا اوران کی تعمیر کیلئے نقد رقم فراہم کی ۔250خاندانوں کو امدادی رقوم کے چیکس تقسیم کیے گئے ۔الخدمت نے کراچی کے بارش سے متاثر ہ علاقوں میں میڈیکل اور موبا ئل میڈیکل کیمپس بھی منعقد کیے۔ جہاں ماہر ڈاکٹرز اور پیر میڈیکل اسٹاف نے سیکڑوں افراد کا نہ صرف معائنہ کیابلکہ انہیں مفت ادویہ بھی فراہم کی گئیں ۔

الخدمت کے تحت شہر کے قلب پی آئی بی میں الخدمت کمپلیکس قائم کیا گیا جس میں ڈائئگنوسٹک سینٹر ،واٹرفلٹریشن پلانٹ ،میڈیکل سینٹر ،فارمیسی ،پانی کی ٹیسٹنگ کیلئے جدید لیبارٹری جبکہ خواتین اور بچیوں کیلئے دینی تعلیم کیلئے درس گا ہ بھی قائم ہے اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے جہاں خواتین اور لڑکیوں مختلف ہنر سکھائے جا رہے ہیں۔

الخدمت کے تحت شعبہ آرفن کیئر پروگرام بھی سال 2020میں خدمات کے لحاظ سے پیچھے نہیں رہا ۔ کورونا کے دوران الخدمت آرفن کیئر پروگرام کے تحت رجسٹرڈ تمام بچوں کے گھروں پر راشن پہنچایا گیا ۔یتیم بچوں میں ہائی جین کٹس اور تحائف تقسیم کیے۔اس دوران یتیم بچوں کی ماؤں کو چھوٹے کاروبار کیلئے قرضے بھی فراہم کیے گئے ۔الخدمت نے اسکولز کی بند ش کے دوران بھی ان یتیم بچوں کیلئے غیر نصابی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔اس دوران مضمون نویسی ،مصوری اور تقاریر سمیت دیگر مقابلے بھی منعقد کروائے گئے اور پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں میں انعامات تقسیم کیے گئے ۔

لاک ڈاؤن نے باعث بڑے پیمانے پر لوگ متاثر ہوئے ہیں،تاہم الخدمت کے مواخات پروگرام کے تحت کورونا کی وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران بھی چھوٹے کاروبار کیلئے قرضوں کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہا ۔الخد مت کی جانب سے سال ہا سال سے لوگوںکو چھوٹے کاروبا کیلئے 50ہزار روپے تک کے بلاسودقرضے فراہم کیے جارہے ہیں۔لہٰذالخدمت نے 2020میں یہ سفر جاری رکھا اور سال میں 40افرد کو بلاسود قرضے فراہم کیے گے ،جس سے نہ صرف بے روزگار افراد کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کا موقع ملا اورخاندان کی کفالت جیسے عظیم مقصد کے حصول کیلئے بھی آسانی پیدا کی گئی ۔

الخدمت کے دیگر شعبہ جات بھی لوگوں کی خدمت میں فعال کردار ادا کیا، جبکہ الخدمت کورونا کی وبا کی دوسری لہر کے دوران بھی اپنے کاموں کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔

الخدمت رضاکاروں نے 2020کے دوران لیاری ،کورنگی اللہ ولا ٹاؤن اورنئی کراچی اورگلستان جوہر سمیت شہر کے مختلف مقامات پر گرنے والی عمارتوںپر بھی امدادی کام کیے اوررضاکاروں نے لوگوں کوریسکیو کیا اورمتاثرین کو پینے کا پانی کھانا بھی فراہم کیا ۔

کورونا کی پہلی لہر کے بعد جب تعلیمی ادارے کھلے تو الخدمت نے آگاہی کیلئے یونیورسٹیز ،کالجز اوراسکولز اور سوشل میڈیا پر بھی مہم چلائی تاکہ موثر انداز میں لوگوں تک کوروناکی وبا سے بچاؤ کیلئے پیغام پہنچ سکے۔الخدمت نے پھر پور مہم چلائی اور کراچی یونیورسٹی سمیت دیگر درسگاہوں کے داخلی راستوں پر آگاہی کیمپ اوراسٹالز قائم کیے گئے ،جہاں طلبہ وطالبات کو سینٹائز کر کے کلاسز میں بھیجا گیا ۔طلبہ کو ایجو کیشنل کٹس بھی فراہم کی گئیں جن میں ماسک ،ٹیشوپیپرزاور فیس وائزر شامل تھے ۔

الخدمت نے اسی سال میں ” سلام رضاکار ‘ ‘ کےعنوان سے ایک رضاکاروں کے اعزاز میں ”کنونشن“ کا اہتمام کیا گیا ،جس میں رضاکاروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔اسی سال سی ای اورالخدمت انجینئرسلیم اظہراپنی مدت پوری کرکے رخصت ہوئے اور ڈائریکٹر میڈیااینڈ مار کیٹنگ نوید علی بیگ کوالخدمت کراچی کا نیا سی ای اومقرر کیا گیا ۔

الخدمت کا شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ،آرفن کیر پروگرام ،شعبہ کمیو نٹی سروسز نے جس انداز میں اپنا فرض نبھایا اس کی نظیر کہیں اور نہیں ملتی۔ الخدمت کو 25فروری 2020کو ایک بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا جو الخدمت پاکستان کیلئے بڑا سانحہ تھا ،اس دن سابق ناظم کراچی ،محسن کراچی الخدمت پاکستان اور الخدمت کراچی کے سابق صد ر نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ جہان فانی سے کوچ کرگئے ،ان کی الخدمت کیلئے خدمات کبھی فراموش نہیں کی جا سکیں گی ۔

انہوں نے نہ صرف کراچی میں بلکہ تھر پاکر کے باسیوں کیلئے جو کام کیے وہ تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھیں جائیں گے ۔الخدمت کے تحت شہر کے قلب پی آئی بی میں الخدمت کمپلکس قائم کیا گیا ،جس میں ڈائیگنو سٹک سینٹر ،واٹرفلٹریشن پلانٹ ،میڈیکل سینٹر ،فارمیسی اورجدید واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کی گئی ہے، جبکہ خواتین اور بچیوں کیلئے دینی تعلیم کیلئے درس گا ہ اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے جہاں خواتین اور لڑکیوں دینی تعلیم کے ساتھ مختلف ہنر سکھائے جا رہے ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے سبب اجتماعات اورپروگرام روک دیئے گئے تو سال 2020کے دوران الخدمت نے آن لائن فنڈ ریزر ٹیلی تھون منعقد کیا،جس میں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے کئی ممالک سے لوگوں نے عطیات دیئے اورالخدمت کی خدمات کو سراہا ،جبکہ رمضان میں مستحقین میں راشن اورعید الاضحی پر ہزاروں خاندانوں میں قربانی کا گوشت تقسیم کیا گیا ۔

الخدمت نے 2020تک تمام کام منظم انداز میں اوربھر توانا ئی کے ساتھ کیے ۔الخدمت نے خدمات کا جو سنگ میل طے کیا ،یہ اس کیلئے آئندہ دنوں میں چیلنج کے طور پر برقرار رہیں گے ،امید کی جارہے کہ الخدمت ایسے تمام چیلنجنگ سنگ میل کو عبور کرے گی ۔

 

ZAIN  SIDDIQUI
About the Author: ZAIN SIDDIQUI Read More Articles by ZAIN SIDDIQUI: 29 Articles with 23792 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.