پچھلے اڑھائی سالوں سے یہ بات زبان ذد و عام ہے کہ ایم
این اے حلقہ این اے 57صداقت علی عباسی اپنے آبائی علاقہ میں تو ترقیاتی کام
کروا رہے ہیں لیکن تحصیل کلرسیداں پر وہ کوئی خاصی توجہ نہیں دے رہے ہیں
اور کلرسیداں کے علاقے کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں لیکن جب اس بات پر
غور و خوض کی اور کچھ اہم مقامی سیاسی رہنماؤں سے اس ھوالے سے بات کی تو
بہت سی غلط فہمیاں دور ہو گئی ہیں اور پتہ چلا کہ صداقت علی عباسی اپنے طور
پر حلقہ کی ترقی کیلیئے بہت سے اہم منصوبوں پر کام کر رہے ہیں ہر منتخب ایم
این اے ،ایم پی اے کو اس بات کا بخوبی علم ہوتا ہے کہ وہ عوام کے ووٹ کی
طاقت سے اس مقام پر پہنچے ہیں اور وہ بھی اپنے عوام کو بدلے میں کچھ دینے
کی ضرور کوشش کرتے ہیں یہ الگ بات ہے کہ کچھ مجبوریوں اور پارٹی پالیسیاں
آڑے آ جاتی ہیں جو دیرپا ہوتی ہیں اور عوام یہ تصور کرنے لگ جاتے ہیں کہ ان
کے منتخب نمائندے ان کو نظر انداز کر رہے ہیں عوام کو نظر انداز کرنا سب سے
مشکل اور کٹھن مرحلہ ہوتا ہے جس کا ان کو اندازہ ہوتا ہے کہ وہ اگر اپنے
عوام کے کام نہ کر سکے تو ان کو گلے الیکشن میں بہت سی مشکلات سے دوچار
ہونا پڑے گا اور عوام اپنا بدلہ لینا بھی خوب جان چکے ہیں منتخب نمائندوں
کو جب بھی کوئی موقع ملتا ہے تو وہ اپنے عوام کو ضرور کوئی نہ کوئی تحفہ
دینے کی تگ و دو کرتے ہیں ایم این اے صداقت علی عباسی بھی ان دنوں اپنے
پورے انتخابی حلقے سمیت کلرسیداں کیلیئے بھی بہت سے اہم منصوبوں پر کام کر
رہے ہیں اور بہت جلد عوام اس حوالے سے نوید سنیں گئے انتہائی زمہ دار زرائع
سے علم ہوا ہے کہ وہ جہاں پر کلرسیداں کیلیئے بہت سارے ترقیاتی منصوبوں اور
دیگر اس طرح کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں وہاں پر وہ کلرسیداں کے عوام کو
ایک انتہائی اہم تحفہ بھی دینے جا رہے ہیں جو پوٹھوہار یونیورسٹی مری میں
قائم کی جا رہی ہے اس کا ایک کیمپس کلرسیداں میں بھی قائم کیا جائے گا اگر
اس بات میں صداقت ہے تو یہ کلرسیداں کے عوام کیلیئے ان کی طرف سے ایک بہت
بڑا تحفہ ثابت ہو گا اور اس کام کو کلرسیداں کی تاریخ میں سنہرے حروف سے
لکھا جائے گا اور ان کی طرف سے یہاں کے عوام پر احسان عظیم تصور کیا جائے
گا اس کے علاوہ انتہائی اہم زرائع سے پتہ چلا ہے کہ یونین کونسل غزن آباد
میں ایک بنیادی مرکز صحت جس پر بہت عرصے سے چہ میگوئیاں جاری تھیں اس
کیلیئے بھی انہوں نے4کروڑ 80لاکھ روپے کی منظوری دے دی ہے اس کے ساتھ ساتھ
شاہ باغ سے نوتھیہ روڈ جو علاقہ مکینوں کیلیئے کسی عذاب سے کم نہ تھا اس
روڈ کیلیئے بھی انہوں نے 4کروڑ 10لاکھ روپے کی رقم کی منظوری دے دی ہے اور
یہ نہ صرف روڈ بنے گی بلکہ اس کے آس پاس پانی کی نکاسی کیلیئے نالیاں بھی
بنائی جائیں گی ان منصوبوں کی تکمیل سے یہ علاقہ بہت سے مسائل سے چھٹکارا
حاصل کر سکے گا یو سی غزن آباد کے عوام کو علاج و معالجے کے حوالے سے بہت
سی دشواریوں کا سامنا ہے بی ایچ یو کے قیام سے ان کو صحت کے حوالے سے
سہولیات اپنی دہلیز پر مل جائیں گی اور وہ اپنے ایم این اے اور مقامی سیاسی
قیادت کے احسان مند رہیں گئے شاہ باغ نوتھیہ روڈ کے بننے سے پوری یو سی غزن
آباد و گف اور دربار بابا غلام بادشاہ پر آئے روز آنے والے سینکڑوں زائرین
کوسفری حوالے سے درپیش مشکلات کے حل میں مدد مل جائے گی مذکورہ تینوں
منصوبے بہت بڑے اور انتہائی اہم ہیں ان کی تکمیل سے علاقے کی تعمیر و ترقی
میں اضافہ ہوگا بی ایچ یو غزن آباد اور شاہ باغ تا نوتھیہ روڈ کے منصوبوں
کی منظوری میں مقامی رہنما پی ٹی آئی راجہ فیصل زبیر کی بہت بڑی کاوشیں شال
میں انہوں نے اس حوالے سے بہت زیادہ محنت کی ہے اور وہ تقریبا پچھلے ایک
سال سے ان منصوبوں کیلیئے دوڑ دھوپ کر رہے ہیں کافی دفعہ ان سے بات چیت
ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی یو سی اور اہل علاقہ کے یہ درینہ
مطالبے ہر حال میں پورے کروانے میں اپنا کردار ادا کروں گا اور ان کاوشوں
میں ان کے ساتھ دیگر بھی بہت سارے مقامی رہنما ؤں جن میں قابل ذکر توصیف
احمد بھٹی ہیں کی کاوشیں بھی شامل ہیں جن کی محنت کی وجہ سے الحمد اﷲ یہ
منصوبے تکمیل کے مراحل کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں یہ دوبڑے منصوبے پی ٹی آئی
کے مقامی رہنماؤں کی طرف سے اپنے عوام کے حق میں بہترین ثابت ہو گئے جس طرح
راجہ فیصل زبیر اور ان کی دیگر ٹیم نے یہ دو بڑے منصوبے منظور کروائے ہیں
اسی طرح وہ اپنی یو سی میں گیس فراہمی کے منصوبے کو بھی مکمل کروانے میں
اپنا کردار ادا کریں گیس فراہمی مطالبہ بھی بہت زور پکڑ رہا ہے اسی طرح
کلرسیداں شہر کے بلکل سرے پر نالہ کانسی پر بنے پل کی خستہ حالی جو انتہائی
خطر ناک صورتحال اختیار کر چکی تھی اس کی تعمیر و مرمت کا کام بھی مکمل کر
دیا گیا ہے جو پوری تحصیل کلرسیداں سمیت آزاد کشمیر جانے والی گاڑیوں
کیلیئے بھی معاون ثابت ہو رہا ہے اسی طرح کے دیگر بھی منسوبوں کو دیکھ و سن
کر پتہ چلا ہے کہ صداقت علی عباسی کلرسیداں کو نظر انداز نہیں بلکہ اس کی
ترقی کیلیئے خاموشی کے ساتھ عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ مزید بھی
بہت کچھ کریں گئے ان کو اپنے عوام کی محرومیوں کا مکمل احساس ہے جن کو دور
کرنے میں وہ اپنا بہترین کردار ضرور ادا کریں گئے اور کلرسیداں کے عوام بھی
ان کو کی کاوشوں کو سراہیں گئے
|