چلتے چلتے

ٹی وی پر ایک پروگرام جو موبائل پر "چلتے چلتے" نظر آیا ، ایک جگہ ساکن ہو کر دیکھ رہا تھا ، بہت اچھا لگا۔
مہمان ڈاکٹر صاحبہ سے میزبان نے پوچھا کہ غذا کو اچھی اور بری غزا میں اگر تقسیم کریں تو کیسے کریں گی ۔ جو جواب ملا اس پر میزبان کے ساتھ میں بھی جھوم اٹھا کہ
جو خدا نے بنائ وہ اچھی ہے اور جو انسان نے بنائ وہ بری غذا ہے۔
جو چیز جتنی زیادہ قدرتی ہو گی اتنی فائدہ مند اور جتنی مصنوعی اتنی نقصان دہ.
ایک کالر نے ڈائٹنگ پلان میں جلدی نتیجہ تک پہنچنے کی بات کی تو دانشور ڈاکٹر نے کہا ،

تیز نہیں جانا ہے دور تک جانا ہے.

چلتے رہنا ہے ، چھوٹے چھوٹے قدموں سے بڑھتے رہنا ہے۔

مجھے بھی یاد آیا کہ بہت سال پہلے میں نے بھی ایک ڈاکٹر ادیب کی کتاب میں پڑھا تھا کہ
دوڑئیے ، دوڑئیے ، جان بچانے کے لیے دوڑئیے ، اور میں دوڑ گیا ۔
ایک پارک میں چلتا رہا چلتا رہا
صحت کا دیا جلتا رہا جلتا رہا

میرا تجربہ ہے کہ ٹکڑوں میں چھوٹے چھوٹے کھانے کئ مرتبہ کھانا اتنا نقصان نہیں پہنچاتا جتنا ایک وقت زیادہ کھانا۔

اب محبت کے سفر میں پیدل چل رہا ہوں اور منزل ہے کہ دور ہوتی جا رہی ہے۔

 

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 262384 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.