زخمی کبوتر

فری بہت پیاری سی لڑکی تھی۔ اس کو قدرت کے نظاروں سے بہت لگاؤ تھا۔ وہ روز پاس ہی قریب ایک چھوٹے سے جنگل میں جایا کرتی تھی جہاں پھل دار درخت، پھول اور مختلف قسم کے پرندوں کی چہچہاہٹ سے لطف اندوز ہوتی تھی۔ ایک دن وہ جنگل میں پھول جمع کر رہی تھی کہ اس کو ایک کبوتر زخمی حالت میں پڑا ہوا نظر آیا۔ اس کو کبوتر کی یہ حالت دیکھ کر بہت تکلیف ہوئی اور وہ اس کبوتر کو اپنے ساتھ گھر لے آئی۔ فری نے اس کی مرہم پٹی کی۔

فری کبوتر کا بہت خیال رکھتی تھی۔ ایک دن صبح سویرے جب فری کبوتر کو دانہ پانی دے رہی تھی تو اس کو کبوتر کے پاس سے بہت تیز روشنی نکلتی ہوئی نظر آئی۔ وہ روشنی اتنی تیز تھی کہ فری اس کو برداشت نہیں کر پا رہی تھی۔ تھوڑی دیر بعد وہ دیکھتی ہے کہ اس کے سامنے ایک خوبصورت سا شہزادہ کھڑا ہوا ہے۔ وہ شہزادہ اتنا حسین و جمیل تھا کہ فری کو لگ رہا تھا جیسے وہ خواب دیکھ رہی ہو۔ وہ شہزادہ مسکراتے ہوئے بولا:
پیاری فری! جب میں چھوٹا تھا تو ایک جادوگرنی نے مجھے اپنی گرفت میں لے لیا تھا اور مجھے اپنے جادو سے کبوتر کے روپ میں قید کر کے رکھ دیا وہ جس کے ساتھ چاہتی یہی کرتی۔ ایک دن میں بہت مشکل سے جان چھڑا کر وہاں سے نکلا اور جنگل میں پہنچا ہی تھا کہ ایک شکاری کے نشانے کا شکار ہوگیا اور گر کر زخمی ہوگیا۔

پھر تم نے میری حالت دیکھی تو مجھ پر رحم کھایا اور میرا خیال رکھا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس جادوگرنی کے جادو کا زور ٹوٹ گیا اور میں اتنے لمبے عرصے کے بعد آج اپنی اصل حالت میں آگیا۔
فری اس کی بات بہت غور سے سن رہی تھی۔
"فری تم مجھے بہت اچھی لگتی ہو کیا تم مجھ سے شادی کروگی؟"

فری کو یقین نہیں آ رہا تھا کہ یہ سب سچ ہے اس کو تو بس لگ رہا تھا جیسے وہ خواب دیکھ رہی ہے اور یوں ہی کچھ دنوں میں ان دونوں کی دھوم دھام سے شادی ہوگئی اور وہ ہنسی خوشی رہنے لگے۔
پیارے بچو! جب ہم کسی کی مدد کرتے ہیں چاہے وہ حیوان ہی کیوں نا ہو تو اللہ تعالی ہمیں ہماری نیکی کا اچھا صلہ دیتے ہیں۔
 

Afrah Imran
About the Author: Afrah Imran Read More Articles by Afrah Imran: 22 Articles with 44017 views She is a student of Mass Communication studying from Virtual University of Pakistan. In 2017, when she was XI student she started writing articles on .. View More