عمر کوٹ کا تاج محل

یوں تو تاج محل بھارت کے شہر آگرہ میں ہے لیکن سندھ کے دو شہروں میں اس کی نقل تیار کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ضلع بدین کے شہر ٹنڈو باگو میں تالپور حکم رانوں کی اولادو ںمیں سے میر خدا بخش تالپور نے اپنی مرحومہ بیوی ’’صاحب خاتون ‘‘ کی یاد میں صاحب محل بنوایا تھا، جس کی تعمیر سے قبل انہوں نے آگرہ میں قیام کرکے شاہ جہاں کے بنوائے ہوئے تاج محل کا مشاہدہ کیا تھا ۔ شاہ جہاں او ر میر خدا بخش تالپور کی تقلید کرتے ہوئے سندھ میں ہی عمرکوٹ کے ایک رہائشی نے بھی محبت کی عظیمنشانی تعمیر کروائی ہے ۔ عمر کوٹ کے نزدیک گاؤں راجہ رستی کے دیہہ ڈھیبو کے رہائشی عبدالرسول پلی نے اپنی اہلیہ مریم کی وفات کے بعد اس کی گاؤں کے قبرستان میں ہی محبت کی نشانی تعمیر کرنے کاخیال آیا۔اپنے مقصد کو پاثہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے انہوں نے تاج محل کی تصویریں خریدیں۔ متعدد بار وہ خود بھارت گئے اور آگرہ میں کئی روز تک قیام کرکے وہ تاج محل کی عمارت کا چہار اطراف سے مشاہدہ کرتے رہے۔ گاؤں واپس آکرانہوں نے اس کا نقشہتیار کیااس کے بعد انہوں نے راج مستریوں کے ساتھ اپنی اہلیہ کے مقبرے کی تعمیر شروع کرائی۔ ان کے ساتھ خود بھی تعمیری کاموں میں معاونت کرتے رہے۔ دن رات کی محنت سے ڈیڑھ سال کے مختصر عرصے میں محبت کا یہ شاہ کار کی تعمیر مکمل ہوئی، جس پر تقریباً 20 لکھ روپے کی لاگت عمارت کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد انہوں نے راج ، مستری اور مزدوروں کو دوگنے معاوضے کے علاوہ انعام و اکرام سے بھی نوازا۔ سندھ میں محبت کے دوسرے شاہ کار کو دیکھنے کے لیے دور دراز سے لوگ دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔

اس مقبرے کے تخلیق کار عبدارسول پلی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیںاور انہوں نے پوسٹ گریجویشن کے ساتھ قانون میں بیچلر زکی ڈگری بھی لی ہوئی ہے۔پیشے کے لحاظ سے زمیندار ہیں ، جب کہ سیاست سے بھی ان کا گہرا تعلق تھا۔ اہلیہ کی وفات کے بعدانہوں نے سیاست اور دیگر دنیاوی امورکو خیرباد کہہ کر روحانیت اور ذکر و اذکاراور مراقبہ کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیااور اپنے شب و روز کا زیادہ حصہ اپنی اہلیہ کے مقبرے میں گزارتے ہیں۔۔ عبدالرسول پلی کے دادا، عبدالعلیم پلی ، برصغیر کے آخری انگریز حکمراں لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے قریبی ساتھی تھے۔ وہ اپنے وقت کے بہترین نشانہ باز اور شکاری تھے۔


 

Rafi Abbasi
About the Author: Rafi Abbasi Read More Articles by Rafi Abbasi: 212 Articles with 199383 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.