ٹانگہ آگیا کچہریوں خالی

امیگریشن حکام کی اجازت نہ ملنے پر ایئر لائن نے شہباز شریف کو آف لوڈ کر دیااسے کہتے ہیں دل کے ارمان آنسوؤں میں بہہ گئے اس کے باوجود مسلم لیگ (ن) نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے اقدام کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا عندیہ د یاہے صحافی کہتے ہیں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف براستہ قطر برطانیہ جانے کے لئے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ علی الصبح لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ پہنچے اور انہیں نجی ایئر لائن کی جانب سے بھی بورڈنگ پاس بھی جاری کر دیا گیا لیکن ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ سسٹم اپ ڈیٹ ہونے تک شہباز شریف ملک سے باہر نہیں جا سکتے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو پی این آئی لسٹ میں نام ہونے کی وجہ سے روکا گیا جس پرشہباز شریف نے کہا کہ میں آپ سے بحث نہیں کر رہا یہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ ہے مجھے ایک دفعہ جانے کی اجازت دی گئی ہے حکام نہ مانے پھر عطاء اﷲ تارڑ بڑی پھرتی سے آگے بڑھے انہوں نے ایف آئی اے حکام کو عدالتی فیصلہ دکھایا بھی اور پڑھ کر سنایا بھی مگر وہ قائل نہ کرسکے۔اسی اثناء میں مریم اورنگزیب نے ایفی شنسی دکھاتے ہوئے تحریری وضاحت مانگی جس کے بعد شہباز شریف کو آف لوڈ کرنے کا فارم آرڈر بھی جاری کر دیا گیا یوں سابق وزیر ِ اعلیٰ پانے گھرواپس لوٹ گئے اس سارے واقعہ پر اپنے ردِ عمل میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب لاہورہائیکورٹ نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی اس وقتFIA کے دو اہلکار عدالت میں موجود تھے، عدالتی حکم میں مسلم لیگ (ن) کے صدر کے قطر جانے والی فلائٹ کے نمبر کا بھی ذکر کیا گیا لیکن ائیرپورٹ پرشہباز شریف FIA نے انہیں روکا اور کہا کہ وہ سفر نہیں کر سکتے کیونکہ ان کا نام ’’پرسن ناٹ اِن لسٹ‘‘ کی فہرست میں ہے، عدالتی حکم کے بعد FIA کا سسٹم اپ ڈیٹ نہ کرنا بد نیتی ہے ، موجودہ حکومت کی ترجیحات شہریوں کو بجلی، پانی، چینی اور گندم کی فراہمی کے بجائے شہباز شریف اور سیاسی مخالفین پر مرکوز ہے یہ توہین عدالت کے مترادف ہے اس کا حکومت کو جواب دینا پڑے گا۔شہباز شریف آج نہیں تو دو دن بعد چلے جائیں گے، ایسی چھوٹی حرکتیں کرکے حکومت کیا ثابت کرنا چاہتی ہے۔انہیں معلوم ہے کہ عوام نے حکمرانوں کو مسترد کردیا ہے چاہے وہ ڈسکہ، وزیر آباد یا کراچی ہو، اسی وجہ سے انہوں نے اس طرح کی گری ہوئی حرکتوں کا سہارا لیا ہے، انہیں ڈر ہے کہ مسلم لیگ (ن)متحد ہے ، پاکستانی عوام مسلم لیگ (ن)، نواز شریف اور شہباز شریف کی خدمات کو ووٹ دے رہے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ شہباز شریف کو وزیر اعظم اور شہزاد اکبر کے حکم پر روکا گیا شہزاد اکبر نے جتنے کیس بنائے کسی میں بھی عدالت میں ثبوت پیش نہ کرسکے۔ عمران صاحب کے حسد اور سیاسی انتقام کے سب ہی مقدمات میں الحمداﷲ، شہبازشریف کی ضمانت ہوچکی ہے اب کرائے کے ترجمان اور عمران صاحب کے ٹاؤٹ روئیں، پیٹیں یا چیخیں لیکن ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ کرسکے۔ صرف پی آئی ڈی میں تقریریں کریں، جھوٹے کاغذ لہرائیں،ثبوت مانگنے پر نیب، ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے بھاگ جائیں، آپ کے ٹویٹ اور جھوٹے کاغذ سب مسترد ہوچکے ہیں۔ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطااﷲ تارڑ نے کہا کہ یہاں دو پاکستان ہیں ایک وہ جہاں وزیراعظم اپنے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری کا نام ای سی ایل سے ڈیڑھ گھنٹوں میں نکلوا سکتے ہیں اور دوسرا جس میں سسٹم عدالتی حکم کے باوجود اپ ڈیٹ نہیں ہوتا۔شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں نہیں تھا جس کے بعد نیب نے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا لیکن اسے مسترد کردیا گیا، اس کے بعد گٹھ جوڑ نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ یہاں ایک فہرست ہے ’’پرسن ناٹ اِن لسٹ‘‘جو غیر قانونی ہے اور یہ ایک ناقص حکمت عملی ہے جس کے ذریعے کسی شخص کو عارضی طور پر بیرون ملک جانے سے روکا جاسکتا ہے۔ پارٹی کے پاس وزارت داخلہ کا ایک خط تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شہباز کا نام ای سی ایل سے خارج کردیا گیا ہے بہرحال میاں شہباز شریف کی ضمانت اور بیرون ِملک روانگی دنیا کی عدالتی تاریخ کا ایک زبردست واقعہ ہے کہ نیب میں کرپشن میں نامزد ملزم نے ائیرلائن کی ٹکٹ پہلے خریدی اس کی ضمانت اور بیرون جانے کی اجازت بعد میں دی گئی یعنی موصوف کو یقین ِ کامل تھا کہ اس کی ہرصورت ضمانت ہوجائے گی یہ معمہ کسی کی سمجھ میں نہیں آرہا لیکنوفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کاکہناہیکہ شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی کوئی درخواست ڈی جی ایف آئی اے کو نہیں ملی بلیک لسٹ میں نام ڈالنا یا نکالنا ڈی جی ایف آئی اے کا اختیار ہے زبانی باتوں پر ریکارڈ میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی ۔ شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالے جانے پر کہا کہ حکومت اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گی۔ مریم نواز نے پارٹی صدر شہباز شریف کو آف لوڈ کرنے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جعلی حکومت نے ڈھٹائی سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔ ظاہر ہوتا ہے کہ جعلی حکومت شہباز شریف سے کس قدر خوفزدہ ہے۔ یہ ساری باتیں اپنی جگہ پر ہماری تو دعاہے کہ جس طرح انصاف اشرافیہ کو مل رہا ہے وہ ایک دن درخواست دیتے ہیں پھر اگلے ہی روز ان کی درخواست پرفیصلہ سنادیا جاتاہے خداکرکے ہرپاکستانی کو ایسے ہی’’ برق رفتار‘‘ انصاف ملے تو عوام کی کئی محرومیاں دور ہوسکتی ہیں ورنہ ان کے ٹانگے تو اکثر کچہری سے خالی آجاتے ہیں۔
 

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 354263 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.