وزیر اعظم آزاد کشمیر کی چیف الیکشن کمشنر کو قتل کرنے کی ترغیب

’ہوشیار باش ‘پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہیں ہوئی !وزیر اعظم آزادکشمیر سردار عتیق احمد خان نے کیا چھکا لگایا ہے واہ، واہ ،واہ۔سیاستدانوں کو چاہیئے کہ وہ سردار عتیق کے انصاف کے ’ ’سنہری اصولوں “پر عمل کرتے ہوئے مخالفین کے خلاف ایسا ہی کریں تو پھر مزے ہی مزے ہوں گے۔وزیراعظم آزادکشمیر سردار عتیق احمدخان نے پریس کانفرنس میں آزادکشمیر کے انتخابات کو تاریخ کا سیاہ ترین الیکشن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز نے کشمیریوں کا حق رائے دہی پامال کیا ۔سردار عتیق نے کہا کہ بدترین انتخابات کرانے پر آزادکشمیر کے چیف الیکشن کمشنر کئی بار پھانسی کے مستحق ہیں۔ وزیراعظم سردار عتیق نے کہا کہ ایک ایسے آدمی کو جس کا حق یہ بنتا ہے کہ اسے قبر سے نکال نکال کر پھانسی دی جائے ۔آزادکشمیر کے دس بارہ حلقوں میں اسے کئی بار پھانسی دی جائے ۔اسلام آباد کشمیر ہاﺅس میں چیف الیکشن کمشنر خواجہ محمد سعید کو پھانسی لگانے کی ترغیب دینے پر مبنی یہ جملے بولتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر سردار عتیق کی زیر لب مسکرا ہٹ قابل دید تھی ۔

حقیقت یہ ہے کہ وزیر اعظم عتیق احمد خان نے آزاد کشمیر کی صدارت دینے سے انکار پر پیپلز پارٹی کے خلاف بیان بازی شروع کر دی ہے۔چیف الیکشن کمشنر خواجہ محمد سعید کے خلاف اخلاق ا ور قانون کے منافی بیان عتیق خان کے ذہنی مریض ہونے کا ثبوت ہے۔آزاد کشمیر کے سیاسی و سماجی حلقوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عتیق احمد نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف بد زبانی کرتے ہوئے اپنی دہشت گرد سوچ کا مظاہرہ کیا ہے۔عتیق خان کو منظور وٹو اور وفاقی حکومت کی آزاد کشمیر میں کھلی مداخلت اور دھاندلی نظر نہیں آ رہی بلکہ وہ اپنی کشمیری مخالف سوچ کو ظاہر کر رہے ہیں۔عتیق خان کی کوشش ہے کہ ریاض اختر چوہدری کو دوبارہ چیف الیکشن کمشنر بنا دیا جائے۔ عتیق خان نے 2006کے الیکشن میں مشرف حکومت کی ملی بھگت سے ریاض اختر چوہدری کو چیف لیکشن کمشنر بنوایا اور تمام انتظامیہ اس کے حوالے کرنے کے علاوہ ریاض اختر کو ایک ہیلی کاپٹر بھی مہیا کیا گیا۔وزیر امور کشمیر منظور وٹو نے آزاد کشمیر کے الیکشن میں ایڈ منسٹریشن کی مدد سے ’انجینئرڈ‘ دھاندلی کی۔صدر آصف زرداری نے آزاد کشمیر کے الیکشن میں دھاندلی کے منصوبے کی تمام ذمہ داری منظور وٹو کو سونپی تھی اور اس منصوبے پر کامیابی سے عملدرآمد ہونے پر صدر زرداری نے لندن سے منظور وٹو کو مبارکباد دی ہے۔منظور وٹو نے بھی کہا ہے کہ انہوں نے آزاد کشمیر میں ”منصفانہ “ الیکشن کرانے کا وعدہ پورا کیا ہے۔ آزاد کشمیر کی ووٹر لسٹوں میں بڑے پیمانے پر کی گئی غلطیوں میں عتیق حکومت ملوث ہے ۔ چھ ماہ میں نئی ووٹر لسٹیں بننا ممکن نہ تھا لیکن اس کے باوجود نئی ووٹر لسٹیں آزاد کشمیر کے ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے بنوائیں گئیں ۔ چیف الیکشن کمشنر خواجہ محمد سعید نے میڈیا سے گفتگو میں کئی بار اس بات کی نشاندہی کی کہ ووٹر لسٹوں میں بڑے پیمانے پر جان بوجھ کر غلطیاں کی گئی ہیں تا کہ بر وقت الیکشن ممکن نہ رہے۔یہ بات واضح ہے کہ الیکشن میں تاخیر کس کی کوشش رہی ہے،ظاہر ہے کہ ایسا عتیق خان ایسا کر کے اپنی حکومت کو مزید چند ماہ آگے لیجانا چاہتے ہیں۔ریاض اختر چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر پانچ سال تک چوہدری رخسار اور چوہدری یاسین کی رٹ کو عتیق خان کی ایماءپر التوا میں ر کھا۔مبصرین کا کہنا ہے کہ عتیق خان نے سابق چیف جسٹس منظور گیلانی کو بھی کشمیری ہونے کہ وجہ سے تعصب کا نشانہ بنایا۔آزاد کشمیر کے مختلف عوامی اور سیاسی حلقوں نے چیف الیکشن کمشنر خواجہ سعید سے کہا ہے کہ وہ اپنے خلاف وزیر اعظم آزاد کشمیر عتیق خان کی طرف سے قتل کر دینے اور لاش کو بار بار پھانسی لگانے کی دہشت گرد ترغیب سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیاسی مداریوں کو ننگا کریں اور استعفی دیکر چلے جائیں۔کشمیری حلقوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر کے حساس و اہم عہدے پر فائز عتیق خان کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر خواجہ سعید کو قتل کرنے اور ان کی لاش کو بار بار بھانسی دینے کی ترغیب کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عتیق خان کے اس اعلان سے چیف الیکشن کمشنر خواجہ سعید کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کے اقلیتی کشمیریوں کے خلاف کھلا تعصب نہایت افسوس ناک ہے۔ عتیق خاندان کو وادی کشمیر کے کشمیری بولنے والوں سے اتنی نفرت ہے کہ وہ ان کو نقصان پہنچانے کے کسی بھی موقع پر خود کو باز نہیں رکھ سکتے ۔کشمیریوں کے تعصب میں اب عتیق خان نے چیف الیکشن کمشنر کو قتل کرنے پر مبنی جو غیر ذمہ دارنہ بیان دیا ہے اسے دیکھتے ہوئے وہ کسی اہم عہدے پر فائز ہونے کے قابل نہیں رہے۔

حقیقت یہ ہے کہ سردار عتیق نے چیف الیکشن کمشنر خواجہ سعید کو قتل کرنے اور قتل کے بعد ان کی لاش کو آزادکشمیر کے ہر ضلع میں بار بار پھانسی لگانے کےلئے ”للکارا “مارا ہے ۔شائد آزادکشمیر کے فرزند اول اپنے مخالفین کا وہی حال کرنا چاہتے ہیں جس طرح بنو عباس نے حکومت میں آنے کے بعد بنو امیہ کے افراد کے ساتھ کیا تھا ۔سردار عتیق نے دہشت گردی پر مبنی یہ بیان دیتے ہوئے اپنے اصل چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے۔شایدعتیق خان اپنی انتقامی ،کینہ پرور ،کرپٹ اور دہشت گرد طبیعت کے ہاتھوں مجبور ہیں ۔عتیق کا بس چلے تو وہ عثمان عتیق کی سرغنائی میں یوتھ ونگ کے ایسے دستے تیار کر لیں جو عتیق اینڈ کمپنی کی مخالفت کرنے والوں کو اسی طرح ہلاک کر دے جس طرح بنو عباس والوں نے بنو امیہ والوں کو قتل کیا تھا اور اسی طرح ان کی لاشوں کو قبروں سے نکال نکال کر پھانسی لگاتے ہوئے پراگندہ و انسانیت سوز طبیعت کو ظاہر کرے ۔

آج کشمیری پوچھتے ہیں کہ عتیق خاندان کے پاس کروڑوں کے کاروبار کروڑوں کی جائیدادیں کہاں سے آئیں ؟ ریاض اختر چوہدری کے ساتھ مل کر خوب مال بنایا ۔کمیشن لے کر لوگوں کے کام کراکے بھی بڑا مال بنایا ۔سواد اعظم مسلم کانفرنس کو خاندانی رکھیل بنا دیا ۔آزادکشمیر کےغیرت مند عوام کو سبز باغ دکھا کر مفلس اور برباد کر دیا ،علاقے کو بے وقا ر اور بدنام کردیا ۔پی پی پی ،منظور وٹو سے ملکر سازشیں کیں لیکن اب پی پی سے اپنا حصہ نہ ملنے پر پریشان خیالی کا شکار ہو گئے ہیں۔ الیکشن سے پہلے صدر ذوالقرنین کے بیٹے علی ،سپیکر انوارالحق اور عثمان عتیق کے کاروباری و سیاسی اتحاد پر مبنی ’ علی انوار تے عثمان کشمیر بنےگا پاکستان ‘ کا نعرہ لگایا تھا جبکہ اب الیکشن کے بعد ’عثمان، عتیق اور دادا جان کشمیر بنے گا پاکستان ‘ کا نعرہ لگایا جا رہا ہے ۔سعودی عرب میں جعلی ویزوں کے کیس میں جیل کی ہوا کھاکر کرپشن کی سند حاصل کرنے والاکون ہے ؟ اس سوال کا جواب دینے والے پہلے ایک ہزار افراد کو مسلم کانفرنس کی ورکنگ کمیٹی کا ممبر بنایا جائے گا۔
Hameed Bakshi
About the Author: Hameed Bakshi Read More Articles by Hameed Bakshi: 2 Articles with 1140 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.