پاک بھارت مذاکرات کب کامیاب ہوں گے؟

بھارت نے تسلیم کیا ہے کہ ممبئی حملوں کے بعد پاکستان سے مذاکرات نہ کرنا ہماری غلطی تھی ’بڑی دیر کر دی مہرباں آتے آتے‘آخر بھارت کو اپنی غلطی کا احساس ہو ہی گیا لیکن پوری دنیا جانتی ہے کہ جیسے نائن الیون امریکہ کا خودساختہ ڈرامہ تھا اسی طرح ممبئی حملے بھی بھارت کا رچایا ہوا ایک ڈرامہ ہے یہاں پر یہ بات غور طلب ہے کہ بھارت میں جب بھی کوئی دہشت گردی کی کاروائی ہوتی ہے تو اس کا الزام بلا سوچے سمجھے پاکستان پر تھوپ دیا جاتا ہے اور انڈیا کے میڈیا کی توپوں کا رخ پاکستان کی طرف ہوجاتا ہے اور بھارتی میڈیا پاکستان کو نشانہ بنانا شروع کر دیتا ہے ۔یہاں یہ بھی سوچنے کی بات ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کامیاب کیوں نہیں ہوتے؟کیا پاکستان اس میں سنجیدہ نہیں ؟کیا بھارت صرف مذاکرات کو مذاق رات سمجھ رہا ہے؟تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہندو بنیا بغل میں چھری اور منہ میں رام رام والی پالیسی پر عمل پیرا ہے کہتا کچھ ہے اور کرتا کچھ ہے آخر پاک بھارت تنازعات کی وجوہات کیا ہیں ؟تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس کی کئی وجوہات ہیں جو دو سب سے بڑی وجوہات ہیں ان میں ایک تو اہم وجہ مسئلہ کشمیر ہے جس پر بھارت نے اپنی فوجیں اتار کر غاصبانہ قبضہ جمایا ہوا ہے اور نہتے اور معصوم کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھا رہا ہے اور ان کے خون سے ہولی کھیل رہا ہے دوسرا پاک بھارت تنازع کی اہم وجہ یہ ہے کہ بھارت نے پاکستان کے دریاﺅں کا پانی روک رکھا ہے اور ان پر ڈیم بنائے جا رہا ہے یہاں پر اک سوال جنم لیتا ہے کہ اتنا زیادہ عرصہ گزر جانے کے باوجود یہ مذاکرات کامیاب نہیں تو کیا اب یہ مذاکرات کامیاب ہوں گے یا نہیں؟تو اس کا جواب ہاں بھی ہو سکتا ہے اور نہیں بھی،کیونکہ یہ بھارت پر Dependکرتا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں سنجیدہ ہے یا نہیں۔یہ مذاکرات اس و قت تک کامیاب نہیں ہوسکتے جب تک بھارت کشمیر سے اپنی فوجوں کو واپس بلا کر کشمیریوں پر ظلم و ستم کو ختم نہیں کرتا اور کشمیرمیں رائے شماری کروا کر کشمیر کی منشا معلوم نہیں کرتا کیونکہ بھارت کو پتا ہے کہ کشمیری کل بھی پاکستان کے ساتھ تھے اور آج بھی ان کے دل پاکستان کے لئے دھڑکتے ہیں بھارت کو معلوم ہونا چاہیئے کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے ویسے بھی کشمیر کو خوبصورتی کو دیکھتے ہوئے اسے جنت نظیر کہا جاتا ہے
یاران جہاں کہتے ہیں کشمیر ہے جنت
جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی

پاک بھارت اس وقت کامیاب ہوں گے جب بھارت ہٹ دھرمی چھوڑتے ہوئے پاکستانی دریاﺅں پر اپنا حق جتانا بند کر دے گا اور ڈیم بنانا چھوڑدے گا۔یہ مذاکرات اس وقت تک مذاق رات ثابت ہوتے رہیں گے جب تک بھارت پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کرے گا کیونکہ جب پاکستان بنا تھا تو اس وقت سرحدوں کی تقسیم اس طرح کی گئی تھی کہ پاکستان جلد دوبارہ ہندوستان میں شامل ہو جائے گا لیکن ہندو بنیا بھول گیا ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور یہ تا قیامت قائم رہے گا اگر بھارت پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو اسے دہشت گردی کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر اور پانی کے مسئلہ کو بھی اپنے ایجنڈے میں شامل کرنا چاہئے تب جا کر یہ مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں ویسے نہیں۔کیونکہ پاک بھارت مذاکرات اسی لئے ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکے کہ بھارت کی طرف سے انہیں کبھی سنجیدہ نہیں لیا گیا شاید اسی لئے یہ مذاک رات ،مذاق رات بن رہے ہیں۔
AbdulMajid Malik
About the Author: AbdulMajid Malik Read More Articles by AbdulMajid Malik: 171 Articles with 186766 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.