کیا مہوش، دانش کی موت کے بعد زندہ رہ پائے گی؟ ڈرامہ “میرے پاس تم ہو“ کا اگر سیکوئیل بنا تو کیسا ہوسکتا ہے

image
 
ڈرامہ میرے پاس تم ہو کو اختتام پزیر ہوۓ اگرچہ کافی عرصہ ہو چکا ہے ۔ اسکے اختتام کے بعد اڑتی اڑتی خبر یہی آئی تھی کہ خلیل الرحمن قمر نے اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوۓ اس کا دوسرا پارٹ بنانے کا بھی فیصلہ کیا تھا ۔ اس ڈرامے کا دوسرا حصہ امید کی جاتی ہے کہ پہلے حصے کی طرح ہی عوام میں مقبول ہو گا مگر کافی عرصے سے اس کا انتظار جاری ہے مگر پروڈکشن ٹیم کی جانب سے اس حوالے سے کچھ بھی سامنے نہیں آرہا ہے تو ہم نے سوچا کہ کیوں نہ اپنی فکر کے کمزور گھوڑوں کو دوڑنے کی دعوت دی جاۓ اور اس کا سیکوئیل خود ہی سے بنا دیا جاۓتاکہ ہماری اس کوشش سے اس کی پروڈکشن ٹیم کو کچھ حوصلہ ملے اور وہ اس کی تیاری کے لیۓ کمر کس لیں
 
ڈرامے کے سیکوئیل کا آغاز
ڈرامہ وہیں سے دوبارہ شروع ہو گا جہاں پر ختم ہوا تھا یعنی دانش کی موت کے بعد مہوش بہت روۓ گی وہ رومی کو اپنے ساتھ لگانا چاہے گی مگر رومی اس کو معاف کرنے سے انکار کر دے گا مہوش کے بجاۓ اس کا رجحان اس کی ٹیچر ہانیہ کی جانب زیادہ ہو گا جس نے دانش کی موت کے بعد اپنی زندگی رومی کے لیۓ وقف کر دی ہے. دانش کا بزنس اس کے دوست سلمان کی مدد سے روز بروز ترقی کرنے لگے گا اس کے بزنس کو اب مہوش سنبھال رہی ہوگی جو کہ بہت بدل گئی ہو گی ۔ اس کا زیادہ وقت بزنس یا پھر رومی کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش میں گزرنے لگے گا۔ شہوار گروپ آف کمپنی کے مقابلے میں دانش گروپ آف کمپنی کو کھڑا کر دینے والی مہوش شہوار کو ہر ہر طریقے سے نقصان پہنچانے کی کوشش کرتی ہے
 
image
 
شہوار کے گھر بیٹی کی پیدائش
اسی دوران شہوار جس کو اس کی بیوی ماہم نے معاف کر دیا ہے اب ایک ساتھ رہنے لگے ہیں مگر ان کے درمیان تعلقات بہت سرد مہری کا شکار ہوتے ہیں اسی دوران شہوار اور ماہم کے گھر ایک بیٹی پیدا ہوتی ہے ۔ وقت تیزی سے گزرتا ہے اور اگلی نسل جوان ہو جاتی ہے
 
رومی کا جوانی کا کردار دانش ہی نبھاتا ہے
رومی جوانی کے بعد اپنے باپ کا ہم شکل ہوتا ہے ۔ وہ اب بھی اپنے باپ کو نہیں بھلا پایا ہوتا ہے مگر باپ کے بغیر پرورش پانےکے سبب دانش کے برعکس وہ اپنے پیسے کے زور پر غرور کا شکار ہو جاتا ہے ۔ دوسرے لفظوں میں وہ شکل کے اعتبار سے تو دانش جیسا ہوتا ہے مگر کردار کے اعتبار سے شہوار کی طرح ہوتا ہے لڑکیاں اس کے پیسے کی کشش میں اس کے گرد دیوانہ وار گھومتی ہیں مگر وہ کسی کو بھی ایک حد سے زيادہ آگے بڑھنے نہیں دیتا ہے
 
image
 
شہوار اپنی بیٹی کو لے کر ماہم سے الگ ہو جاتا ہے
ماہم اور شہوار کے درمیان ہونے والی سرد جنگ بلا آخر علیحدگی پر ختم ہوتی ہے ماہم شہوار کی بیٹی کو بھی اپنے پاس رکھنے پر تیار نہیں ہوتی ہے اور شہوار اس بچی کو لے کر الگ ہو جاتا ہے اب شہوار ایک غریب آدمی ہوتا ہے جو کہ ایک عام سی کمپنی میں نوکری کرتا ہے کمزور اور بوڑھا شہوار اپنی بیٹی کو کالج میں بمشکل تعلیم دلوا رہا ہے
 
image
 
شہوار کی بیٹی اور رومی کا ٹکراؤ
رومی شہوار کی بیٹی پر عاشق ہو جاتا ہے اور اس کو ہر ہر طریقے سے متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر وہ لڑکی اس کے چکر میں نہیں آتی ہے وہ اپنے پیسے کی کشش سے اس کو متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر ناکام رہتا ہے یہ ناکامی اسکو جنونی بنا دیتی ہے اور وہ اسکو اس کے گھر سے اغوا کرنے کی کوشش کرتا ہے جہاں اس کا سامنا شہوار سے ہوتا ہے اور اس کو ساری پچھلی باتیں یاد آجاتی ہیں مگر شہوار بھی اس کو دیکھ کر پہچان جاتا ہے
 
image
 
رومی شہوار کے گھر سےخالی ہاتھ واپس آجاتا ہے اور سارا قصہ ہانیہ کو سناتا ہے ہانیہ اس کو بہت ڈانٹتی ہے اور اس لڑکی سے دور رہنے کا مشورہ دیتی ہے مگر جب مہوش کو یہ پتہ چلتا ہے تو اس کے انتقام کی آگ ایک بار پھر سے بھڑک اٹھتی ہے اور وہ اس لڑکی سے اس کے باپ کا بدلا لینے کے لیۓ رومی کو اکساتی ہے۔ اس کے بعد کیا ہو سکتا ہے اس کے لیۓ آپ کی راۓ اور مدد درکار ہے اگر یہ کہانی خلیل الرحمن قمر بھی پڑھ لیں تو وہ بھی ہمیں آپنی راۓ سے ضرور آگاہ کریں
YOU MAY ALSO LIKE: