عثمانی سلطنت

عثمانی سلطنت کے بارے میں مختصر الفاظ

جون 1923 وہ سیاہ سال اور مہینہ تھا جس کا ازالہ قیامت تک نا ہو گا ،،،
اسی سال ایک عظیم الشان سلطنت ختم کی گئی ،،
اس دن سے مسلمان خستہ حال ہیں ،، یہ ایسا زخم تھا مسلمان اب تک سنبھل نا سکے ،،،
جب سلطنت عثمانیہ توڑی گئی ،، پانچ بڑے معاہدے کیے گئے
یہ معاہدہ لوزان میں ہوا (لوزان سوئٹزر لینڈ کا ایک علاقہ ہے )
دنیا اس معاہدے کو معاہدہ لوزان کہتی ہے ،،
یہ معاہدہ اتنا خطرناک معاہدہ تھا ،،
ترکی کی خستہ حالت اس معاہدے سے جڑی تھی ،،
یہ پانچ بڑے معاہدے تھے ،،
جو آج بھی فرینچ زبان میں فرانس میں درج ہیں ،،
معاہدے :
1: سلطنت عثمانیہ ختم کر دی جائے گی ،، (اور اسکے سلطان اور خاندان کچھ لا پتہ کر دیے گئے کچھ کو شہید کر دیا گیا ،،
اور کچھ کو جلا وطن کر دیا گیا) ،،،
2:ترکی میں اسلام پر پابندی لگا دی گئی ہے وہاں عربی میں آزان نہیں دی جائے گی ،، نماز گھروں کے اندر برقعہ ختم ،،
اسلام کی بات کوئی کھل کر نہیں کرے گا ،،،
3 :ترکی کو سیکولر ریاست بنا دیا جائے گا
اور خلافت کے اثاثے جو تین بر اعظموں تک پھیلی ریاست کے اثاثے تھے ضبط کر لیے گئے
4 : ترکی اپنی ہی زمین سے معدنیات نہیں نکلا سکے گا اسے ہر چیز خریدنی پڑے گی ،،
ڈرلنگ بھی نہیں کر سکے گا ،، تیل وغیرہ بھی نہیں نکال سکے گا ،،،
(کہتے ہیں یہ پابندی سب سے زیادہ خطرناک تھی،،
کسی ملک میں معدنیات ہوں اور وہ نکال نا سکے )
5 : سب سے خطرناک جس سے ترکی کی معیشت کو بہت نقصان پہنچا،،
ترکی میں ایک سمندر ہے باسفورس ہے جو دنیائے تجارت کے لیے ریڈ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے ،،
پوری دنیا کا سامان وہاں سے گزرتا ہے ،،
معاہدہ میں لکھا گیا کے ،، ترکی کسی بھی بحری جہاز سے ٹیکس وصول نہیں کر سکے گا ،،
یہ تھے وہ پانچ بہت خطرناک معاہدے ،،
جسے معاہدہ لوزان کہا جاتا ہے ،،،
سلطنتِ عثمانیہ 3 بر اعظموں تک پھیلی ہوئی تھی ،،
سلطنت کا سارا مال حزف کر لیا گیا
برطانیہ اور اسکے اتحادی کھا گئے ،، اور ترکی جو تین بر اعظموں پر مشتمل تھا ایک چھوٹا سا ترکی بچ کر رہہ گیا ،،
یہ وہ سال تھا جہاں سے مسلمانوں کی خستہ حالی شروع ہوئی ،،،
جو اب تک جاری ہے ،،
پوری دنیا میں اگر کوئی مظلوم ہیں تو ہم مسلمان ہی ہیں ،،
بہر حال یہ تو تھا معاہدہ لوزان جو کے 2023 میں ختم ہو جائے گا ،،
اور ترکی سے ساری پابندیاں اٹھ جائیں گیں ،،
اور ترکی نے اس کے متعلق کیا پلاننگ تیار کر رکھی ہے ،،
آپ کو کیا لگتا ہے ترکی دوبارہ خلافت قائم کرنے میں کامیاب ہوگا
 

Idrees khan
About the Author: Idrees khan Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.