خود ماں نہیں لیکن ساری دنیا کو اپنا بچہ کہتی ہیں۔۔۔ہر مشکل سے مسکرا کر لڑتی دردانہ بٹ کی کہانی

image
 
 پاکستانی شوبز انڈسٹری میں ایسے کچھ نام ہیں جن کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ان سے کوئی رشتہ ہے۔۔۔جو کوئی بھی کردار کریں تو وہ کردار اپنا سا محسوس ہونے لگتا ہے۔۔۔ ایسا ہی ایک نام دردانہ بٹ کا ہے۔۔۔جو بھی اس ان کو قریب سے جانتا ہے وہ ان کے نرم لہجے اور محبت بھرے انداز کی گواہی دے سکتا ہے۔۔۔
 
لاہور میں پیدا ہونے والی شرارتی دردانہ بٹ والدین کی کافی لاڈلی تھیں۔۔۔ ان کی شادی اپنے کزن سے ہوئی اور پھر نوجوانی میں ہی وہ بیوگی کی چادر اوڑھنے پر مجبور ہوگئیں۔۔۔ انہیں بچے بہت پسند تھے لیکن ﷲ نے انہیں شادی کے بعد اس نعمت سے نہیں نوازا تھا تو وہ اس پر شاکر تھیں۔۔۔۔لیکن دوبارہ شادی نا کرنے کا فیصلہ خود دردانہ بٹ کا تھا ۔۔۔ وہ زندگی میں ایک ہی شخص کو دل دے چکی تھیں اور وہ شخص دنیا سے جاچکا تھا۔۔۔۔
 
 دردانہ بٹ کو بچپن سے ہی تعلیم حاصل کرنے کا جنون تھا۔۔۔کینئرڈ کالج سے گریجویشن کرنے کے بعد وہ اسپین چلی گئیں اور وہاں سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔۔۔واپس آئیں تو اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ دیا کیونکہ شوق انہیں دوران تعلیم ہی ہوچکا تھا۔۔۔
 
image
 
ففٹی ففٹی میں بھی معین اختر کے ہمرا کام کیا اور سچ پوچھیں تو انور مقصود، معین اختر اور شعیب منصور ہی تھے جنہوں نے اس ٹیلنٹ کو پہچانا اور آگے لائے۔۔۔
 
دردانہ بٹ نے آنگن ٹیڑھا، تنہائیاں اور نا جانے کتنے ہی کامیاب ترین ڈراموں میں ایسے ایسے کردار کئے جو لوگ آج تک نہیں بھولے ہیں۔۔۔۔
 
اس دوران انہوں نے درس و تدریس کا سلسلہ نہیں چھوڑا اور اسکول میں ٹیچنگ اور ایڈمنسٹریشن کے عہدے سنبھالے۔۔۔کچھ سال پہلے انہوں نے ایک ایسی جنگ لڑی جس میں اکثر لوگ کمزور پڑ جاتے ہیں۔۔۔ انہوں نے کینسر کو بڑی ہی کامیابی سے شکست دی۔۔۔ اور کیونکہ وہ اپنے بھائی اور بہن کے بچوں کو ہی اپنا مانتی ہیں تو ان کو واپس لانے میں یہ رشتے بہت کام آئے۔۔۔
 
image
 
دردانہ بٹ کو قریب سے جاننے والے اکثر جب بھی انہیں فون کرتے تو ان کی میٹھی آواز میں ’’میرا بچہ، میری جان‘‘ جیسے الفاظ لازمی سنتے ہیں۔۔۔دعا ہے کہ وہ کرونا کو بھی ہرا کر زندگی کی یہ جنگ جیت جائیں۔۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: